کیلیفورنیا میں لگی خوفناک آگ کے متاثرین کی مدد کےلیے سابق امریکی صدر جوبائیڈن کا ایک بیان گزشتہ ہفتے زیر گردش رہا کہ متاثرین کو خوراک اور ایندھن جیسی ضروریات کےلیے 770 ڈالر ادائیگی کی جائے گی۔

سابق صدر جوبائیڈن کے اس بیان کو سوشل میڈیا میں اس انداز سے شیئر کیا گیا کہ آگ سے متاثرہ افراد کےلیے ادائیگی واحد وفاقی امداد ہوگی۔ آگ کے متاثرین کو دستیاب وفاقی امداد میں گھر کی مرمت یا تبدیلی، طبی اخراجات اور دیگر امداد شامل ہے۔

جنوبی کیلیفورنیا میں 7 جنوری سے لگنے والی جنگل کی آگ  میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور ہزاروں گھر اور دیگر عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں، جس سے تقریباً 180,000 افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

کیلیفورنیا کے جنگل کی آگ کے متاثرین کےلیے دستیاب وفاقی امدادی پروگراموں میں خوراک، ایندھن اور بچوں کے فارمولے جیسی فوری ضروریات کی لاگت کو پورا کرنے کےلیے 770 امریکی ڈالر کی ہنگامی ادائیگی شامل ہے۔

یہ ادائیگیاں فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے نئے سیریئس نیڈز اسسٹنس پروگرام کے ذریعے دستیاب ہیں، جس کا حوالہ جو بائیڈن نے 13 جنوری کو وفاقی حکام کے ساتھ بریفنگ کے دوران دیا تھا۔

تاہم اس اعلان کے بعد، منتخب صڈر ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم اور ریپبلکن نیشنل کمیٹی کے زیر انتظام ایک ایکس اکاؤنٹ نے بریفنگ کا ایک کلپ پوسٹ کیا اور بائیڈن کے تبصروں کے اس حصے پر روشنی ڈالی جس میں کہا گیا تھا، ’’ان آگ سے متاثر ہونے والے افراد کو ایک بار کی ادائیگی کی جائے گی۔ 770 ڈالر صرف ایک بار ادائیگی۔‘‘

اس ویڈیو کلپ کو کچھ بڑے پیمانے پر پیروی کرنے والے قدامت پسند اکاؤنٹس کے ذریعہ دوبارہ پوسٹ کیا گیا تھا جس میں گمراہ کن طور پر کیلیفورنیا کے جنگل کی آگ کے متاثرین کےلیے 770 ڈالر کی ہنگامی ادائیگیوں کا یوکرین کےلیے امریکی امداد میں لاکھوں یا اربوں سے موازنہ کیا گیا تھا۔

یہ پوسٹیں گمراہ کن تاثر چھوڑ رہی تھیں کہ آگ سے متاثر ہونے والوں کےلیے ہنگامی ادائیگیاں ہی دستیاب ہوں گی۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ کسی دوسرے ملک میں لوگوں کےلیے امریکی امداد غیر منصفانہ طور پر گھریلو امداد سے زیادہ ہے۔ جو بائیڈن کے مذکورہ ویڈیو کلپ کی پوسٹوں پر تقریباً 7 ملین تبصرے کیے گئے۔

غلط انداز سے شیئر کردہ دعویٰ کہ آگ کے متاثرین کو وفاقی حکومت سے صرف 770 ڈالر ملیں گے جلد ہی دوسرے پلیٹ فارمز پر منتقل ہوگئے، جہاں صارفین نے ہنگامی امدادی ادائیگیوں کا موازنہ یوکرین کی جنگ اور غزہ میں اسرائیل کی جنگ کےلیے فنڈنگ ​​سے کیا۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ 770 امریکی ڈالر کی ہنگامی ادائیگی کیلیفورنیا میں متاثرین کےلیے دستیاب وفاقی امدادی پروگراموں میں سے صرف ایک ہے، جو کہ ہنگامی ادائیگی جنوری 2024 میں متعارف کرائے گئے سیریئس نیڈز اسسٹنس پروگرام کے ذریعے دستیاب ہے۔

’’Serious Needs Assistance ایک لچکدار، پیشگی ادائیگی ہے جو پانی، خوراک، ابتدائی طبی امداد، دودھ پلانے کی فراہمی، بچوں کے فارمولے، ڈائپرز، ذاتی حفظان صحت کی اشیا، یا نقل و حمل کےلیے ایندھن جیسے ہنگامی سامان کی ادائیگی کےلیے استعمال کی جاسکتی ہے۔‘‘ فیکٹ شیٹ اکتوبر میں فیما کی طرف سے شائع کیا گیا تھا۔

فیما کے ترجمان جیسی جینکو کے مطابق ’’یہ فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کی جانب سے فراہم کردہ مدد کی صرف ایک شکل ہے۔ اور یہ واحد امداد نہیں ہے جس کےلیے لوگ اہل ہوسکتے ہیں۔

جینکو نے بتایا کہ کیلیفورنیا کے آگ متاثرین کےلیے دستیاب دیگر پروگراموں کی فہرست میں کرایے کی امداد، گھر کی مرمت یا تبدیلی، اور طبی اخراجات میں مدد کے بھی الگ پروگرام شامل ہیں۔ انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وفاقی ایجنسیاں آگ سے لڑنے اور ان کی تباہی سے نمٹنے سے متعلق عمومی اخراجات کی ادائیگی میں مدد کریں گی۔

جینکو کا کہنا تھا کہ ’’وفاقی حکومت اگلے 180 دنوں کےلیے، فائر فائٹرز کے اوور ٹائم تنخواہ، ملبہ ہٹانے، عارضی پناہ گاہوں جیسی چیزوں کےلیے 100 فیصد لاگت کا احاطہ کرنے جارہی ہے۔ لاس اینجلس کو پہلے جیسا بنانے کےلیے دسیوں اربوں ڈالر خرچ ہوں گے، اس لیے ہمیں کانگریس کو فنڈ فراہم کرنے کےلیے قدم بڑھانے کی ضرورت ہوگی۔‘‘

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: متاثرین کےلیے آگ کے متاثرین وفاقی امداد کی امداد کیا گیا گیا تھا

پڑھیں:

نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے

اسلام آباد:نئے مالی سال کے مجوزہ بجٹ کے مطابق حکومت نے دفاعی بجٹ میں 18 فی صد کا اضافہ کیا ہے جب کہ قرض ادائیگی پر 6200 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

وفاقی حکومت کا مالی سال 2025-26 کے لیے 17600 ارب روپے حجم کا بجٹ کل منگل کے روز پیش کیا جائے گا، جب کہ قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا۔ وزارتِ خزانہ نے بجٹ کے اہم خدوخال طے کر لیے ہیں، جن میں ٹیکس وصولی، آمدن، خسارے اور اخراجات سے متعلق تفصیلات شامل ہیں۔

وفاقی بجٹ میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 400 ارب روپے لگایا گیا ہے جب کہ ایف بی آر کے ذریعے ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 130 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

اسی طرح قرضوں کی ادائیگی پر 6 ہزار 200 ارب روپے خرچ ہوں گے، جو بجٹ خسارے کے برابر ہیں۔ بجٹ خسارے کا ہدف بھی یہی 6200 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر ہے کہ ان کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافے کا امکان ہے۔

دوسری جانب تعلیم اور صحت کے شعبوں کے لیے نسبتاً کم فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ تعلیم کے لیے صرف 13 ارب 58 کروڑ روپے اور صحت کے لیے 14 ارب 30 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

علاوہ ازیں ڈیجیٹل معیشت اور آئی ٹی سیکٹر کے لیے 16 ارب 22 کروڑ روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، جسے معیشت کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بجٹ اجلاس کے باقاعدہ شیڈول کی منظوری دے دی ہے، جس کے مطابق بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، جب کہ 11 اور 12 جون کو اسمبلی اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔ بجٹ پر باقاعدہ بحث 13 جون سے شروع ہوگی اور یہ 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔

بجٹ اجلاس کا سب سے اہم دن 26 جون ہوگا، جس دن فنانس بل 2025-26 کی منظوری لی جائے گی۔ اس سے قبل 23 جون کو مختص اخراجات پر بحث جب کہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر ووٹنگ مکمل کی جائے گی۔

اسپیکر ایاز صادق نے واضح کیا ہے کہ شیڈول میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی جب کہ تمام پارلیمانی جماعتوں کو بجٹ بحث میں حصہ لینے کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے گا۔

وفاقی بجٹ کے بعد صوبائی حکومتیں بھی اپنے اپنے بجٹ پیش کریں گی، جس کے ساتھ ہی ملک میں مالی سال 2025-26 کے لیے معاشی حکمت عملی کا باضابطہ آغاز ہو جائے گا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • گوہر اعجاز نے اقتصادی استحکام کا روڈ میپ دے دیا
  • اسرائیل نے غزہ کی امداد کے لیے آنے والی میڈیلین کو قبضے میں لے لیا
  • اسرائیل نے غزہ پٹی کے لیے امداد لے جانے والے کشتی روک لی
  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • کیلیفورنیا، ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف احتجاج
  • منڈی بہاء الدین، لاپتہ 8 سالہ بچی کی لاش کھیت سے برآمد
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھالیا
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کا لائن آف کنٹرول پر اگلے مورچوں کا دورہ، سپاہیوں کے ہمراہ نمازِ عید ادا کی
  • وزیراعظم شہباز شریف دورہ سعودی عرب مکمل کرکے پاکستان روانہ