کم عمری میں ذبح کئے جانے سے ملک میں جانوروں کی قلت کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن )ملک میں جانوروں کو کم عمری میں ہی غیر قانوی طور پر ذبح کئے جانے کی وجہ سے جانوروں کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اینیمل ہسبنڈری کمشنز نے جانوروں کے غیرقانونی ذبح کانوٹس لیا اور اور اس حوالے سے پنجاب اورسندھ کے چیف سیکرٹریزکوخط بھی لکھ دیا ہے۔
اینیمل ہسبنڈری کمشنر نے خط میں ہدایت کی کہ 3 سال سے کم عمربیل اوربھینسوں کاذبح روکاجائے اور بھینسوں اوربیل کوقابل استعمال عمر10 سال تک ذبح نہ کیا جائے۔
اینیمل ہسبنڈری کمشنر نے مزید کہا کہ ڈیڑھ سال سے کم عمربکری اوربھیڑوں کاذبح بھی روکاجائے اور بکریوں اوربھیڑوں کوقابل استعمال عمر4 سال تک ذبح نہ کیا جائے۔
Land Cruiser 250 پاکستان میں بکنے لگی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: لبنان کے ساحلی علاقے ٹوبروک میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا جہاں سوڈانی مہاجرین کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 61 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی لیبیا کے مشرقی شہر توبروک کے ساحل کے قریب الٹی، یہ مہاجرین ربڑ کی کشتی کے ذریعے یونان جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ اچانک کشتی میں آگ بھڑک اٹھی اور وہ سمندر کی لہروں کی نذر ہوگئی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کشتی میں کل 75 افراد سوار تھے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے 13 افراد کو بحفاظت نکال لیا، جبکہ ایک شخص تاحال لاپتا ہے جس کی تلاش کا کام جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اکثریت سوڈانی شہریوں کی بتائی جاتی ہے، جو بہتر مستقبل کی تلاش میں خطرناک سمندری راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے۔
واضح رہے کہ یورپ پہنچنے کے لیے غیر قانونی سمندری سفر ہر سال ہزاروں تارکین وطن کی جان لے لیتا ہے۔
اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق یکم جنوری سے 13 ستمبر تک صرف وسطی بحیرہ روم کے راستے میں کم از کم 456 افراد ہلاک اور 420 لاپتا ہوچکے ہیں۔
لیبیا اس ہجرت کا سب سے اہم ٹرانزٹ پوائنٹ ہے، جہاں سے بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ جانے کے لیے غیر محفوظ کشتیوں کا سہارا لیتے ہیں۔