سیکورٹی فورسز کی بارڈر پر کارروائی ،5 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
احمد منصور:خوارج نے پاک افغان بارڈر سے دراندازی کی کوشش کی جس پرسیکورٹی فورسز نے کارروائی کرکے 5 خوارج ہلاک کردیے
آئی ایس پی آر کے مطابق ضلع ژوب میں خوارج کے ایک گروپ نے پاک افغان بارڈر سے در اندازی کی کوشش کی ،سیکیورٹی فورسز نے موثر کارروائی کے ذریعے دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی،جس کے نتیجے میں پانچ خوارج ہلاک ہوگئے ۔
آئی ایس پی آر نے کہا افغان عبوری حکومت سے اپنی جانب موثر بارڈر مینجمنٹ یقینی بنانے کا مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے، افغان حکومت سے توقع ہے وہ پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے خوارج کو افغان سرزمین کے استعمال سے روکے۔ سیکیورٹی فورسز سرحدوں کو محفوظ بنانے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔
آج غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ اسرائیل میں تین وزیر استعفے دیں گے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔