حملہ آور کو سیف علی خان کے گھر سے مدد ملنے کا چونکا دینے والا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
ممبئی: بالی وڈ کے نواب سیف علی خان کے گھر پر حملے اور ڈکیتی کی کوشش کے دوران ان کی مزاحمت سے متعلق پولیس کا بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔
پولیس کے مطابق، حملہ آور نے ملحقہ عمارت سے دیوار پھلانگ کر گھر کے احاطے میں داخل ہونے کے بعد فائر ایگزٹ کا استعمال کرتے ہوئے سیف اور کرینہ کے اپارٹمنٹ تک رسائی حاصل کی۔ تاہم، تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حملہ آور کو گھر کے اندر سے مدد فراہم کی گئی۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً 3 بجے حملہ آور نے سیف علی خان کے گھر میں داخل ہو کر انہیں چاقو کے وار سے زخمی کر دیا۔ سیف کو چھ زخم آئے، جن میں سے دو گہرے تھے، اور ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب تھا۔ خوش قسمتی سے ان کی بیوی کرینہ کپور اور بچے محفوظ رہے۔
سیف کو فوری طور پر لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب پھنسے چاقو کے ٹکڑے کو نکالنے کے لیے ہنگامی سرجری کی۔ ڈاکٹرز نے ان کی حالت کو مستحکم قرار دیا ہے۔
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا، جس میں دو مشتبہ افراد دکھائی دیے ہیں۔ مزید تحقیقات جاری ہیں، اور پولیس حملے کے پیچھے موجود مقامی مددگاروں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔
واقعے کے وقت کرینہ کپور اور ان کے دونوں بیٹے جے اور تیمور گھر میں موجود تھے، لیکن وہ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ واقعے کے بعد مداحوں نے کرینہ اور بچوں کی خیریت کے بارے میں سوالات کیے، جس پر ان کے محفوظ ہونے کی تصدیق کی گئی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہنگو، پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
ذرائع نے کہا کہ پولیس قافلے میں ایس پی انوسٹی گیشن عبدالصمد، ڈی ایس پی ٹل مجاہد اور ایس ایچ او عمران الدین جا رہے تھے۔ پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایچ او عمران الدین زخمی ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر دھماکے کے نتیجےمیں ایس ایچ او عمران الدین سمیت 2 اہلکار زخمی ہوگئے۔ ہنگو پولیس نے بتایا کہ دھماکہ کے بعد فائرنگ بھی کی گئی، پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع نے کہا کہ پولیس قافلے میں ایس پی انوسٹی گیشن عبدالصمد، ڈی ایس پی ٹل مجاہد اور ایس ایچ او عمران الدین جا رہے تھے۔ پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایچ او عمران الدین زخمی ہو گئے۔ ایس ایس پی انویسٹیگیشن عبد الصمد خان نے بتایا کہ پولیس امن کیمٹی کے اجلاس واپس آ رہی تھی، ہمارے ساتھ پولیس قافلے کو نشانہ بنایا گیا، واقعے میں ایس ایچ او عمران الدین خان سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے حملے کا نوٹس لے کر آئی جی پولیس سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے واقعے میں زخمی ایس ایچ او اور اے ایس آئی کو فوری اور بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے حوصلے اور فرض شناسی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔