انفرا ضامن پاکستان اور حبیب میٹرو کے درمیان شراکت داری، جعفر بزنس سسٹمز کو 800 ملین روپے کی اسٹرکچرڈ گارنٹڈ ٹریڈ فنانس سہولت فراہم
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد: انفرا ضامن پاکستان (آئی زیڈ پی) اور حبیب میٹرو نے جعفر بزنس سسٹمز کے لئے 800 ملین روپے کی ٹریڈ فنانس سہولت کے بدلے 600 ملین روپے کی پہلی قلیل مدتی ضمانت کامیابی کے ساتھ جاری کر دی ہے۔ یہ تاریخ ساز اشتراک جعفر بزنس سسٹمز (جے بی ایس)، ایک مستند ٹیکنالوجی اور کاروباری حل فراہم کرنے والا ادارہ، کو ڈیجیٹل اور آئی ٹی انفراسٹرکچر سلوشنز میں اپنے کاروبار کو وسعت دینے میں مدد فراہم کرے گا۔
یہ ضمانتی ڈھانچہ جعفر بزنس سسٹمز کے کاروباری آپریشنز میں تیزی لائے گااور ضروری آئی ٹی انفراسٹرکچر کی درآمد کے لئے تجارتی فنانس میں سہولیات کی محدود دستیابی کے مسئلہ کو حل کرے گی۔ یہ سہولت جے بی ایس کو اپنے صارفین بالخصوص بینکوں اور بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں کو فوری آئی ٹی آلات، انفراسٹرکچر اور سہولیات فراہم کرنے کے قابل بنائے گی اور پاکستان کی اقتصادی اور ڈیجیٹل ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔
ٹریڈ فنانس کے لئے انفرا ضامن کی طرف سے پہلی بار پاکستانی روپے میں قلیل مدتی گارنٹی کی حیثیت سے یہ ٹرانزیکشن نجی شعبے میں کریڈٹ کے حصول کی اہلیت قائم رکھنے سے متعلق ادارے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ درآمدی ایل سی سے وابستہ کریڈٹ کے خطرات کو کم کرکے یہ ضمانت کافی ترقی اور معاشی فائدے فراہم کرتی ہے اور جے بی ایس اپنے صارفین کی تعداد کو بڑھانے اور ملکی سطح پر اپنی رسائی کو بڑھانے کے لئے متعدد مقامی کاروباری اداروں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ توقع ہے کہ ان اشتراک کی بدولت اگلے دو سالوں میں 80 سے 90 ملازمتوں کے مواقع بھی پیدا ہونگے، ان ملازمتوں میں 20 فیصد حصہ خواتین کے لئے مختص ہے، جبکہ مالیاتی شمولیت کو فروغ دینے اور معاشی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لئے انٹرنیٹ بینکنگ اور ڈیجیٹل والٹز کے لئے تعاون میں بھی اضافہ ہوگا۔
انفرا ضامن پاکستان کی سی ای او ماہین رحمان نے کہا، یہ ٹرانزیکشن نجی شعبے کے قرضوں کی توسیع کی اہم مارکیٹ کی ضروریات پوری کرنے سے متعلق انفرا ضامن کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ ہمیں جعفر بزنس سسٹمز اور حبیب میٹرو کے ساتھ شراکت داری پر فخر ہے جس سے ٹریڈ فنانس، آئی ٹی انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل معیشت کی ترقی میں مدد مل سکے گی۔
جعفر بزنس سسٹمز کے سی ای او وقار الاسلام نے کہا، ہمیں اس معاہدے پر نہایت خوشی ہے۔ جے بی ایس مقامی اور بین الاقوامی سطح پر تیزرفتاری سے ترقی کر رہا ہے۔ اس کے پاس 2030 کے لئے ایک جرات مندانہ وژن ہے اور انفرا ضامن اور حبیب میٹرو کے ساتھ شراکت داری اس وژن کو بھرپور انداز سے سے آگے بڑھانے کے لئے اہم کردار اداکرے گی۔
حبیب میٹرو کے صدر اور سی ای او خرم شہزاد خان نے کہا، ہم جعفر بزنس سسٹمز کو تجارتی فنانس کی ضمانتی سہولت فراہم کرنے کے لئے انفرا ضامن پاکستان کے ساتھ شراکت داری پر خوش ہیں۔ یہ اشتراک پاکستان میں بالخصوص ڈیجیٹل اور آئی ٹی انفراسٹرکچر کے شعبوں میں کاروبار کی ترقی میں معاونت کرنے سے متعلق ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ جے بی ایس جیسی کمپنیوں کو فعال بنا کر ہمارا مقصد پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
یہ ٹرانزایکشن اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف بالخصوص صنفی مساوات کو فروغ دینے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور پائیدار ترقی کی حمایت کے لئے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں توسیع سے متعلق پاکستان کے عزم سے مطابقت رکھتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انفرا ضامن پاکستان اور حبیب میٹرو حبیب میٹرو کے ٹریڈ فنانس جے بی ایس ا ئی ٹی ا کے لئے
پڑھیں:
زراعت میں پیچھے رہنے سے شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا: عارف حبیب
---فائل فوٹومعروف صنعتکار عارف حبیب نے کہا ہے کہ پچھلے سال زراعت میں پیچھے رہنے کے باعث معاشی گروتھ کا ہدف حاصل نہیں ہو سکا، گندم کی قیمت گرنے سے اگلی فصل کے لیے سرمایہ کاری کم رہی۔
’جیو نیوز‘ کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب نے کہا کہ پیداواری لاگت کم ہو گی تو کسان کے لیے مواقع بڑھیں گے، آئی ایم ایف بھی گندم کی سپورٹ پرائس کو جاری رکھنے کا حامی نہیں، کسان کو فصل کے لیے فنانسنگ اور اچھے بیج کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگی، نئے سال میں گروتھ کا مناسب سا ہدف رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زراعت اور لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں اہداف حاصل نہ کر سکے، اس وجہ سے مجموعی جی ڈی پی کا ہدف حاصل نہ ہوسکا، رواں سال کسانوں کی معیشت بری طرح متاثر رہی، زرعی اجناس کی قیمتوں میں بہت کمی آئی، حکومت کو کسانوں کو زیادہ پیداوار کے لیے راضی کرنا ہوگا۔
عارف حبیب کا کہنا تھا کہ زراعت میں ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے اور پیداوار بڑھائی جائے، زرعی پیداوار کے لیے کاسٹ آف پروڈکشن کو کم کیا جائے، آئی ایم ایف پروگرام زرعی اجناس کے لیے سپورٹ پرائسز کی اجازت نہیں دیتا۔
اسلام آباد آئندہ مالی سال کا معاشی شرح نمو کا ہدف...
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے برسوں میں مہنگائی بہت زیادہ بڑھی، مہنگائی کی وجہ سے انڈسٹریز اپنی صلاحیت کے لحاظ سے کم کام کر رہی ہیں، انڈسٹریز کے ٹیکس ریٹ میں تبدیلی ہوئی، انرجی کاسٹ بھی بڑھی، تعمیراتی سامان بنانے والی انڈسٹریز بھی اپنی پیداواری صلاحیت سے کم پر چل رہی ہیں، مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید کم ہوئی جس وجہ سے ڈیمانڈ میں کمی ہوئی۔
عارف حبیب نے کہا ہے کہ ایسی پالیسیز بنائی جائیں کہ پروڈکٹس کی مانگ میں اضافہ ہو، انڈسٹریز کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے اقدامات کی ضرورت نہیں، صنعت نے اپنی پیداواری صلاحیت کو طلب سے مطابقت دی، پچھلے سال زراعت میں پیچھے رہے، اسی لیے معاشی گروتھ کا ہدف حاصل نہ ہوسکا۔
دوسری جانب سابق مشیرِ خزانہ خاقان نجیب نے کہا کہ گندم کی قیمت طے کرنا حکومت کا نہیں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کا کام ہے، چاول کی قیمت کا حکومت تعین نہیں کرتی، چاول اوپن مارکیٹ کے اصول پر دستیاب ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا ہے، بھارت کپاس کی پیداراو دوگنا کر چکا ہے، آر اینڈ ڈی وفاقی اور صوبائی سطح پر کمزور ہے۔
خاقان نجیب نے کہا کہ پچھلے سال چاول کی ایکسپورٹس بہت زیادہ رہیں، ریسرچ بتاتی ہیں کہ چاول کی پیداوار بہت بہتر ہے، بجٹ میں زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے آر اینڈ ڈی کے لیے رقم مختص کرنا ہوگی، کپاس امپورٹ کرنے سے امپورٹ بل دو سے تین فیصد بڑھ جائے گا، پہلے بجٹ کا اسٹریٹی پیپر لکھا جاتا تھا، میں نے کئی بار لکھا ہے، تیل کی قیمت دنیا بھر میں کم ہے، بجلی کی قیمت کم ہوئی، شرح سود میں کمی ہوئی۔
رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج اقتصادی سروے پیش کریں گے۔
خاقان نجیب نے کہا کہ پاکستان کی اکنامی گروتھ کے لیے اچھی نہیں، ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے لوگوں کو ترغیب دی جائے، 78 روپے کی پیٹرولیم لیوی سے بچنے کے لیے پمپس پر کارڈ سے پے منٹ لی جائے۔
خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ حکومت کی موجودہ پالیسی ٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کو سزا دینے کی ہے، تعمیراتی شعبے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے، مارگیج فنانسنگ کو سپورٹ کیا جائے، پاکستان میں مارگیج فنانسنگ کا رجحان کافی کم ہے، مجھے مارگیج فنانسنگ میں کافی اسکوپ نظر آتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر مارگیج فنانسنگ پر توجہ دی گئی تو مثبت نتائج آئیں گے۔