کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) شہر کے مختلف علاقوں میں حادثات و پر تشدد واقعات میں بچے ، خواتین اور پولیس اہلکار سمیت 10افراد جاںبحق ہوگئے ،دیگر واقعات میں 4افراد زخمی ہوئے ، مواچھ گوٹھ میں تیز رفتار کار اور ماڑی پور میں تیز رفتار ڈمپر بے قابو ہوکر فٹ پاتھ پر چڑھ گیا ،متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا ڈرائیواور کلینر کو حراست میں لے لیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق بحریہ ٹاؤن کے قریب ٹریفک حادثے میں 2 خواتین جاںبحق ہو گئیں، سرجانی ٹاؤن نور محمد گوٹھ سریا مل کے قریب ٹریفک حادثے میں عبدالوحید ولد محمد بخش جاں بحق ہوگیا ۔ ماڑی پور مچھر کالونی مینگرو جنگل کے قریب سے 15سالہ لڑکے کی تشدد زدہ لاش ملی ،۔مقتول کی شناخت محمد سمیر ولد فدا محمد کے نام سے ہوئی ۔مقتول کی گمشدگی کی اطلاع ڈاکس تھانے میں دوروز قبل دائر کی گئی تھی ،مقتول کو کسی نامعلوم مقام پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ بریگیڈ تھانے کی حدود لائینز ایریا جیکب لائن تھانوی مسجد والی گلی میں گھر میں فریج کا کمپریسر اچانک پھٹنے سے13سالہ محمد ولد منصور نامی بچہ اور ایک شخص جھلس گیا ۔ سعیدآباد سینٹر میں ریس ٹریک پر اپر کورس کر نے والے سب انسپکٹر سلیم بدل کے عارضے میں مبتلا ہوکر جان کی بازی ہار گئے ۔ میٹھا در ریلوے ڈسپینسری کے قریب ٹرین کی زد میں آکر 45سالہ ابراہیم ولد رمضان نامی شخص جاںبحق ہوگیا۔ ماڑی پور ٹرک اڈا گیٹ نمبر 06 واٹر بورڈ لائن سے 13سالہ بچے کی تین روز قبل ڈوبی ہوئی لاش ملی۔ کیماڑی گلشن سکندر آباد بلاک 5 مدینہ مسجد آفریدی کمپاؤنڈ میں زہریلی چیز کھانے سے انیتا زوجہ محمد قدیر کو تشویش ناک حالت میں سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گئی ۔ ٹیپو سلطان کے علاقے گلستان ظفر بلاک 6 سے 65 سالہ عبدلحمید ولد اللہ یار کی لاش ملی ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے قریب

پڑھیں:

کراچی، مختلف علاقوں میں بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے، احتجاج سے ٹریفک معطل

کراچی:

لیاقت آباد اور عزیز آباد کے علاقوں میں بجلی ستائے افراد سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا ، مظٓاہرین نے سڑک پر ٹائر جلائے اور شدید نمعرے بازی کی۔ 

تٖفصیلات کے مطابق شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی کا بدترین بحران ، شدید گرمی میں بجلی کی عدم فراہمی پر شہری بلبلا اٹھے ، شدید گرمی میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر شہر کے بیشتر علاقوں میں احتجاج کا سلسلہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب بھی جاری رہا ۔

تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد میں بجلی کی عدم فراہمی پر تین ہٹی کے قریب مکینوں نے احتجاجاً سڑک بلاک کر کے ٹائر جلائے اور حکومت اور کے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی ، احتجاج کے باعث لیاقت آباد سے جہانگیر اور جہانگیر روڈ سے عائشہ منزل جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند کرا دی گئی جس کے باعث شارع پاکستان اور جہانگیر روڈ سے گرومندر تک بدترین ٹریفک حام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ 

احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ منگل کی شام 7 بجے سے علاقہ میں بجلی کی فراہمی معطل ہے ، ایک تو شدید گرمی دوسری جانب کے الیکٹرک نے مزید پریشان کیا ہوا ہے ، شدید گرمی میں بجلی کی عدم فراہمی کے باعث علاقہ مکین بلبلا اٹھا ، بچوں ، بزرگوں اور خواتین کی حالت غیر ہوگئی ، کے الیکٹرک کے ایموجنسی نمبر پر متعدد فون کیے تاہم کمپلین درج نہیں کی گئی ، ناچاہتے ہوئے مجبورا احتجاج کے لیے نکلے ہیں۔ 

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کی عدم فراہمی کے باعث پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے ، موجودہ حکومت نے شہر کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا ، لیاقت آباد کی ہر گلی میں گٹر لائن ابل رہی ہے ، سڑکیں کئی سالوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، ہر گلی ہر سڑک پر ٹھیلوں اور پتھاروں کی بھرمار ہے ، سوئی گیس چند گھنٹوں کے لیے آتی ہے وہ بھی پریشر مشین کے مدد سے ، بجلی کا تو یہ حال ہے کہ 14 سے 18 گھنٹے غائب رہتی ہے اور بل ایک کمرے کے گھر کے 6 سے 10 ہزار روپے آرہے ہیں۔ 

احتجاج میں شامل مظاہرین انتہائی دلبرداشتہ تھے ، مکینوں کا کہنا تھا کہ ابھی تو ہم احتجاجاً ٹائر جلا رہے ہیں اگر حکومت نے ہمارے ساتھ انصاف نہیں کیا تو اپنے آپ کو آگ لگا لینگے۔ 

ترجمان کے الیکٹر کے اعلامیے کے مطابق لیاقت آباد سی ون ایریا میں زیر زمین کیبل میں فالٹ آیا ہے ، فالٹ کے باعث بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی، فالٹ درست ہوتے ہی بجلی بحال کر دی جائے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ تکنیکی ٹیم فالٹ کی مرمت میں مصروف ہے ، شہریوں سے تعاون کی اپیل کرتے ہیں ، بجلی کی جلد از جلد بحالی کی کوشش جاری ہے ، فالٹ غیر متوقع تکنیکی خرابی کے باعث آیا ، شہریوں کو پیش آنے والی پریشانی پر معذرت خواہ ہیں ، لیاقت آباد تین ہٹی کے قریب کئی گھنٹے جاری رہنے والا احتجاج منگل اور بدھ کی درمیانی شب تریباً ڈھائی بجے بجلی کی فراہمی کے بعد ختم کر دیا گیا۔ 

مظاہرین علاقے کی بجلی بحال ہونے پر منتشر ہو گئے ، پولیس نے احتجاج کے باعث بند سڑک کو ٹریفک کے لئے کھول دیا اور ٹریفک کی روانی بحال کرا دی جبکہ عزیزآباد کے علاقے حسین آباد فوڈ اسٹریٹ پر بھی بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ 

مظاہرین نے فوڈ اسٹریٹ پر ٹائر جلا کر سڑک بند کی، احتجاج کے باعث حسین آباد فوڈ اسٹریٹ پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔

مظاہرین کا کہنا  تھا کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانی کی قلت ہوگئی ہے جس کے باعث اہلے علاقہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، بجلی بند کر کے بھول جاتے ہیں اور گھنٹوں تک عوام شدید گرمی میں تڑپتی رہتی۔ 

اس ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے ، پورے پاکستان کو پالنے والے اس شہر کے ساتھ اسطرح کا سلوک کرنا انسانیت نہیں ہے ، اعلیٰ حکام نے اگر نوٹس نہیں لیا اور ان سیاسی شعبدے بازوں کو سافٹ وئیر اپ ڈیٹ نہیں کیا تو کراچی جو تباہی کے دہانے پر ہے برباد ہو جائے گا۔

ایس ایچ او عزیزآباد نے حکمت عملی کے تحت مظاہرین سے مذاکرات کیے اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ بہت جلد علاقے کی بجلی بحال کرنے کے لیے وہ حکام سے بات چیت کرینگے جس کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا سڑک ٹریفک کے لئے کھول دی ۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی قیادت میں کئی ملکوں کا "آپریشن سی اسپریٹ" کا آغاز
  • پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار
  • پاکستان کی زیر قیادت کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 کا فوکسڈ آپریشن
  • لکی مروت: ٹریفک پولیس کی موبائل میں دھماکا، 2 افراد زخمی
  • لکی مروت: ٹریفک پولیس موبائل میں دھماکا، 2 افراد زخمی
  • سندھ، بلوچستان کی ہائی ویز پر ٹریفک حادثات، خاتون سمیت 5 افراد جاں بحق، 24 زخمی
  •  ٹریفک حادثات: مزید 2 نوجوان جان کی بازی ہار گئے
  • کراچی، مختلف علاقوں میں بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے، احتجاج سے ٹریفک معطل
  • کراچی، دو مختلف ٹریفک حادثات میں 2 نوجوان جاں بحق
  • لاہور: بڑی تعداد میں بھکاریوں کو ہٹانے کا دعویٰ