پہلا ٹیسٹ؛ پاکستانی ٹیم دوسری اننگز 157 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں تیسرے روز پاکستان نے ویسٹ انڈیز کیخلاف 157 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی، مہمان ٹیم کو جیت کیلئے 250 رنز درکار ہیں۔
تیسرا روز
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے تیسرے روز کھیل کا آغاز کیا تو مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل بغیر کسی رنز کا اضافہ کیے وکٹ گنوابیٹھے جبکہ کامران غلام 27 رنزبنانے میں کامیاب ہوئے، دیگر کھلاڑیوں میں محمد رضوان 2، نعمان علی 9، آغا سلمان 14، ساجد خان 5 اور خرم شہزاد صفر پر آؤٹ ہوئے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے دوسری اننگز میں جومل واریکن نے 7 اور گڈاکیش موتی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
دن کے آغاز کے وقت پاکستان کو ویسٹ انڈیز کیخلاف 202 رنز کی برتری حاصل تھی جبکہ دوسری اننگز میں گرین شرٹس کا مجموعی اسکور 109 رنز تھا۔
دوسرا روز
دوسرے روز کھیل کا آغاز 4 وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز سے کیا، پانچویں وکٹ کی شراکت میں محمد رضوان اور سعود شکیل نے 141 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم سعود 84 رنز بناکر وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ محمد رضوان 71 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
دیگر کھلاڑیوں میں سلمان آغا 2 اور نعمان علی صفر، ساجد خان 18 اور خرم شہزاد 7 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ یوں پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں محض 230 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومل واریکن اور جیڈن سیلز نے 3، 3 جبکہ کیون سنکلیئر نے 2 اور گڈاکیش موتی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
مہمان ٹیم نے گرین شرٹس کیخلاف بیٹنگ کا آغاز کیا تو اسپنر ساجد خان نے تباہ کُن بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ابتدائی 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دیکھائی، بعدازاں نعمان علی نے 5 اور ابرار احمد نے ایک کھلاڑی کا شکار کیا۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کپتان کریگ براتھویٹ نے سب سے زیادہ 11، میکائل لوئس ایک، کیسی کارٹی صفر، کیویم ہوج اور جسٹن گریوز 4، 4 ٹیون املاچ 6 رنز بناسکے تھے جبکہ لوئر مڈل آرڈر میں گڈاکیش موتی 19، جومل واریکن 31 اور جیڈن سیلز رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم پاکستان کیخلاف محض 137 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی، انہیں پاکستان کیخلاف 93 رنز کا خسارہ ہے۔
قومی ٹیم نے دوسری اننگز کا پراعتماد آغاز کیا تاہم کپتان شان مسعود 52 اور محمد ہریرہ 29 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے، بابر اعظم صرف 5 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، دوسرے روز کھیل کے اختتام پر کامران غلام 9 اور سعود شکیل 2 رنز کے ساتھ بیٹنگ کررہے تھے۔
پہلا روز
سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں پہلے دن کے اختتام پر پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز بنالیے، پاکستان صبح ساڑھے 9 بجے اننگز دوبارہ شروع کرے گا۔ میچ کی پہلی اننگز میں ڈیبیو کرنیوالے محمد ہریرہ 6، کپتان شان مسعود 11 اور کامران غلام 5، بابراعظم 8 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جیڈن سیلز نے 3 جبکہ گڈاکیش موتی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
میچ کا ٹاس (دھند) خراب موسم کے باعث تاخیر کا شکار ہوا تاہم امپائرز نے گراؤنڈ فیلڈ کا جائزہ لینے بعد دوپہر 1 بجے ٹاس کروانے اور ڈیڑھ بجے میچ کے آغاز کا اعلان کیا۔
قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ پہلی اننگز میں بڑا ٹوٹل کھڑا کرکے حریف ٹیم کو پریشانی میں ڈالنا چاہتے ہیں۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کی آخری سیریز میں فتح سمیٹ کر سیزن کا اختتام کرنا پہلا ہدف ہے۔
اس موقع پر ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ براتھویٹ نے کہا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا ہی فیصلہ کرتے تاہم کوشش ہوگی ابتداء میں میزبان ٹیم کیخلاف جلد وکٹیں لیکر انہیں مشکل میں ڈالیں۔
دوسری جانب قومی ٹیم نے گزشتہ روز ہی پلئینگ الیون کا اعلان کردیا تھا، ٹیم کی قیادت شان مسعود کریں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں بابراعظم،کامران غلام، سعود شکیل، محمد رضوان ، سلمان علی آغا، ساجد خان، نعمان علی، خرم شہزاد اور ابرار احمد اور محمد ہریرہ شامل ہیں۔
نوجوان کرکٹر محمد ہریرہ آج ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر اپنا ڈیبیو کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رنز بناکر ا ل ا ؤٹ ہوگئی ویسٹ انڈیز کی جانب سے کامران غلام محمد رضوان سعود شکیل نعمان علی رنز کے نے ایک
پڑھیں:
امریکی شہریت کا حصول مزید مشکل: ٹیسٹ سخت کر دیا گیا، کیا تبدیل ہوا؟
امریکا کی شہریت کا حصول مزید مشکل ہوگیا کیوں کہ امریکی حکومت نے شہریت کے خواہش مند افراد کے لیے سوک ٹیسٹ کو مزید سخت کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی شہریت اب صرف پیدائش سے نہیں ملے گی، سپریم کورٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں فیصلہ دیدیا
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے امیگریشن کے عمل کو مزید کڑا بنانے کے تحت اس ٹیسٹ میں متعدد نئی تبدیلیاں کی ہیں جس سے شہری بننے کا عمل خاصا مشکل ہو گیا ہے۔
سی بی ایس نیوز کے مطابق یہ نیا سوک ٹیسٹ دراصل سنہ 2020 میں صدر ٹرمپ کے پہلے دور حکومت میں متعارف کروایا گیا تھا جسے بعد میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے انتہائی بوجھل قرار دے کر واپس لے لیا تھا۔ اب ٹرمپ انتظامیہ نے اسی ٹیسٹ کو دوبارہ بحال کر دیا ہے۔
نئے ٹیسٹ میں کیا تبدیلی لائی گئی ہے؟پہلے امیدواروں کو 100 سوالات میں سے صرف 10 پوچھے جاتے تھے جن میں سے 6 کے درست جواب دینا کافی ہوتا تھا۔
مزید پڑھیے: 50 لاکھ ڈالرز کا ’گولڈ کارڈ‘ خریدیں، امریکی شہریت حاصل کریں، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا منصوبہ
اب نئے ٹیسٹ میں امیدواروں کو 128 سوالات پر مشتمل مواد سے تیاری کرنی ہوگی اور ان میں سے 20 سوالات پوچھے جائیں گے جن میں سے کم از کم 12 درست جوابات دینا ہوں گے۔
یہ ٹیسٹ زبانی طور پر لیا جاتا ہے اور سوالات ملٹی پل چوائس والے نہیں ہوتے بلکہ اکثر کے متعدد درست جوابات بھی ہو سکتے ہیں۔
دیگر شرائط کیا ہیں؟شہریت کے لیے درخواست دینے والے افراد کو کم از کم 3 یا 5 سال تک امریکا میں قانونی طور پر مستقل رہائش پذیر ہونا چاہیے (کیس کے مطابق)، انگریزی پڑھنے، لکھنے اور بولنے کی صلاحیت دکھانی ہوگی اور امریکی تاریخ، سیاسی نظام اور قانون کی بنیادی سمجھ بھی ضروری ہے جس کا اندازہ اسی سِول ٹیسٹ سے لگایا جاتا ہے۔
بزرگ افراد کے لیے نرمیجو افراد 65 سال یا اس سے زائد عمر کے ہیں اور امریکا میں 20 سال سے زیادہ عرصے سے مقیم ہیں ان کے لیے صرف 20 سوالات پر مشتمل محدود مواد سے ٹیسٹ دینا ہوگا۔ وہ ٹیسٹ اپنی پسندیدہ زبان میں دے سکتے ہیں۔
امیدوار کو دوسری بار ٹیسٹ دینے کا موقع دیا جاتا ہے۔ اگر وہ دوبارہ بھی ناکام ہو جائے تو اس کی شہریت کی درخواست مسترد کر دی جاتی ہے۔
یہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسیوں میں سختی کی ایک اور مثال ہے جس کے تحت قانونی امیگریشن کے عمل کو بھی مزید کٹھن بنایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکیوں کی اکثریت نے ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کو مسترد کر دیا
ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ سختیاں کم تعلیم یافتہ یا بزرگ تارکین وطن کے لیے رکاوٹ بن سکتی ہیں جبکہ حامیوں کے مطابق اس سے امریکی شہریت کا معیار بلند ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی شہریت امریکی شہریت کا حصول مشکل امریکی شہریت کے ٹیسٹ میں تبدیلی امریکی شہریت کے لیے ٹیسٹ