سوئیڈش جوڑی کا طویل ترین ٹیبل ٹینس ریلی کا نیا ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
سوئیڈن کے ٹیبل ٹینس کے ماہر کھلاڑی ایمل اوہولسن اور فریڈرک نیلسن نے 13 گھنٹے، 37 منٹ اور 6 سیکنڈز تک مسلسل کھیلتے ہوئے نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ یہ جوڑی ’’اسپن ڈاؤ‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔
ان کی یہ شاندار کارکردگی 20 جولائی 2024 کو سوئیڈن کے شہر مالمو میں واقع ایک پنگ پانگ بار میں ہوئی، جہاں دونوں کھلاڑیوں نے پچھلے ریکارڈ کو شکست دی۔ ان کی کامیابی کے پیچھے سخت جسمانی اور ذہنی تربیت کا ہاتھ تھا، جس کے نتیجے میں وہ 13 گھنٹے سے زیادہ کی اس طویل ریلی کو بغیر کسی وقفے کے جاری رکھنے میں کامیاب ہوئے۔
اس دوران کھلاڑیوں نے کھیل کے ساتھ ساتھ خوراک بھی کھائی۔ تکنیکی ٹیم نے اس وقت کھیل کی مسلسل نگرانی کی تاکہ ریلی کی صحیح انجام دہی یقینی بنائی جا سکے۔
ایمل اوہولسن اور فریڈرک نیلسن کے دوستوں اور اہل خانہ نے اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا اور ان کی محنت کا جشن منایا۔
پچھلا ریکارڈ جون میں برطانوی کھلاڑیوں نے قائم کیا تھا، جسے ’’اسپن ڈاؤ‘‘ نے توڑ دیا اور اپنے کامیاب ریکارڈ پر خوشی کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے، انصارالله
الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں نصر الدین عامر کا کہنا تھا کہ انسانی جرائم پر عالمی ضمیر کی خاموشی، صیہونی رژیم کو مزید انسانیت سوز اقدامات کے ارتکاب پر اُکساتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے ڈپٹی میڈیا انچارج "نصر الدین عامر" نے کہا کہ ہمارے ڈرونز اور نام کی وجہ سے "نتین یاہو" کا مشتعل ہونا، ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے۔ نصر الدین عامر نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نتین یاہو ہمارا دشمن ہے اور ہم ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ اپنے دشمن کو پریشان رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ "یافا"، مقبوضہ فلسطین کا ایک شہر ہے، جسے ہم نے اپنے ایک ڈرون کے نام کے طور پر تجویز کیا۔ ڈرون کا نام یافا رکھنے کے لئے ہم نے "حماس" کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈ" کے ایک شہید کمانڈر سے مشاورت بھی کی۔ انصارالله کے ڈپٹی میڈیا انچارج نے اس بات کی وضاحت کی کہ نتین یاہو ایک جنگی مجرم ہے۔ اسے دوسروں کو دھمکیاں نہیں دینی چاہیئں، بلکہ اس انسانی مجرم کا ٹرائل ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جرائم پر عالمی ضمیر کی خاموشی، صیہونی رژیم کو مزید انسانیت سوز اقدامات کے ارتکاب پر اُکساتی ہے۔
نصر الدین عامر ہی نے آج صبح BBC سے گفتگو میں کہا کہ فلسطینی عوام کی مدد یمنی قوم کی خواہش ہے، جسے ہمارے قائدین نے غزہ کی پٹی میں عملی صورت میں انجام دیا۔ ہماری عوام ہر ہفتے لاکھوں کی تعداد میں چوراہوں و شاہراہوں پر مظاہرے کرتی ہے۔ وہ فلسطینی عوام کی مدد کے خواہاں ہیں۔ تمام عرب و مسلم اقوام، فلسطینیوں کی مدد کرنا چاہتی ہیں، لیکن اُن کی حکومتیں اس کام میں حائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کا یہ اخلاقی، انسانی و مذہبی فریضہ ہے کہ وہ فلسطینیوں کی مدد کریں اور بے گناہ لوگوں کا قتل عام بند کروائیں۔ انصارالله کے ڈپٹی میڈیا انچارج نے کہا کہ یمن سے فلسطین کی مدد کا سوال نہیں پوچھنا چاہیئے بلکہ دیگر اقوام سے پوچھنا چاہیئے کہ وہ کیوں فلسطین کی مدد نہیں کر رہیں۔ اگر اس خطے میں رہنے والے تمام لوگ اپنی صلاحیت کے مطابق فلسطینی عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھتے تو غزہ کی پٹی و یمن میں ہمیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔