القادر ٹرسٹ کیس میں سزا کیخلاف اپیلیوں کا معاملہ، عمران خان، بشری بی بی نے وکالت ناموں پر دستخط کر دئیے
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
القادر ٹرسٹ کیس میں سزا کیخلاف اپیلیوں کا معاملہ، عمران خان، بشری بی بی نے وکالت ناموں پر دستخط کر دئیے WhatsAppFacebookTwitter 0 20 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں کا معاملہ،دونوں نے وکالت ناموں پر دستخط کر دیئے۔
تفصیلات کے مطابق 190 مین پاونڈ کیس میں بانی پی ٹی ائی،بشری بی بی کی سزا خلاف اپیلیں دائر کرنے کےلئےبانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے وکالت ناموں دستخط کر دئیے،وکالت ناموں پر جیل کمرہ عدالت میں دستخط کئے گئے ۔
جیل حکام نے ضروری دفتری کاروائی کے بعد وکالت نامے بانی پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف چوہدری کے حوالے کر دئیے،190 مین پاونڈ اپیل میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر، سلمان اکرام راجہ اور خالد یوسف چوہدری وکلاء ہوں گے،اپیلیں آئندہ ایک دو دن میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی جائیں گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کر دئیے کیس میں
پڑھیں:
عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کو خط لکھ دیا.سابق وزیراعظم کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے خط تحریر کیا ہے۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا خط 9 صفحات پر مشتمل ہے. خط کا عنوان ”آئین کی حالت اور پاکستان میں قانون کا نفاذ“ ہے. خط میں عمران خان نے اپنے اوپر 200 سے زائد کیسز کا حوالہ دیا ہے.سابق وزیراعظم نے خود کو اور اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو قید میں رکھنا سیاسی و انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔خط میں رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔خط میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 4 ماہ میں 2 بار اپنے بیٹوں سے کال پر بات کی. بانی پی ٹی آئی کی بشریٰ بی بی سے ملاقات کروائی گئی نہ انہیں پڑھنے کے لیے اخبار دیا گیا. کئی دن عمران خان کو چھوٹے سے سیل میں رکھا جاتا ہے۔خط میں مزید کہا گیا کہ جیل ٹرائل کی سماعت نہ ہونے کے باعث بانی پی ٹی آئی اپنے اہل خانہ اور وکلا سے گزشتہ 2 ماہ سے نہیں ملے. لسٹ کے مطابق عمران خان کو وکلا سے ملاقات نہیں کروائی جاتی۔خط میں 8 فروری انتخابات، 26 نومبر ریلی اور 26 ویں آئینی ترمیم کا بھی ذکر کیا گیا ہے. آئینی بینچ کو فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں سے متعلق کیس پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔