مراکش کشتی حادثہ، 20 افراد فیصل آباد، لاہور، کراچی سے سینیگال گئے
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
مراکش کشتی حادثہ، 20 افراد فیصل آباد، لاہور، کراچی سے سینیگال گئے، 8 جاں بحق 12 کو بچایا گیا
مراکش کشتی حادثے کی تحقیقات کے دوران ایف ائی اے حکام نے جاں بحق اور بچائے گئے 20 افراد کا سراغ لگا لیا ہے۔
ایف ائی اے حکام کے مطابق 20 افراد کراچی، لاہور اور فیصل اباد ایئرپورٹس سے سینیگال روانہ ہوئے، 7 افراد وزٹرز اور 1 عارضی رہائشی ویزا پر فیصل آباد سے سینیگال گئے.
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 6 افراد وزٹ اور ٹورسٹ ویزا پر ایتھوپین ایئر سے کراچی سے سینیگال گئے، 2 افراد نے 18 ستمبر کو لاہور سے عمرہ ویزہ پر سعودی عرب کا سفر کیا، 9 افراد کا تعلق گجرات سے ہے، 5 کو بچا لیا گیا 4 موت کا شکار ہوئے۔
تحقیقات کے مطابق منڈی بہاؤ الدین کے 3 افراد کو بچالیا گیا جبکہ 3 کشتی حادثے میں جاں بحق ہوئے، شیخوپورہ کے 3 اور سیالکوٹ کے ایک مسافر کو بچا لیا گیا، گوجرانوالہ کا 1 جاں بحق ہوا۔
20 افراد نے مئی سے ستمبر کے درمیان سینیگال اور سعودی عرب کا سفر کیا، مسافر سفیان، غلام مصطفیٰ، مہتاب الحسن، رئیس افضل فیصل آباد سے سینیگال گئے، علی حسن وزٹ، حامد شبیر عارضی ریزیڈنٹ ویزا پر فیصل آباد سے سینیگال روانہ ہوئے۔
وسیم خالد بھی سید محمد عباس کاظمی وزیٹر کے طور پر فیصل آباد سے سینیگال گئے، عمران اقبال عزیر، بشارت، قسنین حیدر، مدثر حسین کراچی سے سینیگال گئے۔
بدر محی الدین، گل شامیر وزیٹر ویزوں پر کراچی سے ایتھوپیا ایئر سے سینیگال گئے، عدیل، مجاہد علی 18 ستمبر کو عمرہ ویزوں پر لاہور سے سعودیہ روانہ ہوئے۔ محمد وقاص، قیصر اقبال، سجاد علی، اکرام محمد نے لاہور سے سینیگال کا سفر کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔
اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔
دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔
میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔