Nawaiwaqt:
2025-04-26@04:49:31 GMT

’گوگل پے‘ پاکستان میں کب لانچ ہو گا؟

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

’گوگل پے‘ پاکستان میں کب لانچ ہو گا؟

گلوبل کا ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم ’گوگل پے‘ اب پاکستان میں باضابطہ طور پر لانچ ہونے والا ہے۔

’گوگل پے‘ رواں سال مارچ کے وسط تک پاکستان میں باضابطہ طور پر متعارف کروا دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں گوگل نے تصدیق کی تھی کہ یہ ڈیجیٹل سروس پاکستانی صارفین کو ویزا، ماسٹر کارڈ اور سرکردہ مقامی بینکوں کے ساتھ تعاون سے فراہم کی جائے گی۔

یہ ڈیجیٹل سروس پاکستانی صارفین کو اپنے بینک سے جاری کردہ ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کو گوگل والِٹ ایپ کے ذریعے ’گوگل پے‘ سے لنک کرنے کی اجازت دے گی جس کے بعد وہ بغیر کسی کانٹیکٹ کے ڈیجیٹل ادائیگیوں سے فائدہ اٹھا سکیں گے

گوگل پے‘ ابتدائی مرحلے میں صرف کانٹیکٹ لیس ادائیگیوں کو فعال کرنے پر توجہ مرکوز کرے گی۔

پاکستان میں ابتدائی مرحلے میں صارفین کے لیے گوگل والِٹ کی خصوصیات کا مکمل مجموعہ جیسے کہ لائلٹی کارڈز اور پبلک ٹرانسپورٹ پاس دستیاب نہیں ہوں گے۔

ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ’گوگل پے‘ کی پاکستان میں لانچ کی تیاریاں جاری ہیں اور اس کے لیے 4 سے 6 بڑے بینک ویزا اور ماسٹر کارڈ کے حوالے سے تکنیکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان کا ادائیگی کا بنیادی ڈھانچہ ’گوگل پے‘ کو سپورٹ کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔

ملک کے بنیادی ڈھانچے میں 133,000 پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) ٹرمینلز ہیں جن میں سے 99 فیصد پہلے ہی موبائل کنٹیکٹ لیس ادائیگیوں کو سپورٹ کرنے کے لیے مکمل تیار ہیں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان میں گوگل پے کے لیے

پڑھیں:

عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری

عالمی بینک نے پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں پاکستانی معیشت میں بہتری کے ساتھ ساتھ موجود چیلنجز اور آئندہ کے لیے اصلاحاتی سفارشات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی معیشت میں افراط زر میں کمی، شرح سود میں کمی، اور کاروباری اعتماد کی بحالی جیسے مثبت عوامل دیکھنے میں آئے ہیں، جن سے معاشی استحکام ممکن ہوا ہے۔ عالمی بینک نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے، جب کہ 2026 میں 3.1 فیصد اور 2027 میں 3.4 فیصد ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا   کہ پرائمری اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے باعث پاکستان نے قلیل مدتی معاشی استحکام حاصل کیا ہے، تاہم سخت معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ترقی کی رفتار کم رہی ۔ ٹیکسز،اخراجات میں اضافے کے باعث صنعتی سیکٹر کی سرگرمیاں محدود ہوئیں، جب کہ خدمات کے شعبے کی نمو میں بھی سست روی دیکھی گئی۔
عالمی بینک نے خبردار کیا کہ روزگار کی فراہمی، آبادی میں تیزی سے اضافہ اور غربت میں کمی پاکستان کے لیے بڑے چیلنجز ہیں، اور پائیدار ترقی کے لیے وسیع تر معاشی اصلاحات ناگزیر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کو حالیہ معاشی استحکام کو طویل مدتی ترقی میں بدلنے کے لیے ایک مؤثر اور ترقی پسند ٹیکس نظام، مارکیٹ پر مبنی شرح تبادلہ، اور درآمدی ٹیرف میں کمی جیسی اصلاحات پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔
عالمی بینک نے مزید کہا کہ کاروباری ماحول کو بہتر بنانے، سرکاری شعبوں میں اصلاحات سے ترقی ممکن ہوگی،۔ تاہم، آئندہ سال کی معاشی نمو سخت مالی اور مالیاتی پالیسیوں سے مشروط ہوگی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کو قرضوں کی بلند سطح، عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال، اور موسمیاتی تبدیلیوں جیسے منفی عوامل کا بھی سامنا ہے۔
ڈیجیٹل معیشت کے فروغ پر زور دیتے ہوئے عالمی بینک نے کہا کہ پاکستان میں نجی سرمایہ کاری اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی بہتری ضروری ہے۔ رپورٹ میں صوبوں میں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کے معیار میں فرق اور فکسڈ براڈبینڈ کی مہنگی قیمتوں کو بھی ڈیجیٹل ترقی میں رکاوٹ قرار دیا گیا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم؛ سٹوڈنٹس کیلئے اہم خبر
  • کس نامور اداکار نے اپنے بیٹے کو 22 سال کی عمر تک اسمارٹ فون کے بجائے ’ ڈبہ فون ‘ استعمال کروایا؟
  • اسپیس ایکس نے مزید 28 اسٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹس لانچ کردیے
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کرنے کی نوید
  • مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں، شزہ فاطمہ
  • غیر ملکی بینکوں سے 1 ارب ڈالر قرض کے لیے مفاہمت طے
  • سی ڈی اے کے مالیاتی نظام کو مزید شفاف اور کیس لیس بنانے کیلئے اکاونٹس کنٹرولر جنرل کیساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری
  • یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا
  • وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات