کوٹری: ہنگورجہ کے صحافی فیاض سولنگی کی بازیابی کے لیے صحافیوں کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کوٹری (جسارت نیوز) ہنگورجہ کے صحافی فیاض سولنگی کی بازیابی کے لیے صحافیوں کا احتجاج، صحافی کی آزادی کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق کوٹری پریس کلب پر صحافی دھنی بخش باریجو، قربان پنہور، ارمان عباسی و دیگر کی قیادت میں احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں اسماعیل بلوچ، اعجاز مغل، نوید پہنور، عرفان بلیدی، فضل کھوسو، نوید راجپوت، یوسف سارنگ، ادریس پہنور، دیدار ملاح و دیگر شریک تھے۔ احتجاج دوران صحافی فیاض سولنگی کی بازیابی کے لیے نعرے بازی کی گئی جبکہ ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اُٹھا رکھے تھے۔ احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے، ڈاکو کلچر کا خاتمہ کرکے حکومتی رٹ قائم کی جائے، ڈاکوئوں سے صحافی بھی محفوظ نہیں رہے، صحافی کا اغواء حکومت اور سندھ پولیس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مغوی صحافی کو فوری آزاد کرایا جائے، بصورت دیگر بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔
یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔