اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراطلاعات عطاء اللہ تاڑر نے کہا ہے کہ انصاف کا بول بالا ہوا، بانی پی ٹی آئی اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ تاریخ کا سب سے بڑا میگا کرپشن سکینڈل ہے، یہ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، انصاف کا بول بالا ہوا ہے، یہ کیس سیاسی بنیادوں اور میڈیا پر لڑا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پانچ پانچ کیرٹ کی انگوٹھیاں لی گئیں، زمان پارک میں 25 کروڑ کا گھر بنایا گیا، قوم کو 80 ارب روپے کا ٹیکہ ذاتی فائدے کیلئے لگایا گیا، یہ معاملہ جائیداد کی قرقی کی طرف جاتا ہے۔

ملتان : پاکستان کا ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات جاری رکھنے چاہئیں، یہ تاثر بالکل نہیں جانا چاہیے کہ ایک فرد واحد کو کرپشن کیس پر سزا ملی تو مذاکرات نہیں کریں گے، مذاکرات کا مینڈیٹ کبھی بھی ڈیل یا این آر او دینا نہیں تھا، اس وقت ملکی حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہر چیز کو سیاست سے جوڑنا غیر مناسب ہے، یہ کریمنل کیس تھا، ملکوں کے نظام آئین، ضابطے اور قانون کے تحت چلتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بند لفافے میں ایک دستاویز لائی گئی، شہزاد اکبر صاحب نے کہا یہ ایک خفیہ معاہدہ ہے، کہا گیا یہ معاہدہ کریں گے تو 190 ملین پاؤنڈ حکومت پاکستان کو منتقل کر دی جائے گی، یہ جانتے ہوئے اپروول لی گئی کہ یہ رقم حکومت پاکستان کو نہیں آ رہی۔

شوکت یوسفزئی نے عمران خان کیخلاف فیصلے کو سیاسی انتقام قرار دے دیا

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی کو بتایا گیا یہ سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ ہے۔

رہنما مسلم لیگ ن طلال چودھری کا کہنا تھا کہ سزا کے بعد این آر اور کا تاثر ختم ہوگیا، یہ کوشش کر رہے تھے کہ مذاکرات کی آڑ میں این آر او مل جائے، بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کو فرنٹ مین بنایا تھا، آخر کار ان کا اصل چہرہ سامنے آ گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی مسائل، دہشتگردی پر ضرور مذاکرات ہونے چاہئیں، مسائل کے حل کیلئے بالکل بات چیت ہونی چاہیے۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ پی ٹی ا ئی نے کہا کہ

پڑھیں:

آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم 

لاہور (خصوصی نامہ نگار )مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے صحافیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ آزاد اور محفوظ صحافت ہی معاشرتی شفافیت‘ انصاف اور جمہوریت کی ضامن ہے۔ اپنے ایک پیغام میں حافظ عبدالکریم نے کہا کہ صحافی معاشرے کی آنکھ اور زبان ہیں۔ جو سچ کو عوام تک پہنچانے کے لیے دن رات جد و جہد کرتے ہیں۔ ان کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت‘ریاستی اداروں اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث نے حکومتِ پاکستان اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کے خلاف تشدد، دھمکیوں اور دباؤ کے تمام واقعات کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور مجرموں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ صحافت کی آزادی کو محدود کرنے کی ہر کوشش دراصل معاشرتی کمزوری کی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جب بھی کراچی آتا ہوں یہاں کا انفرااسٹرکچر دیکھ کر انتہائی دکھ ہوتا ہے، وفاقی وزیر عبد العلیم خان
  • دعا ہے کہ کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے: احسن اقبال
  • آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم 
  • جب آپ رنز بناتے ہیں تو جیت کا یقین ہوتا ہے، بابر اعظم اور سلمان علی آغا کی دلچسپ گفتگو
  • شاہ محمود قریشی اور یاسمین راشد کیخلاف حکومت کی فسطائیت ختم نہیں ہو رہی: بیرسٹر سیف
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • مذاکرات کے تناظر میں لاہور سے انقرہ کا دورہ ، نائب وزیرِ اعظم ترکی روانہ
  • خطے میں کسی نے بدمعاشی ثابت کی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا: ملک احمد خان
  • ٹرمپ کا انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم
  • پاک افغان تعلقات اورمذاکرات کا پتلی تماشہ