مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں کی فہرست دفتر خارجہ نے جاری کر دی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
دفتر خارجہ نے الداخلہ کے قریب مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والے 21 پاکستانیوں کی فہرست جاری کر دی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ مصدقہ اطلاعات کے مطابق میری ٹائم کے ریسکیو آپریشن میں 21 پاکستانی بھی شامل ہیں۔
رباط میں پاکستانی سفارتخانے کے ذریعے متاثرہ افراد کو فوری رسپانس دیا گیا ہے۔ پاکستانی سفارتخانے نے ابتدائی ضروریات تمام متاثرین کو مہیا کر دی ہیں جس میں کھانا، پانی، ادویات اور کپڑے شامل ہیں جبکہ میڈیکل ٹیمیں بھی ریلیف آپریشن میں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں؛ اسپین میں کشتی حادثے میں 44 پاکستانی جاں بحق، دفتر خارجہ کا ردعمل
ترجمان کے مطابق آپریشن کی مزید نگرانی کے لیے پاکستانی سفارتخانہ اور حکومت پاکستان مراکش حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
کشتی حادثے میں بچ جانے والوں کے نام درج ذیل ہیں:
مدثر حسین، وسیم خالد، محمد خالق، عبدالغفار، گل شامیر، تنویر احمد، محمد عباس کاظمی، غلام مصطفیٰ، عمران اقبال، شعیب زعفر، علی حسن، محمد عاصف اور بلال اقبال شامل ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل کشتی حادثے میں دفتر خارجہ شامل ہیں
پڑھیں:
برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
برٹش کونسل پاکستان نے برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند پاکستانیوں کو جلد از جلد درخواست جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ برٹش کونسل پاکستان کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اگر پاکستانی طلباء نے حال ہی میں اپنے تعلیمی امتحانات کے نتائج حاصل کیے ہیں اور وہ برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو فوری طور پر یو کے اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے درخواست دیں۔ سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق طلباء کو ویزا کے لیے درخواست دینے میں تاخیر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ درخواست دینے کے لیے، پاکستانی طلباء کے پاس یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ CAS حوالہ نمبر ہونا چاہیے اور تمام ضروری دستاویزی ثبوت تیار ہوں۔ طلباء طالب علم ویزا کے لیے آن لائن gov.uk/student-visa پر درخواست دے سکتے ہیں۔ وقت پر درخواست دینے سے ویزا کے عمل میں تاخیر سے بچا جا سکتا ہے اور طلباء کو وقت پر اپنی پڑھائی شروع کرنے کی اجازت مل سکتی ہے۔