UrduPoint:
2025-07-26@14:47:35 GMT

سوڈان کے آرمی چیف پر امریکی پابندیاں

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

سوڈان کے آرمی چیف پر امریکی پابندیاں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 جنوری 2025ء) امریکہ نے جمعرات کو سوڈانی مسلح افواج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا۔

سوڈان کے آرمی چیف پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد روکنے اور اسکولوں، بازاروں اور ہسپتالوں پر حملے کرنے اور اس تنازعہ کو پیدا کرنے کا الزام تھا، جس نے دنیا میں نقل مکانی کا سب سے بڑا بحران پیدا کر دیا ہے۔

امریکہ نے سوڈان میں متحارب فریقوں پر پابندیاں عائد کر دیں

امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ برہان نے "جنگ کو ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی امن مذاکرات میں حصہ لینے سے انکار کر دیا، اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات اور کشیدگی میں کمی کرنے کی کوشش کے بجائے جنگ کا انتخاب کیا ہے۔

(جاری ہے)

"

سوڈان نے امریکی پابندیوں کو 'غیر اخلاقی' قرار دیا

امریکی اقدام پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، سوڈان کی فوج سے منسلک وزارت خارجہ نے پابندیوں کو "غیر اخلاقی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان میں "انصاف اور شفافیت کی بنیادی بنیادوں کا فقدان ہے۔

"

وزارت نے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ برہان "نسل کشی کی سازش کے خلاف سوڈانی عوام کا دفاع کر رہے ہیں۔"

امریکہ اور سعودی عرب کا سوڈان میں نئی جنگ بندی پر زور

اس نے مزید کہا کہ "غیرجانبداری کا دعویٰ کر کے ناقص فیصلے کو درست نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔"

آر ایس ایف کے رہنما بھی امریکی پابندیوں کی زد میں

اس معاملے سے واقف دو ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ جمعرات کی پابندیوں کا ایک مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ امریکہ کسی کا ساتھ جانبداری نہیں کر رہا ہے۔

برہان کے خلاف اقدامات کا اعلان واشنگٹن کی جانب سے ان کے حریف محمد حمدان دقلو، جو ریپڈ سپورٹ فورسز(آر ایس ایف) کے سربراہ ہیں، پر پابندیاں عائد کیے جانے کے ایک ہفتے بعد کیا گیا۔

'سوڈان دنیا کے لیے ایک ٹائم بم ہے جو کبھی بھی پھٹ سکتا ہے'

امریکہ نے دقلو اور آر ایس ایف پر سوڈان کے دارفور کے علاقے میں "نسل کشی" کا الزام لگایا ہے۔

سبکدوش ہونے والے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا، "دونوں پر عائد کی گئی یہ پابندیاں امریکی نقطہ نظر کو واضح کرتی ہیں کہ کوئی بھی انسان مستقبل، پرامن سوڈان پر حکومت کرنے کے لیے موزوں نہیں ہے۔

سوڈان میں غیرمعمولی انسانی بحران

سوڈان اپریل 2023 سے جنگ کی لپیٹ میں ہے۔

اس تنازعہ نے دسیوں ہزار افراد کو ہلاک کیا ہے، 12 ملین سے زیادہ بے گھر ہوئے ہیں اور لاکھوں کو قحط کا شکار کر دیا ہے۔

ایک غیر سرکاری تنظیم انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن، جسے اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہے، کے مطابق سوڈان کی تقریباﹰ نصف آبادی یعنی چوبیس ملین سے زیادہ لوگوں کو "اعلی سطح کی شدید غذائی عدم تحفظ" کا سامنا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (روئٹرز، اے پی، ای ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہا کہ

پڑھیں:

بار بار کی پابندیاں تاریخی حقائق نہیں بدل سکتیں ہیں، میرواعظ کشمیر

میرواعظ عمر فاروق نے غزہ کی ابتر انسانی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جب ہم یہاں پُرامن طور جمع ہیں ہمارے دل غزہ میں اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کیلئے شدید غمزدہ ہیں جو اس وقت ایک سنگین انسانی المیے غذائی قلت اور قحط کا سامنا کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دی گئی۔ ایسے میں انہوں نے آج دو ہفتے بعد وہاں جمعہ کا خطبہ دیا۔ میرواعظ نے نماز جمعہ سے سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو جمعہ گزرنے کے بعد آج مجھے جامع مسجد آنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا "مجھے بار بار جامع مسجد میں جمعہ کے روز آنے سے روکنا سراسر زیادتی ہے اور یہ عمل عوام کے مذہبی حقوق میں براہِ راست مداخلت ہے"۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حربوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں کیونکہ ایسے اقدامات تاریخی حقائق کو بدل نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ سے انتظامیہ سے مطالبہ کرتا آیا ہوں کہ وہ اس طرح کے اقدامات سے باز رہیں اور لوگوں کو اپنے بنیادی حقوق کے استعمال کی آزادی دیں جن میں مذہبی اعمال کی ادائیگی اور جمعہ کے خطبے سننا بھی شامل ہے۔

حریت کانفرنس کے چیئرمین نے توقع ظاہر کی کہ حکومت اس طرح کے من مانے اقدامات گریز کریےگی اور مجھے ہر جمعہ اپنے مذہبی اور منصبی فراض کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد آنے کی اجازت دی جائے گی۔ اس دوران میرواعظ نے غزہ کی ابتر انسانی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جب ہم یہاں پرامن طور جمع ہیں ہمارے دل غزہ میں اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کے لئے شدید غمزدہ ہیں جو اس وقت ایک سنگین انسانی المیے غذائی قلت اور قحط کا سامنا کر رہے ہیں۔ معصوم شہری خاص طور پر بچے کھانے اور پناہ کی تلاش میں بھی وحشیانہ بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں اور اسرائیل اس افسوسناک صورتحال کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔

میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ ہم اس درندگی کی سخت اور غیر مبہم الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی اور بے عملی قابلِ افسوس ہے۔ دنیا کا ان مظالم کو روکنے میں ناکام رہنا، بچوں اور معصوم شہریوں کے قتلِ عام کو براہِ راست نہ روکنا، انسانیت کے ضمیر پر ہمیشہ ایک دھبہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اللہ تعالیٰ کی ذات پر ایمان رکھنے والے لوگ مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے مظلوم عوام کو اس شدید آزمائش سے نجات عطا فرمائے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی کی ٹرمپ سے دوستی کھوکھلی نکلی،بھارتی وزیراعظم پراپوزیشن کا طنز
  • انتظامیہ کو نظر بندیوں، پابندیوں سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، میر واعظ
  • امن کیلئے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا، امریکی وزیر خارجہ: تعلقات کو وسعت دینے کے خواہاں، اسحاق ڈار
  • اسحاق ڈارکی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات, 40منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات میں اہم امور پر گفتگو
  • بار بار کی پابندیاں تاریخی حقائق نہیں بدل سکتیں ہیں، میرواعظ کشمیر
  • بھارت کی روس کو مہلک دھماکہ خیز مواد کی خفیہ فروخت، امریکی پابندیوں کی دھجیاں اُڑا دیں
  • میانمار کے فوجی جنرل کی خوشامد کارگر، امریکا نے پابندیاں نرم کردیں
  • اسحٰق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے آج اہم ملاقات طے
  • امریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا
  • یونیسکو رکنیت ترک کرنے کا امریکی فیصلہ کثیرالفریقیت سے متضاد، آزولے