Jasarat News:
2025-04-25@05:15:59 GMT

کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی کوششوں میں اضافی کیا جائے

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

کراچی ( کامرس رپورٹر)سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی محترمہ عائشہ حمیرا موریانی نے کمبائنڈ ایفلونٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ ، کورنگی انڈسٹریل ایریا میں640 کلوواٹ سولر انرجی پروجیکٹ اور لیبارٹری کا افتتاح کردیا۔ اس ضمن میں منعقدہ تقریب میں ایم ڈی ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈطارق علی نظامانی، ایڈشنل ڈائریکٹر جنرل سیپا وقار حسین پھلپھوٹو اور لیدر انڈسٹری کے ممبران بھی شریک ہوئے۔ سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی محترمہ عائشہ حمیرا موریانی نے پرائیوٹ سیکٹرز ،بالخصوص یونیڈو،جی ای ایف اور انوائرنمینٹل سوسائٹی کی لیدر انڈسٹری کے شعبے کی ترقی کیلئے ان کی کوششوں کو سراہا اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی کوششوں پر زور دیتے ہوئے COP29 سے پاکستان کے وعدوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے سولر سسٹم کے لئے یونیڈو،جی ای ایف کے تعاون کے ساتھ ساتھ کورنگی میں صفائی کے کاموں کے لئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے اقدامات کی تعریف کی۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر اور صدر ، پی ٹی اے (ایس زیڈ) انوائرنمینٹل سوسائٹی گلزار فیروز نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ اس اہم پراجیکٹ کو یونیڈو، جی ای ایف کے فنڈز سے مکمل کیا گیا،پلانٹ کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے 640 کلوواٹ کا سولر انرجی سسٹم کامیابی سے نصب کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

امریکا کا ایشیائی ممالک کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد ٹیکس کا اعلان

واشنگٹن:

امریکا نے جنوب مشرقی ایشیا سے امریکا درآمد ہونے والے سولر پینلز پر 3521 فیصد تک کے بھاری محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

 یہ اقدام چین کی مبینہ سبسڈی اور ڈمپنگ کے خلاف ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے جس کا مقصد امریکی مقامی سولر انڈسٹری کا تحفظ ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ تجارت نے پیر کے روز بتایا کہ یہ ڈیوٹیز کمبوڈیا، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور ویتنام کی کمپنیوں پر لاگو ہوں گی تاہم ان پر عمل درآمد سے قبل جون میں بین الاقوامی تجارتی کمیشن (ITC) کی توثیق درکار ہوگی۔

یہ فیصلہ ایک سال قبل امریکی اور دیگر سولر مینوفیکچررز کی درخواست پر شروع ہونے والی اینٹی ڈمپنگ اور کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے۔

محکمہ تجارت کے مطابق کمبوڈیا کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد، ملائیشیا سے جنکو سولر کی مصنوعات پر 40 فیصد، ویتنامی مصنوعات پر 245 فیصد، تھائی لینڈ سے ٹرینا سولر پر 375 فیصد سے زائد اور دیگر ویتنامی مصنوعات پر 200 فیصد سے زیادہ ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔

2023 میں امریکا نے ان چار ممالک سے تقریباً 11.9 ارب ڈالر مالیت کے شمسی سیل درآمد کیے تھے۔

 اب یہ مجوزہ محصولات اگر نافذ ہوگئے تو نہ صرف عالمی سطح پر شمسی توانائی کی سپلائی چین متاثر ہوگی بلکہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی کشیدگی میں بھی اضافہ متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے سول سوسائٹی کا احتجاج، مظاہرین کی شدید نعرے بازی
  • آبی جارحیت کیخلاف سول سوسائٹی کا بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کرنے کی نوید
  • بلوچستان میں مستحقین کو زکوٰۃ کی بروقت اور شفاف فراہمی کے لیے اصلاحات
  • سکردو، نون لیگ کے وفد کی چیف سیکرٹری سے ملاقات، بلتستان کے مسائل سے آگاہ کیا
  • لیسکو نے سولر سسٹمز کے لیے AMI بائی ڈائریکشنل میٹرز کی قیمت میں کمی کر دی
  • سولر پینل درآمد کی آڑ میں منی لانڈرنگ، کمیٹی نے مزید وقت مانگ لیا
  • امریکا کا جنوب مشرقی ایشیا سے سولر پینلز کی درآمد پر 3500 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
  • امریکا کا ایشیائی ممالک کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد ٹیکس کا اعلان
  • اضافی چھٹیاں کرنے والے اساتذہ کیلئے بری خبر