کراچی: اغوا کے بعد قتل ہونے والے صارم سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
صارم - فوٹو: سوشل میڈیا
کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں اغوا کے بعد قتل ہونے والے بچے صارم سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔ زیادتی کی تصدیق ابتدائی پوسٹ مارٹم میں ہوئی ہے۔
ایس ایس پی انیل حیدر کے مطابق صارم کی گردن کی ہڈی ٹوٹی پائی گئی، گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔ صارم کو پانچ روز قبل قتل کیا گیا تھا اور پھر لاش پھینکی گئی۔
انکا کہنا تھا کہ شک کی بنا پر بچے کے قریبی رشتے دار کو حراست میں لے لیا ہے، زیر حراست ملزم کا ڈی این اے بھی کروایا جارہا ہے۔
کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں پانی کے ٹینک سے بچےکی لاش ملنے کے بعد اب تفصیلات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ نے بھی صارم سے زیادتی کی تصدیق کردی۔
انکا کہنا تھا کہ بچے کے جسم پر مختلف زخموں کے نشانات بھی موجود تھے، اب تک کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچے سے زیادتی ہوئی۔
واضح رہے کہ نارتھ کراچی سے لاپتہ ہونے والے 7 سالہ صارم کی لاش 18 جنوری کو پانی کی ٹینکی سے ملی تھی۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کا کہنا تھا کہ 7 سے 8 سال کے بچے کی لاش عباسی شہید اسپتال لائی گئی، بچے کے جسم پر متعدد زخموں کے نشانات موجود ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: زیادتی کی تصدیق سے زیادتی
پڑھیں:
کراچی: بچوں سے زیادتی کے ملزم کو عدالت میں متاثرہ بچیوں کے تھپڑ پڑ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے بچوں سے زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم شبیر تنولی کے جسمانی ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کردی۔ پولیس نے ملزم کو سات مقدمات میں نامزد کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا۔
سماعت کے دوران ایک ڈرامائی منظر اس وقت دیکھنے میں آیا جب متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم کو تھپڑ مارے، جس کے باعث ماحول کشیدہ ہوگیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس کے مطابق ملزم کو اہلِ علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تحقیقات میں سامنے آیا کہ وہ 2016 سے بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا اور ان کی ویڈیوز بھی تیار کرتا رہا۔ ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔
دوسری جانب صحافیوں نے جب عدالت کے باہر ملزم سے سوال کیا کہ وہ ان ویڈیوز کا کیا کرتا تھا تو اس نے انکشاف کیا کہ وہ بعد میں انہیں خود ہی دیکھتا تھا۔ اس اعتراف کے بعد متاثرہ بچوں کے والدین اور اہل علاقہ نے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔