شکست ہضم نہ ہوسکی؟ بھارتی بورڈ نے ٹیم کو ''گروکل اسکول'' بنادیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
مسلسل خراب پرفارمنس اور شکستوں کے بعد دنیا کے امیر ترین بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے کھلاڑیوں پر بےجا پابندیاں عائد کرنے لگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق غیر ملکی دوروں پر بیویوں اور گرل فرینڈز سمیت اہلخانہ پر پابندی کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے سینئر کرکٹرز کیلئے ایک نئی پالیسی وضع کی ہے جس پر عمل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اس پالیسی کے تحت کھلاڑیوں کے بیرون ملک دوروں کے دوران ذاتی شوٹ یا انڈوورسمنٹ سے روک دے گی جبکہ عملدرآمد نہ کرنے والے کرکٹر کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
مزید پڑھیں: "پرفارم نہ کیا تو تنخواہ سے کٹوتی ہوگی" بھارتی بورڈ کا بڑا فیصلہ
بی سی سی آئی سینٹرل کنٹریکٹ میں منتخب ہونے والے کھلاڑیوں کیلئے ڈومیسٹک میچ کھیلنا بھی لازمی قرار دیا ہے، جس سے استثناء پر صرف غیر معمولی حالات پر ہوگا۔ اس کیلئے بھی کرکٹر کو سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین سے باضابطہ اطلاع اور منظوری درکار ہوگی۔
کھلاڑیوں کو اپنے ساتھ بیرون ملک دوروں پر اضافی سامان لے جانے پر پابندیاں عائد ہوں گی، مثلاً ۔ "ذاتی عملے (مثلاً، پرسنل مینیجرز، شیفز، اسسٹنٹ، اور سیکیورٹی) وغیرہ"۔
مزید پڑھیں: مسلسل شکستوں نے روہت، گمبھیر میں اختلافات پیدا کردیے
پلئیرز کے 45 روزہ ٹور کے دوران پارٹنرز اور بچوں (18 سال سے کم عمر) کو ہر سیریز میں 2 ہفتوں تک کیلئے ایک دورے کی اجازت ہوگی۔ اسی طرح پلئیر ایک جگہ ہی رہائش اختیار کرنے کے پابند ہوں بصورت دیگر وہ اپنا خرچہ خود برداشت کریں گے۔
مزید پڑھیں: بھارتی ٹیم کے کھلاڑیوں اور اہلخانہ کیلئے بُری خبر، بھارتی بورڈ کا بڑا اعلان
اسی طرح عمل نہ کرنے والوں کیخلاف بھارتی بورڈ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سمیت پلیئر کنٹریکٹ کے تحت ریٹینر کی رقم/میچ فیس سے کٹوتی بھی کرسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی بورڈ
پڑھیں:
پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہ ملانے پر بھارتی بورڈ کا موقف سامنے آگیا
ایشیا کپ کے میچ میں بھارتی کھلاڑیوں کی جانب سے پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہ ملانے کے معاملے پر انڈین بورڈ کا موقف سامنے آگیا۔
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ کرکٹ میچ کے بعد مخالف ٹیم سے مصافحہ محض نیک خواہشات کے اظہار کا ایک طریقہ ہے، کوئی لازمی قانون نہیں۔
بی سی سی آئی عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے گفتگو میں کہا کہ اگر آپ رول بُک پڑھیں تو اس میں کہیں نہیں لکھا کہ مخالف ٹیم سے مصافحہ لازمی ہے۔ یہ محض ایک روایت ہے کوئی قانون نہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدہ تعلقات کے پیش نظر کھلاڑیوں کو مصافحہ پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ اتوار کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان کھیلے گئے ایشیا کپ کے میچ میں ٹاس کے بعد بھارتی کپتان اور میچ کے بعد بھارتی کرکٹرز نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا تھا، بھارتی کرکٹرز کا رویہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے شدید منافی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ؛ بھارتی ٹیم کے رویے کیخلاف اے سی سی کا سخت ایکشن لینے پر غور
بھارتی ٹیم کے غیر منساب رویے پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے مینیجر نوید اکرم چیمہ نے بھی شدید احتجاج کیا تھا جبکہ انہوں نے میچ ریفری کے رویے پر بھی اعتراض کیا جو کپتانوں سے ٹاس کے دوران ہاتھ نہ ملانے کی درخواست کر رہے تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس معاملے پر آئی سی سی کو خط لکھ کر میچ ریفری کی تبدیلی کا بھی مطالبہ کیا، ذرائع نے کہا کہ پی سی بی کے مطالبے پر اگر آئی سی سی نے میچ ریفری کو تبدیل نہ کیا تو پاکستان ٹیم ایشیا کپ کے مزید کسی میچ میں حصہ نہیں لے گی۔
پاکستان کا موقف ہے کہ بھارتی کھلاڑیوں نے دانستہ طور پر پاکستانی پلیئرز سے ہاتھ نہ ملا کر کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچایا، میچ ریفری نے جان بوجھ کر کپتانوں کو ہاتھ ملانے سے روکا۔
پی سی بی نے میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ اور "اسپرٹ آف کرکٹ" کے قوانین کی خلاف ورزی کی۔