ملتان ٹیسٹ: پاکستان کی ٹیم 157 رنز پر آل آؤٹ، ویسٹ انڈیز کو 251 رنز کا ہدف
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ملتان : ملتان ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستان کی ٹیم 157 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی، اور ویسٹ انڈیز کو جیت کے لیے 251 رنز کا ہدف ملا۔ پاکستان نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز 109 رنز پر 3 کھلاڑی آؤٹ سے کیا، مگر سعود شکیل پہلے ہی اوور میں صرف 2 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد محمد رضوان بھی 2 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔
کامران غلام 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جبکہ نعمان علی 9، ساجد خان 5 اور سلمان علی آغا 14 رنز بنا کر چلتے بنے۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومیل ویریکن نے 7 وکٹیں حاصل کیں، اور گوداکیش موٹی نے ایک وکٹ لی۔ پاکستان کے دو کھلاڑی رن آؤٹ بھی ہوئے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے پہلی اننگز میں 230 رنز بنائے تھے، جس کے جواب میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم 137 رنز پر آؤٹ ہو گئی تھی۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز
پڑھیں:
ملتان میں کسٹمز انفورسمنٹ کی کارروائی، اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام
ملتان:فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ماتحت کسٹمز انفورسمنٹ ٹیم ملتان نے اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنا دی اور متعدد اشیا برآمد کرلی۔
ایف بی آرکے مطابق کلیکٹریٹ آف کسٹمز انفورسمنٹ ملتان نےانسداد سمگلنگ کی فوری اور مربوط کارروائی کرتے ہوئےکوٹ ادو روڈ قصبہ گجرات کے قریب ایک بیڈفورڈ ٹرک سے اسمگل شدہ قیمتی سامان برآمد کر لیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ کسٹمز حکام نے ایک کروڑ 55 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی اشیا برآمدکرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ایف بی آر نے بتایا کہ اسمگل شدہ اشیا کو ریت کی تہہ کے نیچے چھپایا گیا تھا تاکہ ان کی نشان دہی نہ ہو سکے تاہم تفصیلی معائنے کے دوران انفورسمنٹ ٹیم نے بھاری مقدار میں چھالیہ، سگریٹ، چائنا سالٹ اور جے ایم گٹکا برآمد کیا۔
حکام نے بتایا کہ ضبط شدہ اشیا اور گاڑی کی مجموعی مالیت کاتخمینہ تقریباً ایک کروڑ 55 لاکھ 46 ہزار روپے لگایا گیا ہے، ضبط شدہ اشیا اور گاڑی تحویل میں لے کر کسٹمز ایکٹ 1969 کے تحت قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ایف بی آر نے غیر قانونی تجارت کے خلاف مسلسل کوششوں اور قانونی کاروبار کے تحفظ کے لیے سرگرم رہنے پر ملتان کسٹمز انفورسمنٹ ٹیم کی مستعدی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کو سراہا ہے اور بتایا کہ ایف بی آر ہر طرح کی اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات جاری ر کھنے، قومی محصولات کے تحفظ اور غیر قانونی تجارت کے معیشت اور عوام کی صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کی روک تھام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔