Juraat:
2025-07-24@22:04:42 GMT

وزارت توانائی کا جون تک بجلی قیمت میں بڑی کمی لانے کا عندیہ

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

وزارت توانائی کا جون تک بجلی قیمت میں بڑی کمی لانے کا عندیہ

اسلام آباد: وزارت توانائی نے جون تک بجلی کی قیمت میں بڑی کمی لانے کا عندیہ دے دیا۔پیر کو سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت سینیٹ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

زرائع کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں سیکرٹری پاور نے بتایا کہ 15آئی پی پیز کیساتھ معاہدے ختم ہونے سے بھی صارفین کو 802ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔

رکن کمیٹی شبلی فراز نے کہا کہ دنیا میں پاور سیکٹر میں تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں، ہم کیوں پرانے ماڈل پر چل رہے ہیں،وزیر توانائی نے خطے میں سستی بجلی دینے کا لفظ استعمال کیا وضاحت دیں، کیا یہ صرف لوگوں کو خوش کرنے کا اعلان ہے یا اس میں کچھ حقیقت ہے؟، آپ کے پاس بجلی سستی کرنے کی گنجائش کتنی ہے؟ جب گردشی قرض اور نقصانات سینکڑوں ارب روپے ہے۔سیکرٹری پاور نے کمیٹی کو بتایا کہ 5آئی پی پیز کی بندش سے 411ارب روپے کی بچت ہورہی ہے۔

8 بگاس آئی پی پیز کا ٹیرف ریٹ ڈالر سے روپے میں تبدیل ہونے اور 15آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظرثانی سے مجموعی طور پر بجلی صارفین کو ایک ہزار 40ارب روپے کا ریلیف ملے گا، یہ 15آئی پی پیز اس وقت ٹیک اینڈ پے سسٹم پر چل رہی ہیں لیکن اب ان کی کپیسٹی پیمنٹس کی شرط ختم کرائیں گے۔

سیکرٹری پاور نے ڈسکوز کی نجکاری کے حوالے سے بتایا کہ 11تقسیم کار کمپنیوں میں سے 9کی نجکاری کی جائیگی۔

پہلے مرحلے میں آئیسکو، فیسکو اور گیپکو کی نجکاری پر کام جاری ہے، دوسرے فیز میں لیسکو، میپکو اور حیزکو اور تیسرے فیز میں حیسکو، سیپکو اور پیسکو کی نجکاری کی جائے گی، زیادہ نقصانات کی وجہ سے ٹیسکو اور کیسکو ڈسکوز کی نجکاری نہیں ہوگی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کی نجکاری پی پیز

پڑھیں:

2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔

یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔

وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔

اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔

ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔

جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار  ’’فری انرجی مارکیٹ پالیسی‘‘کے نفاذکااعلان
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والی 10 پاور کمپنیاں کون سی ہیں؟
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • آڈٹ رپورٹ ابتدائی مرحلے میں ہے، مکمل جانچ باقی ہے، پاور ڈویژن کا مؤقف
  • مستقبل میں پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری ختم ‘ بے نظرانکم سپورٹ پروگرام پر تعین کیلا جائیگا ِ سکر ٹر یک پاور 
  • پی آئی اے کے خریدار کو 5 برس میں 60 سے 70 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ضروت
  • برطانیہ نے نئے ایٹمی پلانٹ کی منظوری دے دی
  • سیکرٹری پاور ڈویژن کی بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے کی خبروں کی تصدیق