عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ آج سنایا جائےگا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
راولپنڈی:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں۔
اہم کیس کی سماعت کے موقع پر نیب پراسیکیوشن ٹیم کے 3 ارکان عرفان احمد،سہیل عارف،اویس ارشد اڈیالہ جیل پہنچنے جب کہ وکیل صفائی سلمان اکرم راجا اور ملزمہ بشریٰ بی بی کے بیٹی اور داماد بھی عدالت پہنچے۔
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کرپشن ریفرنس کا فیصلہ گزشتہ 30 روز سے محفوظ ہے اور اسے 4 بار مؤخر کیا جا چکا ہے۔ عدالت نے آج فیصلہ سنانے کے لیے بشریٰ بی بی کو بھی جیل عدالت پیش ہونے کا حکم دیا تھا، جب کہ عمران خان کو بھی دن 11 بجے کیا گیا۔
احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کو سماعت مکمل کر کے 18 دسمبر کو محفوظ کیا تھا۔ا س کے بعد فیصلہ سنانے کی پہلے 23 دسمبر پھر 6 جنوری، پھر 13 جنوری اور اس کے بعد 17 جنوری تاریخ دی گئی تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس
ریفرنس کی سماعت میں کل 35 گواہ پیش کیے گئے اور 24 گواہ ترک کیے گئے ۔ ریفرنس کے 6 ملزمان بیرسٹر شہزاد اکبر،زلفی بخاری ،فرحت شہزادی گوگی اشتہاری ڈکلیئر ہیں۔
ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا کہ کرپشن کی رقم نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے جرمانے میں ایڈجسٹ کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ کیس میں وفاقی کابینہ سے حقائق چھپا کر جبری منظوری لینے کا الزام ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کیس کل سماعت کے لیے مقرر
عدالتی حکم کے باوجود جیل ملاقات نہ ہونے پر پی ٹی آئی راہنماؤں نے توہین عدالت درخواستیں دائر کی تھیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کل توہین عدالت درخواستوں پر سماعت کرینگے، رجسٹرار آفس نے کل کی سماعت کی کازلسٹ جاری کردی۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں کل سماعت کے لیے مقرر ہو گیا۔ عمر ایوب، شبلی فراز کی توہین عدالت کی درخواستیں کل سماعت کے لیے مقرر ہو گئیں، علیمہ خان کی بھی توہینِ عدالت درخواست کل سماعت کے لیے مقرر ہو گئی۔جسٹس راجہ انعام امین منہاس کل توہین عدالت درخواستوں پر سماعت کرینگے، رجسٹرار آفس نے کل کی سماعت کی کازلسٹ جاری کردی۔ عدالتی حکم کے باوجود جیل ملاقات نہ ہونے پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے توہین عدالت درخواستیں دائر کی تھیں۔