امریکی انٹرنیٹ صارفین میں چینی ایپ’’ ریڈ نوٹ ‘‘کی مقبولیت
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
بیجنگ:حالیہ دنوں چین کی ایک سوشل ایپ “شیاؤہونگ شو،’یعنی ‘ریڈ نوٹ‘شمالی امریکہ میں ایپل ایپ اسٹور سے مفت سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کی فہرست میں سرفہرست ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 8 سے 14 جنوری تک امریکہ میں موبائل ایپ ڈاؤن لوڈز میں نوٹ” کی ڈاوئن لوڈنگ میں گزشتہ سات دنوں کے مقابلے میں 20 گنا سے زائد کا اضافہ ہوا اور 2024 کے اسی عرصے کے مقابلے میں یہ اضافہ 30 گنا سے زیادہ ہے۔ امریکہ میں “ریڈ نوٹ ” کی اس اچانک مقبولیت کی وجہ کیا ہے؟ اس کی براہ راست وجہ یہ ہے کہ 19 تاریخ کے بعد ٹک ٹاک پر پابندی کا نفاذ ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے اس ایپ سے محبت کرنے والے امریکی انٹرنیٹ صارفین ریڈ نوٹ پر منتقل ہو رہے ہیں۔یہ صارفین خود کو’ٹک ٹاک پناہ گزین‘ کہتے ہیں۔ دوسری جانب ریڈ نوٹ پر پیش کیے جانے والے تازہ اور دلچسپ مواد اور موضوعاتی تعاملات نے امریکی انٹرنیٹ صارفین کی کافی توجہ حاصل کی ہے ۔ کچھ لوگوں نے کومینٹس میں لکھا کہ وہ سمجھ نہیں پا رہے کہ امریکی حکومت یہ کیوں کہہ رہی ہے کہ ٹک ٹاک قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، انہیں امید ہے کہ ریڈ نوٹ “کراس کلچرل کمیونیکیشن” کا ایک اہم وسیلہ بن جائے گا ۔ریڈ نوٹ کی مقبولیت یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ چین اور امریکہ کے عوام ایک دوسرے کو سمجھنے اور بات چیت کرنے کی خواہش رکھتے ہیں.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکہ میں امریکہ کے چین اور
پڑھیں:
دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
امریکی میڈیا نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حملے سے محض 50 منٹ قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا مگر امریکی صدر نے کوئی عملی اقدام نہ کیا۔
تین اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دوحہ میں موجود حماس کی قیادت پر میزائل حملے کی پیشگی اطلاع امریکہ کو دے دی تھی۔
پہلے یہ معلومات سیاسی سطح پر صدر ٹرمپ تک پہنچائی گئیں، بعد ازاں فوجی چینلز کے ذریعے تفصیلات شیئر کی گئیں۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اگر ٹرمپ اس حملے کی مخالفت کرتے تو اسرائیل دوحہ پر حملے کا فیصلہ واپس لے سکتا تھا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے صرف دنیا کے سامنے ناراضی کا دکھاوا کیا درحقیقت حملے کو روکنے کی نیت موجود ہی نہیں تھی۔
یاد رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے میزائل حملہ کیا تھا جس پر بین الاقوامی سطح پر شدید ردِعمل سامنے آیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے واقعے کے بعد وضاحت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکہ کو مطلع کیا گیا، اور اس وقت صدر ٹرمپ کے پاس حملہ رکوانے کا کوئی موقع باقی نہیں تھا۔