Jasarat News:
2025-04-25@07:40:08 GMT

پاکستان کا چوتھی ایران بارڈرکراسنگ کھولنے کافیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)پاکستان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ چیدگی (صوبہ بلوچستان) اور کوہک (سیستان و بلوچستان) میں چوتھی بارڈر کراسنگ کو کھولنے کا حتمی حکم جاری کیا ہے جس کا مقصد اسمگلنگ کی روک تھام، مشترکہ تجارت کو آسان بنانا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ ایران کے ساتھ نئی سرحدی کراسنگ کھولنے کا حکم نامہ پاکستان کے بارڈر ٹرانزٹ اینڈ ٹریڈ ڈائریکٹوریٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل زبیر شاہ نے ایف بی آر کے توسط سے جاری کیا ہے، جس میں پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تمام متعلقہ اداروں سے کہا گیا ہے کہ
وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کریں۔ پاکستان کی نیشنل ریونیو ایجنسی نے بتایا ہے کہ ایران کے صوبہ سیستان اور پاکستان کے صوبے بلوچستان کے سرحدی علاقے کوہک سے متصل ضلع پنجگور میں واقع چیدگی کے مقام پر ایک نئی سرحدی کراسنگ قائم کی جائے گی۔ حکومت نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ نئی سرحدی کراسنگ کھولنے کا مقصد دونوں پڑوسی ممالک کے سرحدی باشندوں کی روزی روٹی کو سہارا دینا، تجارتی حجم میں اضافہ کرنا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور خاص طور پر غیر قانونی تجارت اور اسمگلنگ کو روکنا ہے۔ ایران کے ساتھ سرحدی کراسنگ میں اضافے کے سرکاری فیصلے کا صوبہ بلوچستان کے شہریوں اور کاروباری برادری نے خیرمقدم کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سال جون کے اوائل میں، پاکستان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی غرض سے تفتان (میرجاویہ) اور گبد (ریمدان) کی دو مشترکہ سرحدی گزرگاہوں کو 24 گھنٹے کھول دیا تھا۔ایرانی روٹ کو پاکستانی زائرین اور سیاحوں، دو طرفہ تجارت، ٹرانزٹ اور سفر کے لیے قریب ترین اور کم خرچ راستہ سمجھا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایران کے ساتھ کھولنے کا

پڑھیں:

بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، انوارالحق

آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بھارت چانکیہ ڈاکٹرائن، بغل میں چھری منہ میں رام رام کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، پہلگام واقعے میں بھارت کا جھوٹا بیانیہ بری طرح بے نقاب ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان کی سرحدی خلاف ورزی کرنے کی جرات نہیں تاہم اگر ایسا ہوا تو بھرپور دفاع کیا جائے گا۔ آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بھارت چانکیہ ڈاکٹرائن، بغل میں چھری منہ میں رام رام کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، پہلگام واقعے میں بھارت کا جھوٹا بیانیہ بری طرح بے نقاب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بدامنی پھیلانے کے لیے آزاد کشمیر کے اندر چھپ کر تیسری قوت کو استعمال کر کے وار کر سکتا ہے، اگر بھارت نے ایسا ایڈونچر کرنے کی حماقت کی تو پھر یاد رکھے کہ بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت ایک سال سے جاری ہے اور بھارت کی بین الاقوامی دہشتگری بارے دنیا جانتی ہے، مودی حکومت نے کینیڈا سے لے کر کشمیر تک بھارت دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر اپنائے ہوئے ہے جس کی وجہ سے وہ دنیا میں بے نقاب ہو چکا ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ چند نادان دوستوں کو ہماری باتوں سے اختلاف تھا لیکن آج سوچئے کہ محافظ فوج کون سی ہے؟ اور قابض فوج کون سی ہے؟ ہمارے پرچم کے پیچھے پاکستان کے پرچم کی طاقت ہے ورنہ ایل او سی کے پار آزاد کشمیر کا پرچم کہیں نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ جو جمہوری آزادیاں یہاں حاصل ہیں وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دستیاب نہیں ہیں، الحمداللہ آزاد کشمیر کے عوام مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، انوارالحق
  • پاکستان رینجرز نے سرحدی علاقے سے بھارتی سیکورٹی اہلکار کو گرفتار کر لیا
  • بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، وزیراعظم آزاد کشمیرچوہدری انوار الحق
  • بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، وزیراعظم آزاد کشمیر
  • پاکستان رینجرز نے سرحدی خلاف ورزی پر بھارتی اہلکار کو حراست میں لے لیا
  • بھارتی فوجی سرحد پار کرکے پاکستان میں داخل، رینجرز نے حراست میں لے لیا
  • عوام اسرائیلی مصنوعات سے بائیکاٹ کرکے اپنا حق ادا کریں، انجمن تاجران بلوچستان
  • ایران جوہری مذاکرات: پوٹن اور عمان کے سلطان میں تبادلہ خیال
  • سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران
  • فلسطین، مزاحمت اور عرب دنیا کی خاموشی