وی پی اینز پر کوئی پابندی نہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی فعال ہیں،وزیرآئی ٹی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسلام آباد( نمائندہ جسارت )وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ملک میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) پر کوئی پابندی نہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی چل رہے ہیں، سست انٹرنیٹ کی وجہ پچھلی حکومت کا آئی ٹی شعبے میں سرمایہ کاری نہ کرنا ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران کیا۔قبل ازیں قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہونے والے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے وقفہ سوالات میں نکتہ اعتراض پر بولنے کی کوشش کی، اسپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے اجازت نہ دیئے جانے پر اپوزیشن نے احتجاج شروع کردیا۔پی ٹی آئی کے ارکان نے عمران خان کو رہا کرو اور گولی کیوں چلائی کے نعرے لگائے، قومی اسمبلی کے ایجنڈے کی کاپیں پھاڑی اور ڈیسک بجائے۔اسپیکر نے پی ٹی آئی احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے وقفہ سوالات جاری رکھا۔پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک نے پوائنٹ آف آرڈر پر بولنا شروع کیا تو ان کی جماعت کے ارکان نے احتجاج اور نعرے لگانے کا سلسلہ جاری رکھا۔بعد ازاں پی ٹی آئی ارکان نے ایوان میں بولنے کی اجازت نہ دینے پر اجلاس سے واک آؤٹ کرلیا۔اجلاس میں شازیہ مری نے سست انٹرنیٹ نیٹ کو پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سست انٹرنیٹ اور ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) نہ چلنے سے لوگ اپنا آئی ٹی سے متعلقہ کاروبار سمیٹ کر دوسرے ممالک میں جارہے ہیں، حکومت بتائے انٹرنیٹ کا مسئلہ کب تک حل ہوگا؟ انہوں نے پی ٹی آرکان کے احتجاج پر تنقید بھی کی۔ وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ سست انٹرنیٹ کی متعدد وجوہات ہیں، پچھلی حکومت نے آئی ٹی میں سرمایہ کاری نہیں کی جس کی وجہ سے سسٹم اپ گریڈ نہیں ہوسکا، اب ہم چین سے فائبر سے منسلک ہوگئے ہیں۔دوران اجلاس سوالات کا سلسلہ جاری تھا کہ پی ٹی آئی رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کی جس پر اسپیکر ایاز صادق نے ایوان میں ارکان کی تعداد کم دیکھ کر ارکان کی گنتی کروانے کے بجائے اجلاس پیر کی شام 5 بجے تک ملتوی کردیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی سست انٹرنیٹ پی ٹی ا ئی ارکان نے ا ئی ٹی
پڑھیں:
کشمیر حملے کے بعد بھارت نےحکومت پاکستان کے ایکس اکاؤنٹ تک رسائی پر پابندی لگا دی
اسلام آباد(اوصاف نیوز) بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مہلک دہشت گردی کے حملے کے بعد سفارتی خرابی کو تیز کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر حکومت پاکستان کا سرکاری اکاؤنٹ بلاک کر دیا ہے۔
یہ اقدام دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان کشیدہ تعلقات کے درمیان نئی دہلی کی جانب سے اسلام آباد کے ساتھ سفارتی تعلقات کو باضابطہ طور پر گھٹانے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔ پہلگام حملہ، جس میں سیکورٹی اہلکاروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، پاکستان سمیت دنیا بھر سے شدید مذمت کی گئی۔
X کے آفیشل ہیلپ سینٹر کے مطابق، پلیٹ فارم حکومتوں کے قانونی مطالبات کی بنیاد پر اکاؤنٹس یا مواد تک رسائی کو محدود کر سکتا ہے۔ پالیسی میں کہا گیا ہے کہ “ہر روز لاکھوں پوسٹس کے ساتھ، ہمارا مقصد قابل اطلاق مقامی قوانین کی پابندی کرتے ہوئے اظہار رائے کی آزادی کا احترام کرنا ہے۔” پابندیاں عام طور پر صرف اس ملک میں لاگو ہوتی ہیں جہاں سے قانونی درخواست شروع ہوتی ہے۔