گلشن اقبال‘حب چوکی‘بریگیڈ میں3افراد ٹریفک حادثات کاشکار
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) شہر قائد کے مختلف علاقوں میں حادثات وواقعات میں بچے سمیت 6افراد جاںبحق ہوگئے دیگر واقعات میں خاتون اور بچوں سمیت 18افراد زخمی ہوئے ۔ تفصیلات کے مطابق زمان ٹاؤن تھانے کی حدود کورنگی نمبر 6 51 سی میں واقع گھر سے نوجوان کی پھندا لگی لاش ملی۔ نوجوان کی شناخت22 سالہ فیضیاب ولد محمد ارشد کے نام سے ہوئی۔ کورنگی اللہ والا ٹاؤن KDA سوسائٹی کے قریب گھر سے پھندا لگی 42 سالہ عدنان کی لاش ملی ۔ گلشن اقبال کے علاقے حسن اسکوائر کارپیٹ مارکیٹ کے قریب ٹریفک حادثے میں 35سالہ شخص جاں بحق ہوگیا ۔ بوٹ بیسن کے علاقے کلفٹن عبداللہ شاہ غازی مزار کے قریب تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے 4 سالہ راہگیر بچہ عفان ولد عرفان جاں بحق ہوگیا ۔ حب چوکی باوانی المائدہ ریسٹورنٹ کے قریب ٹریفک حادثے میںایک شخص جاں بحق 02 افراد زخمی ہوئے ۔ جاں بحق شخص کی شناخت 40سالہ ارشد ولد حاجی گل من اور زخمیوں کی شناخت 30سالہ اسلم ولد محمد حفیظ ،محمد صادق کے ناموں سے ہوئی ۔جاں بحق اور زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ بریگیڈ تھانے کی حدو صدر میں ٹریفک حادثے میں 36 سالہ زخمی ہونے والا نوجوان آج جناح اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے قریب
پڑھیں:
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل
اسلام آباد:فیض آباد انٹرچینج کے قریب 21 جولائی کو پیش آنے والے ایک تشویشناک واقعے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک انسپکٹر نے ریسکیو 1122 کے ایمبولینس سٹاف کے ساتھ بدسلوکی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ایمبولینس کے عملے سے الجھ کر ہاتھا پائی کر رہا ہے۔
واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے حکام نے اسلام آباد کے ایس ایس پی ٹریفک کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کے رویے اور ایمرجنسی کور کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایت درج ہے۔
مراسلے کے مطابق ریسکیو 1122 کی ایمبولینس آن وے ایمرجنسی کال موصول ہونے پر فیض آباد انٹرچینج کے قریب ٹریفک ڈائیورژن کی وجہ سے سڑک کی سائیڈ سے اتر کر مرکزی شاہراہ پر جانا چاہتی تھی، تاکہ بروقت مقام حادثہ پر پہنچ سکے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے نے سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اسٹاف کو نہ صرف روکا بلکہ نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ریسکیو 1122 کے حکام نے اس واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے ملوث عملے کے خلاف نہ صرف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے بلکہ محکمانہ و قانونی کارروائی بھی کی جائے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا موقف معلوم کرنے کےلیے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور پیغام بھی چھوڑا گیا، لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔