عامر خان کی نئی گرل فرینڈ کون ہے؟ سلمان خان کے سوال پر جنید خان کا دلچسپ جواب
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
بھارتی رئیلٹی شو بگ باس 18 کے گرینڈ فائنل میں سلمان خان اور عامر خان کی ہلکی پھلکی نوک جھونک اور عامر خان کے بیٹے جنید خان کے طنزو مزاح نے شائقین کے دل جیت لیے۔
عامر خان اپنے بیٹے جنید خان اور اداکارہ خوشی کپور کے ہمراہ فلم ’لوویاپا‘ کی تشہیر کے لیے شریک ہوئے۔ پروگرام کے دوران، سلمان نے مزاحیہ انداز میں عامر سے پوچھا کہ کیا ان کی کوئی نئی گرل فرینڈ ہے، جس پر جنید کے حاضر جواب تبصرے نے سب کو قہقہے لگانے پر مجبور کر دیا۔
جنید خان نے کہا کہ ’کیا آپ ان (عامر خان) کو انکی دو سابقہ بیویوں سے گالیاں پڑوانا چاہتے ہیں‘۔
شو کے دوران عامر نے انکشاف کیا کہ وہ اور سلمان ایک دوسرے کے بچپن کے ساتھی ہیں۔ انہوں نے بتایا، ’بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ سلمان اور میں نے دوسری جماعت میں ایک ہی اسکول میں تعلیم حاصل کی تھی۔ بعد میں سلمان دوسرے اسکول منتقل ہو گئے۔‘
اس پر سلمان نے مزاحیہ انداز میں کہا، ’مجھے اسکول سے نکال دیا گیا تھا‘۔ عامر نے مسکراتے ہوئے کہا، ’آپ ہمیں بچپن کے دوست کہہ سکتے ہیں‘۔
یاد رہے کہ جنید خان جلد سری دیوی کی بیٹی خوشی کپور کے ہمراہ فلم لویاپا میں جلوہ گر ہوں گے جو 7 فروری کو سنیما گھروں میں ریلیز ہوگی۔
دوسری جانب بگ باس سیزن 18 کا تاج اداکار کرن کے نام ہوچکا ہے انہوں نے گھر کے اندر اور باہر سے بےشمار ووٹ حاصل کر کے بگ باس سیزن 18 کے فائنلسٹ کا ٹائٹل جیت لیا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
اسرائیل ہماری کارروائیاں روکنے سے قاصر ہے، رہنماء انصار الله
الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں نصر الدین عامر کا کہنا تھا کہ ہمارے اور صیہونی رژیم کے درمیان ایک لامحدود جنگ جاری ہے، جس سے ہم امریکی فریق کو گراونڈ سے باہر کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے ڈپٹی میڈیا کوآرڈینیٹر "نصر الدین عامر" نے کہا کہ ہم بحیرہ احمر پر مکمل کنٹرول رکھتے ہیں، اسرائیل یا اس کے علاوہ کوئی اور بھی ہماری کارروائیاں نہیں روک سکتا۔ نصر الدین عامر نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے رہائشی اس طرح بھوک سے مر رہے ہیں کہ دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ہم نے جنگ کے آغاز سے ہی غزہ کی حمایت کی اور امریکہ و اسرائیل کا مقابلہ کیا تاکہ شاید غزہ کے لوگوں کے انسانی دکھوں کو کچھ کم کیا جا سکے۔ نصر الدین عامر نے کہا کہ ہم فلسطین کی حمایت میں اپنی طاقت کے مطابق بھرپور کارروائیاں کر رہے ہیں لیکن ہمیں پھر بھی اپنی کوششوں میں کمی محسوس ہوتی ہے، اس لئے ہم اپنے عسکری آپریشنز کو وسعت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اور صیہونی رژیم کے درمیان ایک لامحدود جنگ جاری ہے، جس سے ہم امریکی فریق کو گراونڈ سے باہر کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ انصار الله کے ڈپٹی میڈیا کوآرڈینیٹر اس سے قبل بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ صنعاء، فلسطین اور غزہ پٹی کی حمایت میں اپنی کارروائیاں اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک غزہ کا محاصرہ ختم اور وہاں سے جارحیت کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ اپنے ٹیلیگرام چینل پر نصر الدین عامر نے کہا کہ دشمن کی یمن کے معاملے میں کشیدگی بڑھانے کی کوئی بھی کوشش پہلے کی طرح ناکام ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پٹی پر جارحیت کو روکنے اور محاصرے کو ختم کرنے کے علاوہ کوئی چیز دشمن کو ہمارے حملوں سے نہیں بچا سکتی۔ یاد رہے کہ یمنی فوج نے گزشتہ کئی مہینوں سے غزہ کی پٹی کی حمایت اور اپنی سرزمین پر صیہونی فوج کے جارحانہ حملوں کے جواب میں، مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی اہداف پر اپنے ڈرون اور میزائل حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔