وزیر ڈاکٹر مصدق ملک کی پاکستانی کان کنی کے شعبے کی پذیرائی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر) فیوچر منرلز فورم (ایف ایم ایف) نے شرکت کرنے والے 20,000 سے زیادہ رجسٹرڈخواتین وحضرات کودوسرے دن بھی اپنی جانب متوجہ کیا، جن میں وزراء ، کان کنی کے شعبے سے منسلک پیشہ وراورخدمات فراہم کرنے والے افراد، سرمایہ کاران اور ماہرین تعلیم شامل ہیں۔ یہ فورم عالمی کان کنی کی صنعت میں شراکت داروں کوایک جگہ لانے کے لئے ایک اہم موقع ثابت ہوا۔پاکستان پویلین اس فورم کے شرکا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ ایک مہمان نے کہا کہ “اگر بہترین ڈیزائن کے پویلین کے لیے ایوارڈ دیے جائیں تو پاکستان پویلین ضرور جیت جائے گا”۔ پاکستان کے وزیر پیٹرولئیم اور آبی وسائل ڈاکٹر مصدق ملک نے فورم میں لگائے گئے مختلف اسٹالز کے جائزے کے دوران پاکستان پویلین کا دورہ بھی کیا۔ انہوں نے پویلین کے تزئین وآرادئش میں پاکستان پیٹرولئیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کی کاوشوں اور دیگر شریک کمپنیوں کے تعاون کی تعریف کی۔قبل ازیں، وفاقی وزیر نے عالمی معدنی طلب کو پورا کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن میں شرکت کی۔ انہوں نے سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان تعاون بڑھانے کے لئے عملی نقطہ نظر پر روشنی ڈالی اور کان کنی کے شعبے کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کان کنی
پڑھیں:
90 فیصد افراد کا ماننا ہے کہ چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے
90 فیصد افراد کا ماننا ہے کہ چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے
بیجنگ: چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے کیے گئے ایک حالیہ سروے کے مطابق 74.7 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ چین اور امریکہ کے سربراہان مملکت کے درمیان ٹیلیفونک بات چیت چین امریکہ تعلقات کو درست راستے پر واپس لانے کے لیے مثبت اشارہ ہے۔
سروے میں 93.3 فیصد جواب دہندگان کا کہنا ہے کہ چین اور امریکہ کے تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے۔ 94 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ چین اور امریکہ کو ایک دوسرے کے خدشات کا احترام کرتے ہوئے تجارتی تنازعات کو مساوی بنیادوں پر حل کرنا چاہئے اور مشترکہ کامیابیوں کے حصول کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔ سروے میں 95.7 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ کو چین اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کی پاسداری کرنا چاہیے اور جنیوا مذاکرات میں طے پانے والے معاہدوں پر سختی سے عمل درآمد کرنا چاہیے۔ 95.5 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ چین اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری باہمی احترام اور مساوی سلوک کی بنیاد پر قائم ہونی چاہئے
جبکہ 97 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ چین امریکا تعلقات زیرو سم گیم نہیں ہیں اور دوسرے کو تبدیل کرنے اورمحدود کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر حقیقی ہے۔ساتھ ہی کسی بھی فریق کو دوسرے فریق کے جائز ترقیاتی حقوق سے محروم نہیں کرنا چاہئے۔
سی جی ٹی این کا یہ سروے اس کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز ز پر کیا گیا، جس میں 12 گھنٹوں میں 5,610 جواب دہندگان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
Post Views: 5