UrduPoint:
2025-09-18@14:49:29 GMT

سوڈان کے آرمی چیف پر امریکی پابندیاں

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

سوڈان کے آرمی چیف پر امریکی پابندیاں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 جنوری 2025ء) امریکہ نے جمعرات کو سوڈانی مسلح افواج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا۔

سوڈان کے آرمی چیف پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد روکنے اور اسکولوں، بازاروں اور ہسپتالوں پر حملے کرنے اور اس تنازعہ کو پیدا کرنے کا الزام تھا، جس نے دنیا میں نقل مکانی کا سب سے بڑا بحران پیدا کر دیا ہے۔

امریکہ نے سوڈان میں متحارب فریقوں پر پابندیاں عائد کر دیں

امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ برہان نے "جنگ کو ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی امن مذاکرات میں حصہ لینے سے انکار کر دیا، اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات اور کشیدگی میں کمی کرنے کی کوشش کے بجائے جنگ کا انتخاب کیا ہے۔

(جاری ہے)

"

سوڈان نے امریکی پابندیوں کو 'غیر اخلاقی' قرار دیا

امریکی اقدام پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، سوڈان کی فوج سے منسلک وزارت خارجہ نے پابندیوں کو "غیر اخلاقی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان میں "انصاف اور شفافیت کی بنیادی بنیادوں کا فقدان ہے۔

"

وزارت نے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ برہان "نسل کشی کی سازش کے خلاف سوڈانی عوام کا دفاع کر رہے ہیں۔"

امریکہ اور سعودی عرب کا سوڈان میں نئی جنگ بندی پر زور

اس نے مزید کہا کہ "غیرجانبداری کا دعویٰ کر کے ناقص فیصلے کو درست نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔"

آر ایس ایف کے رہنما بھی امریکی پابندیوں کی زد میں

اس معاملے سے واقف دو ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ جمعرات کی پابندیوں کا ایک مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ امریکہ کسی کا ساتھ جانبداری نہیں کر رہا ہے۔

برہان کے خلاف اقدامات کا اعلان واشنگٹن کی جانب سے ان کے حریف محمد حمدان دقلو، جو ریپڈ سپورٹ فورسز(آر ایس ایف) کے سربراہ ہیں، پر پابندیاں عائد کیے جانے کے ایک ہفتے بعد کیا گیا۔

'سوڈان دنیا کے لیے ایک ٹائم بم ہے جو کبھی بھی پھٹ سکتا ہے'

امریکہ نے دقلو اور آر ایس ایف پر سوڈان کے دارفور کے علاقے میں "نسل کشی" کا الزام لگایا ہے۔

سبکدوش ہونے والے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا، "دونوں پر عائد کی گئی یہ پابندیاں امریکی نقطہ نظر کو واضح کرتی ہیں کہ کوئی بھی انسان مستقبل، پرامن سوڈان پر حکومت کرنے کے لیے موزوں نہیں ہے۔

سوڈان میں غیرمعمولی انسانی بحران

سوڈان اپریل 2023 سے جنگ کی لپیٹ میں ہے۔

اس تنازعہ نے دسیوں ہزار افراد کو ہلاک کیا ہے، 12 ملین سے زیادہ بے گھر ہوئے ہیں اور لاکھوں کو قحط کا شکار کر دیا ہے۔

ایک غیر سرکاری تنظیم انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن، جسے اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہے، کے مطابق سوڈان کی تقریباﹰ نصف آبادی یعنی چوبیس ملین سے زیادہ لوگوں کو "اعلی سطح کی شدید غذائی عدم تحفظ" کا سامنا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (روئٹرز، اے پی، ای ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہا کہ

پڑھیں:

امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز

امریکی صدر کی جانب سے ایک بار پھر غزہ پر صیہونی فوجی جارحیت کی حمایت کے بعد صیہونی فوج نے غزہ شہر پر حملے شدید کر دیے ہیں اور کل رات شدید فضائی حملوں کے بعد آج زمینی پیش قدمی کا آغاز کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی جنگ کو شروع ہوئے 711 دن ہو چکے ہیں اور کل رات سے غاصب صیہونی فوج نے غزہ شہر پر شدید ترین بمباری کی ہے جبکہ آج سے زمینی حملے اور پیش قدمی کی خبریں آ رہی ہیں۔ غزہ شہر پر صیہونی فوج کے حملوں میں شدت ایسے وقت آئی ہے جب امریکہ کے وزیر خارجہ مارک روبیو مقبوضہ فلسطین کے دورے پر ہے۔ کل رات کی شدید بمباری میں صبح تک دسیوں فلسطینی شہید ہو جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ یہ حملے پوری طرح امریکہ کی حمایت سے کیے جا رہے ہیں۔ صیہونی جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹرز اور توپ خانے نے غزہ شہر کے کئی حصوں جیسے الدرج محلے میں واقع الزہرا اسکول اور رہائشی عمارتوں، النصیرات مہاجر کیمپ کے شمالی حصے، شہر کے مرکز میں شیخ رضوان محلے، مغرب میں الشاطی مہاجر کیمپ، جنوب میں تل الہوا، دیر البلح شہر میں السوق روڈ اور غزہ شہر کے شمال میں الامن العام علاقے میں رہائشی عمارات، البریج مہاجر کیمپ اور کئی دیگر علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔ غزہ شہر کے الشوای چوک سے ملبے کے نیچے سے دو بچوں کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ 30 افراد اب تک ملبے نیچے دبے ہوئے ہیں۔
 
اسی طرح غزہ شہر کے جنوب میں الخضریہ محلے میں 4 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ غزہ شہر کے شمال میں الامن العام محلے میں ملبے کے نیچے سے 8 فلسطینیوں کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ 40 فلسطینی اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔ عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے اپنے بیانیے میں صیہونی وزیر جنگ یسرائیل کاتس کے گستاخانہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "غزہ کا شہر امریکہ کے دیے گئے میزائلوں کی وجہ سے آگ میں جل رہا ہے لیکن ہماری عوام استقامت اور مزاحمت کے ذریعے دشمن کے اوہام کو جلا کر راکھ کر دے گی۔" یاد رہے صیہونی رژیم کے وزیر جنگ نے غزہ شہر پر شدید فضائی حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تمسخر آمیز لہجے میں کہا تھا کہ "غزہ آگ میں جل رہا ہے۔" اخبار ایگسیوس نے صیہونی حکام کے بقول دعوی کیا ہے کہ صیہونی فوج پیر کے دن غزہ شہر پر فوجی قبضہ جمانے کے لیے زمینی حملے کا آغاز کر دے گی۔ اس اخبار نے مزید لکھا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ شہر پر زمینی کاروائی کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
 
اس امریکی اخبار کے بقول امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو نے صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ ٹرمپ حکومت غزہ پر زمینی حملے کی حمایت کرتی ہے اور تاکید کی ہے کہ صیہونی فوج کم ترین وقت میں غزہ شہر پر قبضہ مکمل کرے۔ اخبار ایگسیوس نے اسی طرح ایک اعلی سطحی اسرائیلی حکومتی عہدیدار کے بقول فاش کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو نے اسرائیلی حکام سے غزہ پر زمینی حملہ روک دینے کی درخواست نہیں کی ہے۔ ایک امریکی حکومتی عہدیدار نے اخبار ایگسیوس کو بتایا تھا کہ: "ٹرمپ حکومت اسرائیل کو نہیں روکے گی اور اسے غزہ جنگ سے متعلق اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کی اجازت دے گی۔" ایگسیوس نے ایک امریکی حکومتی عہدیدار کے بقول لکھا: "غزہ کی جنگ ٹرمپ کی جنگ نہیں ہے بلکہ نیتن یاہو کی جنگ ہے اور مستقبل میں جو کچھ بھی ہو گا اس کی ذمہ داری نیتن یاہو پر ہو گی۔"

متعلقہ مضامین

  • امریکی پابندیوں کے باوجود ہواوے کا نئی اے آئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا اعلان
  • امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد
  • امریکا کی  ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • سی ڈی اے کے ممبر ایڈمن امریکہ چلے گے ، ممکنہ طور پر ممبر ایڈمن اور ممبر اسٹیٹ کون ہوسکتے ہیں ،تفصیلات سب نیوز پر
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں 
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل
  • امریکہ: پاکستانی حکام پر پابندیاں عائد کرنے کا بل متعارف
  •  امریکی پابندیوں پر ردعمل‘ سوڈان کا براہِ راست روابط پر زور