نہ قطار، نہ انتظار، نادرا کی جانب سے نئی سروس کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے کراچی کے شہریوں کو قطار اور انتظار کی پریشانی سے بچانے کے لیے اپنی ایک نئی سروس کا آغاز کیا ہے۔
حکام کے مطابق، نادرا کراچی ریجن کی جانب سے شہر میں بائیکرز سروس متعارف کروائی جارہی ہے، اس نئی سروس کا آغاز کل (پیر) سے ہوگا، جس کی بدولت کراچی کے شہری نادارا کی دیگر سروسز کے علاوہ قومی شناختی کارڈ کا باآسانی اجرا اور اس کی تجدید کرا سکیں گے۔
آج غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ اسرائیل میں تین وزیر استعفے دیں گے
حکام نے بتایا کہ ابتدائی طور پر کراچی میں 3 نادرا بائیکرز کام کریں گے، جب کہ حیدرآباد اور میرپورخاص میں سروس کے لیے ایک ایک بائیک ہوگی، جلد ہی مزید 10 بائیکس شامل کی جائیں گی۔
بائیکر سروس کے بارے میں حکام نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ نمائندوں کو ضروری پروسیسنگ آلات پر مشتمل بیک بیکس سے فراہم کیے جائیں گے، گھر پر سروس کا انتخاب کرنے والے شہریوں سے 1000 روپے اضافی فیس وصول کی جائے گی جس میں سروس کے 825 روپے اور ڈیلیوری چارجز کے طور پر 175 روپے شامل ہیں۔
ٹک ٹاک کیلئے امریکہ میں بلیک سنڈے، لاکھوں کے روزگار خطرہ میں
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سروس کا
پڑھیں:
اسکیم33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم
سندھ بلڈنگ
اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی سرپرستی ، برج الحر مین کراچی کا بلند ٹاورز تعمیر
قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر اتی منصوبے، پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کا خطرہ
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) اسکیم 33 میں تعمیراتی مافیا کا راج قائم ہے ۔ "برج ال حر مین کراچی” کے نام سے بلند و بالا ٹاورز کی تعمیر اور اب قبضے دینے کی تیاریاں علاقے کے مکینوں کے لیے نئے مسائل پیدا کر رہی ہیں۔جرأت سروے ٹیم کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق یہ تمام تر غیر قانونی سرگرمیاں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی کی مبینہ سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں۔ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ عدیل قریشی کی پشت پناہی کے باعث بلڈرز کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور منصوبے قواعد و ضوابط کے برعکس تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی خلافِ ضابطہ تعمیرات نہ صرف پانی، بجلی اور سیوریج کے بحران کو بڑھائیں گی بلکہ ٹریفک مسائل اور بارشوں کے دوران سنگین حادثات کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔شہریوں نے متعلقہ حکام اور وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان تعمیراتی منصوبوں کی شفاف انکوائری کی جائے اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدیل قریشی سمیت ملوث عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ، تاکہ عوامی سہولتوں اور مفاد کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے ۔