ذو معنی جملوں کا استعمال: متھیرا اور وینا ملک پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)ٹی وی شو کے ایک سیگمنٹ میں ذو معنوں جملوں کا استعمال کرنے پر میزبان متھیرا اور اداکارہ وینا ملک کو تنقید کا سامنا ہے جب کہ سوشل میڈیا صارفین پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) سے شو پر پابندی کا مطالبہ بھی کرتے دکھائی دیے۔
اداکارہ وینا ملک حال ہی میں متھیرا کے شو میں شریک ہوئی تھیں، جہاں انہوں نے ذاتی زندگی سمیت شوبز کیریئر پر بھی کھل کر بات کی تھی۔
اسی پروگرام کے ایک سیگمنٹ میں دونوں اداکاراؤں نے کھیل کے دوران ذو معنی جملوں کا استعمال کیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور صارفین نے دونوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔
سیگمنٹ کے دوران متھیرا نے وینا ملک کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر انہیں کچھ ہنٹس دیے اور پوچھا کہ جس چیز سے متعلق ہنٹس دیے جا رہے ہیں، وہ کیا چیز ہے؟
وینا ملک کی آنکھوں پر پٹی ہونے کے بعد متھیرا نے انہیں ذو معنی جملوں پر مشتمل ہنٹس دیے اور اداکارہ بھی جواب میں ذو معنی جملوں کا استعمال کرتی دکھائی دیں۔
اگرچہ دونوں نے پروگرام کے دوران ’ٹارچ‘ سے متعلق گفتگو کی، تاہم وہ ’بوجھو تو جانیں‘ سلسلے میں ذو معنی جملوں کا استعمال کرتی دکھائی دیں، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے دونوں اداکاراؤں کی ذو معنی گفتو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے نہ صرف انہیں تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ پیمرا کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔
جہاں سوشل میڈیا صارفین نے دونوں اداکاراؤں کو تنقید کا نشانہ بنایا، وہیں یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ ذو معنی جملوں پر مبنی گفتگو قومی ٹیلی وژن پر اسلامی ملک میں نشر کی جا رہی ہے اور سب خاموش ہیں۔
بعض افراد نے کمنٹس کرتے ہوئے دونوں خواتین کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا اور ساتھ ہی تجویز دی کہ دونوں اداکارائیں مہذب انداز میں بھی گفتگو کر سکتی تھیں اور صاف جملے استعمال کرتے ہوئے بھی ہنٹس دی جا سکتی تھیں۔
کچھ افراد نے سوال کیا کہ ایسا مواد ٹک ٹاک اور دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تو کسی حد تک ٹھیک لگتا ہے لیکن ٹیلی وژن پر کیوں؟ کوئی پوچھنے والا ہے؟
مزیدپڑھیں:کراچی: کورونا سمیت سانس کے امراض پھیل گئے، شہریوں کی بڑی تعداد نزلہ، کھانسی اور بخار میں مبتلا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ذو معنی جملوں کا استعمال سوشل میڈیا صارفین صارفین نے وینا ملک
پڑھیں:
ماریہ بی اور ترکی کی مشہور انفلوئنسر کے درمیان جاری تنازع کی وجہ کیا ہے؟
ترکی کی ڈیجیٹل کریئیٹر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ترکاں آتائے نے مشہور پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی پر رقم کی نامکمل ادائیگی کے الزامات عائد کردیئے۔
پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے اور اردو زبان میں کانٹینٹ بنا کر مشہور ہونے والی ترکی کی سوشل میڈیا الفلوئنسر ترکاں آتائے ماریہ بی کے ساتھ ایک تنازعے کے باعث خبروں کی سرخیوں کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔
ترکاں آتائے نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے ماریہ بی پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ ڈیزائنر نے ان کے ساتھ ترکی میں ہونے والے ایک فوٹو شوٹ کے بعد مکمل ادائیگی نہیں کی۔
View this post on InstagramA post shared by Türkan Atay (@turkanpk)
ترکاں نے بتایا کہ 2025 میں ماریہ بی نے ان سے رابطہ کیا اور فیشن شوٹ کیلئے فی لباس معاوضے پر معاہدہ طے پایا، کیونکہ ترکی میں فوٹو شوٹس کے اخراجات ہر لباس کے حساب سے ہوتے ہیں۔ ترکاں نے بتایا کہ انہوں نے ماریہ بی کو مکمل کوٹیشن بھیجا، شوٹ کیا، مواد تیار کیا اور سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کیا، مگر ماریہ بی نے طے شدہ معاہدے کے مطابق مکمل ادائیگی نہیں کی۔
ترکاں کے مطابق ماریہ بی کی ٹیم نے بعد میں کہا کہ وہ عام طور پر ریلس کے حساب سے ادائیگی کرتے ہیں، جو اصل معاہدے سے مختلف ہے۔ ترکاں کا کہنا ہے کہ تین ماہ گزرنے کے باوجود انہیں تاحال مکمل ادائیگی نہیں کی گئی اس لئے اب وہ کبھی دوبارہ ماریہ بی کے ساتھ کام نہیں کریں گی۔
View this post on InstagramA post shared by Türkan Atay (@turkanpk)
ترکاں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ماریہ بی نے ان سے ہونے والی چیٹ کے پیغامات ڈیلیٹ کر دیے، اور ان پر الزام لگایا کہ وہ معاملے کو مینیجر کے حوالے کر کے خود خاموش ہو گئیں۔ ترکاں نے کہا کہ ان کے پاس تمام اسکرین شاٹس محفوظ ہیں۔
دوسری جانب ماریہ بی کی ٹیم نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے وضاحت کی ہے کہ ماریہ بی کا برانڈ ہمیشہ دیانت داری اور پیشہ ورانہ طریقے سے کام کرتا آیا ہے، اور 25 سالہ کیریئر میں کبھی کسی ادائیگی سے انکار نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکاں آتائے کے ساتھ پیدا ہونے والی غلط فہمی کو حل کرنے کے لیے ملاقات طے کی گئی تھی، لیکن ترکاں نے مسئلہ سوشل میڈیا پر لا کر ملاقات کر کے معاملہ حل کرنے کے بچائے منفی تاثر پھیلایا ہے۔