پاکستان میں ہیومن میٹانیومو وائرس کے 2مریض رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)واہ کینٹ میں ہیومن میٹا نیومو وائرس (ایچ ایم پی وی) سے متاثرہ دو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، وفاقی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ دونوں مریضوں میں ہلکی علامات تھیں اور اب وہ صحت یاب ہو چکے۔دونوں نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد میں ٹیسٹ کیلیے بھیجے گئے تھے، اسلام آباد اور گرد ونواح میں ایچ ایم پی وی کا کوئی بڑا آؤٹ بریک نہیں۔حکام کے مطابق پاکستان خصوصاً اسلام اباد میں ایچ ایم پی وی کے کیسز سامنے آتے رہتے ہیں، گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔انھوں نے کہا نزلہ زکام سے بچنے والی احتیاط ضرور کی جائے، پاکستان میں ایچ ایم پی وی وائرس کی تصدیق گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں کی گئی تھی۔اس حوالے
سے پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت درشن لال نے پاکستان میں ایچ ایم پی وی کی موجودگی کا انکشاف کیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں ایچ ایم پی
پڑھیں:
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
اسلام آبا د:پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔
پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔
جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔
کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔
یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔
ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔