ہم دہلی کو اروند کیجریوال کی بدعنوانی اور ناقص حکمرانی سے نجات دلائیں گے، دیویندر یادو
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ کیجریوال کے جھوٹے وعدوں اور غلط پالیسیوں کے باعث دہلی والے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں لیکن 5 فروری کے بعد کانگریس حکومت بننے پر سبھی پریشانیوں کا خاتمہ کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور بادلی اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار دیویندر یادو نے اپنی انتخابی مہم کے دوران پانچ عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے دہلی میں گزشتہ 11 برسوں کے دوران اروند کیجریوال حکومت کی بدعنوانی اور ناکارہ حکمرانی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کے جھوٹے وعدوں اور غلط پالیسیوں کے باعث دہلی والے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں لیکن 5 فروری کے بعد کانگریس حکومت بننے پر سبھی پریشانیوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔ دیویندر یادو نے کہا کہ کانگریس حکومت بننے کے بعد دہلی میں شیلا دکشت کے 15 برس کا دورِ حکومت جیسا ترقیاتی کام کیا جائے گا۔ انہوں نے صحت، خواتین اور نوجوانوں کے لئے خصوصی منصوبے پیش کئے، جن میں ہر دہلی والے کو 25 لاکھ کا صحت بیمہ، خواتین کو ماہانہ 2500 روپے اور نوجوانوں کو پہلی ملازمت تک 8500 روپے ماہانہ شامل ہیں۔
انہوں نے بادلی میں موجودہ ایم ایل اے کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے علاقے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا۔ دیوندر یادو نے کہا کہ وہ اپنے دور میں سیور لائن، راشن کارڈ اور پنشن جیسی سہولیات کے لئے لڑے، مگر موجودہ حکومت نے سب کچھ بند کر دیا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ دوبارہ منتخب ہونے پر پانی کی قلت اور سیور کی مشکلات کو جڑ سے ختم کریں گے۔ دیویندر یادو نے ضرورت مند دہلی والے کو 500 روپے میں گیس سلنڈر اور راشن کٹ دینے کا اعلان کیا، جس میں چاول، چینی، دال، تیل اور چائے کی پتی شامل ہوگی۔ انہوں نے 300 یونٹ مفت بجلی دینے کی بات کی اور کیجریوال کے 200 یونٹ کے دھوکے کی نشاندہی کی، جس سے غریب طبقہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دیویندر یادو نے کہا کہ انہوں نے یادو نے
پڑھیں:
بارش متاثرین کے فنڈ کرپشن کی نظرہوچکے ہیں ،مولانا محمد صالح انڈھڑ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے کہا ہے کہ 2022 کے سیلاب و بارش متاثرین کے منہدم مکانات کی تعمیر کے لیے جاری فنڈ کرپشن کی نظر ہو ہوچکے ہیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری سرکاری امدادی فنڈز ہینڈز اور سندھ بینک کی گٹھ جوڑ اور مبینہ بدعنوانی کی نذر ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں متاثرہ خاندان شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اپنے گھروں کی تعمیر سے محروم ہیں اس سنگین صورتحال پر جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے اعلان کیا ہے کہ بدعنوانی اور عوام دشمن اقدامات کے خلاف 2 نومبر کو پنوعاقل سے سکھر تک لانگ مارچ نکالا جائے گا۔انہوں نے عوام، سیلاب متاثرین اور کارکنان ، کسان، اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاج میں بھرپور شرکت کریں، تاکہ کرپٹ مافیا کو بے نقاب کیا جا سکے اور متاثرین کو ان کا حق دلایا جائے۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھاکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو باقاعدہ تحریری درخواست ارسال کی گئی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ متاثرین کے لیے جاری امدادی رقوم براہِ راست ان کے قومی شناختی کارڈ نمبرز کے ذریعے ادا کی جائیں۔تاکہ کسی بھی ادارے یا شخص کی بدعنوانی اور مداخلت کے بغیر یہ رقم حقیقی مستحقین تک پہنچ سکے۔