جو بائیڈن کے تمام ایگزیکٹو آرڈرز منسوخ کر دوں گا، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
واشنگٹن:
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے سے پہلے واشنگٹن میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جو بائیڈن کے تمام ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کر دیں گے۔
انہوں نے ٹک ٹاک کو بحال کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ مجھے یہ ایپ پسند ہے ۔ اسکے پچاس فیصد شیئر امریکہ کو ملنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن میں بڑی مشکل سے کامیابی حاصل کی ہے، امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنانے جارہے ہیں۔ملک کو بدنام اسٹیبلشمنٹ سے نجات دلائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی سرحدوں کو محفوظ بنائیں گے اور دراندازی روکیں گے۔
میرے صدارت سنبھا لنے سے پہلے ہی تبدیلیاں آرہی ہیں، ہم تاریخی رفتار اور طاقت سے کام کریں گے۔
غزہ میں جنگ بندی مشرق وسطیٰ میں امن کےلئے ایک اہم قدم ہے ۔ ایران کے پاس اب حماس کی مدد کے لئے پیسہ نہیں ہے۔ اس موقع پر ایلون مسک نے بھی خطاب کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اپنی صدارت کے پہلے دن نو منتخب صدر متعدد ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کچھ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ امیگریشن سمیت دیگر امور پر درجنوں احکامات پر دستخط کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کا ہر بنیاد پرست اور احمقانہ انتظامی حکم میرے عہدے کا حلف اٹھانے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی منسوخ کر دیا جائے گا۔'
نو منتخب صدر نے کہا کہ آپ کو کل ٹیلی ویژن دیکھنے میں بہت مزہ آئے گا۔
یہاں کچھ اقدامات ہیں جو انہوں نے بیان کیے ہیں جو وہ ایگزیکٹو احکامات کے ذریعہ کریں گے۔
ان احکامات میں امریکی تاریخ کا سب سے بڑا جلاوطنی پروگرام شروع کرنا، ماحولیاتی قوانین میں کمی کا اعلان، مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں اضافے کا فیصلہ شامل ہے۔
نو منتخبت صدر ممکنہ طور پر حلف اٹھاتے ہی ڈوگے نامی نیا محکمہ بنانے کا اعلان بھی کریں گے، اس کے علاوہ سابق صدور کے قتل سے متعلق ریکارڈ کی فراہمی کی ہدایات بھی دیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ فوج کو عظیم "آئرن ڈوم" میزائل بطور دفاعی ڈھال بنانے کی ہدایت کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نہیں معلوم غزہ میں آئندہ کیا ہونے والا ہے، اب فیصلہ اسرائیل کو کرنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں نہیں معلوم غزہ میں آئندہ کیا ہونے والا ہے اور اب وہاں کے حوالے سے حتمی فیصلہ اسرائیل کو کرنا ہوگا۔
انہوں نے زور دیا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی نہایت اہم ہے لیکن حماس کی جانب سے مذاکرات میں سخت رویہ اپنایا گی، جس سے معاملات مزید پیچیدہ ہو گئے۔
ٹرمپ کے مطابق جب حماس نے یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا، وہ یرغمالی واپس نہیں کررہے ہیں تو اس کے بعد اب یہ اسرائیل پر منحصر ہے کہ وہ غزہ میں اپنے آئندہ اقدامات کا تعین کرے۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں بھوک سے مزید 6 افراد شہید، متحدہ عرب امارات اور اردن نے امداد کی فضائی ترسیل شروع کردی
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکا نے غزہ کے لیے 60 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی ہے اور آئندہ مزید امداد بھی بھیجی جائے گی، انہوں نے حماس پر امدادی سامان چرانے کا الزام لگایا تاہم انہوں نے اس بات کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔
ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے ایک بار پھر دوٹوک انداز میں کہا کہ وہ کسی صورت ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امداد ٹرمپ جنگ بندی غزہ یرغمالی