کراچی اور اندرون سندھ کے تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
آئی جی سندھ نے شہر قائد سمیت اندرون سندھ کے تمام تھانوں کی مانیٹرنگ کو مزید موثر بنانے کے لیے ڈسٹرکٹ ایس ایس پیز کو کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن (سی سی ٹی وی) کیمروں کی تنصیب کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
اس حوالے سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تھانوں کے مرکزی گیٹ، احاطے، ایس ایچ او اور ہیڈ محرر کے کمروں، ڈیوٹی افسر و رپورٹنگ سینٹر روم اور لاک اپ میں بھی سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب ضروری ہو گی۔
مراسلے میں مزید بتایا گیا کہ تمام ڈسٹرکٹ ایس ایس پیز کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ تھانوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مانیٹرنگ موثر طریقے سے کی جائے۔
اس کے علاوہ ان کی فعالیت کی تصدیق کر کے رپورٹ آئی جی آپریشن روم سینٹرل پولیس آفس میں جمع کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پولیس افسران و اہلکاروں کی ڈیوٹی کے دوران نگرانی کو مزید مؤثر بنائے گا، جس سے تھانوں میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام اور عوامی تحفظ میں اضافہ ہو گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک کی زیادتیوں سے عوام پریشان ہیں، وزیر توانائی سندھ
کراچی:صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک کی زیادتیوں سے عوام پریشان ہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے سولر پینلز پر ٹیکس کے خلاف ہیں اور گزارش کرتے ہیں کہ وہ سولر پینلز پر عائد ٹیکس واپس لیں۔ سولر پینلز پر عائد ٹیکس بالکل ختم کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں 450 کے قریب ترقیاتی اسکیموں کو مکمل کیا گیا ہے۔ سندھ سب سے زیادہ ترقیاتی اسکیمیں مکمل کرنے والا واحد صوبہ ہے۔ آئندہ مالی سال میں کراچی کے لیے میگا ترقیاتی اسکیمیں رکھی گئی ہیں۔
صوبای وزیر نے اپنے بیان میں کہا کہ کارکردگی کی بنیاد پر ہر الیکشن میں پیپلز پارٹی کا ووٹنگ گراف بلند ہورہا ہے۔ 2029 کے الیکشن میں عوام ووٹ صرف پیپلز پارٹی کو ہی دیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق پیپلز پارٹی کی حکومت عوام کی خدمت جاری رکھے گی۔
ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ہر روز بڑی تعداد میں لوگ آکر بستے ہیں۔ کراچی پورے ملک کے لیے معاشی کنٹری بیوشن کرتا ہے۔ کراچی پر توجہ دینے کے بجائے لوگ مگرمچھ کے آنسو روتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 2013 کے بعد وفاق نے کراچی کے لیے کوئی بڑی اسکیم نہیں رکھی۔ مصطفیٰ کمال نے تسلیم کیا کہ کراچی کے لیے سب سے زیادہ رقم آصف علی زرداری نے دی۔
صوبائی وزیر نے اعتراف کیا کہ کے الیکٹرک کی زیادتی سے لوگ بہت پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے علاوہ حیسکو اور سیپکو کی جانب سے بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام تنگ ہیں۔