’گوگل پے‘ پاکستان میں کب لانچ ہو گا؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
گلوبل کا ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم ’گوگل پے‘ اب پاکستان میں باضابطہ طور پر لانچ ہونے والا ہے۔
’گوگل پے‘ رواں سال مارچ کے وسط تک پاکستان میں باضابطہ طور پر متعارف کروا دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں گوگل نے تصدیق کی تھی کہ یہ ڈیجیٹل سروس پاکستانی صارفین کو ویزا، ماسٹر کارڈ اور سرکردہ مقامی بینکوں کے ساتھ تعاون سے فراہم کی جائے گی۔
یہ ڈیجیٹل سروس پاکستانی صارفین کو اپنے بینک سے جاری کردہ ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کو گوگل والِٹ ایپ کے ذریعے ’گوگل پے‘ سے لنک کرنے کی اجازت دے گی جس کے بعد وہ بغیر کسی کانٹیکٹ کے ڈیجیٹل ادائیگیوں سے فائدہ اٹھا سکیں گے
گوگل پے‘ ابتدائی مرحلے میں صرف کانٹیکٹ لیس ادائیگیوں کو فعال کرنے پر توجہ مرکوز کرے گی۔
پاکستان میں ابتدائی مرحلے میں صارفین کے لیے گوگل والِٹ کی خصوصیات کا مکمل مجموعہ جیسے کہ لائلٹی کارڈز اور پبلک ٹرانسپورٹ پاس دستیاب نہیں ہوں گے۔
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ’گوگل پے‘ کی پاکستان میں لانچ کی تیاریاں جاری ہیں اور اس کے لیے 4 سے 6 بڑے بینک ویزا اور ماسٹر کارڈ کے حوالے سے تکنیکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان کا ادائیگی کا بنیادی ڈھانچہ ’گوگل پے‘ کو سپورٹ کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔
ملک کے بنیادی ڈھانچے میں 133,000 پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) ٹرمینلز ہیں جن میں سے 99 فیصد پہلے ہی موبائل کنٹیکٹ لیس ادائیگیوں کو سپورٹ کرنے کے لیے مکمل تیار ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان میں گوگل پے کے لیے
پڑھیں:
شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس نہ کرنے کا انکشاف
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی صدارت میں ہوا۔ نیشنل بینک سے متعلق آڈٹ رپورٹس اور مالی بے ضابطگیوں کے حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں، جس پر اراکین کمیٹی اور چیئرمین جنید اکبر نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
اجلاس میں نیشنل بینک کی جانب سے 190 ارب روپے کی ریکوریاں نہ کرنے سے متعلق آڈٹ اعتراض پر بحث کی گئی۔سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ریکوری کی کوششیں کی جارہی ہیں،28.7 ارب روپے ریکور ہوئے ہیں۔
جنید اکبر نے استفسار کیا کہ قرضہ لیتے ہیں تو کوئی چیز گروی نہیں رکھتے؟ جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ بالکل رکھتے ہیں۔ 10 ہزار 400 کیس ریکوری کے پینڈنگ ہیں،جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
ترکیے نے اپنا پہلا ہائپر سونک میزائل ٹائفون بلاک 4 متعارف کروا دیا
کمیٹی میں بریفنگ کے دوران آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ نیشنل بینک انتظامیہ نے شوگر ملز کو 15.2 ارب روپے کے قرضے جاری کیے جو شوگر ملز واپس کرنے میں ناکام رہیں، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ 25 قرضے ہیں۔ جن میں سے کچھ ایڈجسٹ اور چند کی ری اسٹرکچرنگ کی جا رہی ہے، جبکہ 17 کیسز میں ریکوری کی کوششیں جاری ہیں۔
آج نیوز کے مطابق چیئرمین پی اے سی نے سخت سوال کرتے ہوئے کہا کسان چند لاکھ روپے نہ دے تو اس کی زمین ضبط ہو جاتی ہے، پھر ان شوگر مل مالکان کو ریلیف کیوں دیا گیا؟ کمیٹی نے ریکوری کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ آئندہ کے لیے مؤخر کردیا۔
ٹک ٹاک نے 3 ماہ میں پاکستانیوں کی 2 کروڑ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کر دیں
مزید :