مراکش کشتی حادثہ، 20افراد فیصل آباد، لاہور، کراچی سے سینیگال گئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
مراکش کشتی حادثہ، 20 افراد فیصل آباد، لاہور، کراچی سے سینیگال گئے ، 8 جاں بحق 12 کو بچایا گیا۔ مراکش کشتی حادثے کی تحقیقات کے دوران ایف آئی اے حکام نے جاں بحق اور بچائے گئے 20 افراد کا سراغ لگا لیا ہے ۔ایف ائی اے حکام کے مطابق 20 افراد کراچی، لاہور اور فیصل اباد ایئرپورٹس سے سینیگال روانہ ہوئے ، 7افراد وزیٹرز اور 1عارضی رہائشی ویزا پر فیصل آباد سے سینیگال گئے ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 6 افراد وزٹ اور ٹورسٹ ویزا پر ایتھوپین ایئر سے کراچی سے سینیگال گئے ، 2 افراد نے 18 ستمبر کو لاہور سے عمرہ ویزہ پر سعودی عرب کا سفر کیا، 9 افراد کا تعلق گجرات سے ہے ، 5کو بچا لیا گیا 4موت کا شکار ہوئے ۔ تحقیقات کے مطابق منڈی بہاؤ الدین کے 3 افراد کو بچالیا گیا جبکہ 3 کشتی حادثے میں جاں بحق ہوئے ، شیخوپورہ کے 3 اور سیالکوٹ کے ایک مسافر کو بچا لیا گیا، گوجرانوالہ کا 1 جاں بحق ہوا۔20افراد نے مئی سے ستمبر کے درمیان سینیگال اور سعودی عرب کا سفر کیا، مسافر سفیان، غلام مصطفی، مہتاب الحسن، رئیس افضل فیصل آباد سے سینیگال گئے ، علی حسن وزٹ، حامد شبیر عارضی ریزیڈنٹ ویزا پر فیصل آباد سے سینیگال روانہ ہوئے ۔وسیم خالد بھی سید محمد عباس کاظمی وزیٹر کے طور پر فیصل آباد سے سینیگال گئے ، عمران اقبال عزیر، بشارت، قسنین حیدر، مدثر حسین کراچی سے سینیگال گئے ۔ بدر محی الدین، گل شامیر وزیٹر ویزوں پر کراچی سے ایتھوپیا ایئر سے سینیگال گئے ، عدیل، مجاہد علی 18 ستمبر کو عمرہ ویزوں پر لاہور سے سعودیہ روانہ ہوئے ۔ محمد وقاص، قیصر اقبال، سجاد علی، اکرام محمد نے لاہور سے سینیگال کا سفر کیا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کرپشن اور بے امنی سمیت دیگر مسائل پر سوالات اٹھا دیے۔ عید کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قوم اور افواج پاکستان کو عید کی مبارک باد دی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت، تحریک انصاف اور سابقہ حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے سرحدوں اور چیک پوسٹوں پر تعینات سپاہیوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہداء کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے 78 گھنٹوں میں دشمن کو سبق سکھایا۔ جو فوج بھارت کو 78 گھنٹوں میں ہرا سکتی ہے، اس کے لیے دہشتگرد کوئی چیلنج نہیں، صرف اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاط کی جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ صوبائی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ اسی طرح اسپتالوں، گندم اور ٹی ایم ایز میں لوٹ مار کی گئی۔ مخصوص لابیوں سے ڈیل کے ذریعے بلوں کی منظوری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بتا سکتے، مگر کرپشن میں میگا ریکارڈ قائم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ لفٹ کینال اور ڈی آئی خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا جلد افتتاح ہوگا، اگرچہ صوبائی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے اور مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیصلہ اپوزیشن کے حق میں آئے گا۔ عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جرات کریں اسلام آباد میں مارچ کریں، خانہ بدوش کے پی ہاؤس میں چھپنے کے بجائے عوام کا سامنا کریں۔