Express News:
2025-11-03@16:48:51 GMT

مقبوضہ کشمیر میں پراسرار بیماری سے 16 افراد جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

اسلام آباد:

مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوی کے گائوں بدھل میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 16 افراد کی پراسرار بیماری سے اموات واقع ہو گئی۔

پراسرار بیماری سے مرنے والے افراد میں نیوروٹوکسن کی موجودگی کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے نیوروٹوکسن ایک کیمیکل یا مادہ ہے جو اعصابی بافتوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور انسانی اعصابی نظام پر سنگین اثرات مرتب کرتا ہے۔

بعض کیمیائی آلودگیاں جیسے پالیمیرائزڈ کیمیکلز یا ہیوی میٹلز (سیسہ، پارہ، ایٹم وغیرہ) نیوروٹوکسن کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 16 افراد کی پراسرار اموات نے مقامی آبادی میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے، 7 دسمبر سے 17 جنوری کے درمیان ہونے والی اموات میں متاثرین نے بخار، درد، متلی اور ہوش میں کمی کی شکایات کی۔

حکام کے مطابق بیشتر متاثرین ایک ہی خاندان سے ہیں جس نے مقامی سطح پر مزید تشویش پیدا کر دی ہے۔ ماہرین صحت نے تحقیقات کے دوران نیوروٹوکسن کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق مزید تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ اصل سبب کا پتا چل سکے، مقبوضہ کشمیر میں نیوروٹوکسن کا جان بوجھ کر استعمال خارج از امکان نہیں۔

امکان ہے کہ یہ انسانیت سوزکام کشمیریوں کی دشمن بھارتی فوج کی جانب سے کیا گیا ہو، یہ امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے مخصوص علاقوں میں کھاد یا دیگر ذرائع سےنیوروٹوکسن کا استعمال ہو رہا ہے۔

مودی سرکار کی جانب سے تحقیقات کا آغاز تو کیا گیا ہے تاہم ماضی میں ہونے والی تحقیقات کی طرح یہ بھی محض اعلان ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف زرداری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان نے 1947 میں جہاد کرکے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تھا اور اس خطے کی بہادری تاریخ کے صفحات میں ہمیشہ محفوظ رہے گی۔

گلگت بلتستان کے ڈوگرہ راج سے آزادی کے جشن کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 1947 کی جنگ میں یہاں کے 1700 جوانوں نے قربانی دے کر اس خطے کے مستقبل کا فیصلہ کیا۔

صدر زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان قدرتی وسائل، معدنیات اور سیاحت کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے، یہاں صحت اور تعلیم کی سہولیات وقت کی ضرورت ہیں اور ہر وادی میں اسکول قائم ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہاڑ اور علاقے ہمارا مشترکہ سرمایہ ہیں اور گلگت بلتستان کو اپنی ایئر لائن بھی ملنی چاہیئے۔

صدر مملکت نے بھارت میں مسلمانوں پر جاری ظلم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور اب مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے مظالم بہت طویل عرصے سے جاری ہیں اور عالمی برادری کو اس صورتحال کا نوٹس لینا ہوگا۔

اپنے خطاب میں آصف علی زرداری نے سی پیک کو پاکستان کی ترقی کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا قابلِ اعتماد دوست ہے اور سی پیک فیز ٹو کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب گلگت بلتستان ترقی کرے گا تو پاکستان خود بخود ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان
  • مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں سچ بولنے پر صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
  • تربت میں انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی شہری گرفتار
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس
  • مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت آصف زرداری
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے