اسرائیل حماس جنگ بندی، فلسطینیوں کی گھروں کو واپسی، تباہ حال علاقے سے 62 لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
غزہ(نیوز ڈیسک)غزہ میں اسرائیل حماس جنگ بندی کے تیسرے روز بے گھر فلسطینیوں کی اپنے علاقوں میں واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔غزہ میں جہاں بے گھر فلسطینیوں کا واپس اپنے علاقوں میں لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری جانب امدادی سامان کے ٹرک بھی غزہ پہنچ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق اتوار کو 630 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، جنگ بندی کے پہلے روز حماس نے تین یرغمالی خواتین رہا کیں، تینوں خواتین خوش اور صحت مند دکھائی دیں۔معاہدے کے مطابق یرغمالیوں کے بدلے میں اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی خواتین اور بچے رہا کیے جس میں سیاستدان خالدہ جرار اور صحافی رولا حسنین بھی رہائی پانے والوں میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جنگ بندی کے بعد تباہ شدہ علاقوں سے 62 شہدا کی لاشیں برآمد ہوئیں۔یاد رہے کہ غزہ پر15 ماہ سے مسلط اسرائیلی جنگ میں بچوں اور خواتین سمیت 47 ہزار 899 فلسطینی شہید ہوئے جب کہ ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی اور ہزاروں لاپتا ہیں۔
آرمی چیف اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات پر وزیراعظم کو بریف کردیا گیا: حکومتی ذرائع
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسرائیل نے حزب اللہ کی زیر زمین ڈرونز فیکٹریوں کو تباہ کردیا؛ ویڈیو وائرل
اسرائیلی فضائیہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے زیرِ زمین ڈرون ساز کارخانوں کو بمباری کرکے تباہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے اس کارروائی سے قبل شہریوں کو ان عمارتوں سے 300 میٹر دور چلے جانے کی ہدایت کی تھی۔
عربی زبان میں جاری ایک پیغام میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ آپ حزب اللہ کی تنصیبات کے قریب ہیں۔ اپنی اور اہلِ خانہ کی حفاظت کے لیے فوراً دور چلے جائیں۔
اس انتباہ کے بعد ہزاروں افراد اپنے گھر بار اور کاروبار چھوڑ کر جانے لگے جس سے آس پاس کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا تھا اور افراتفری مچ گئی تھی۔
צה”ל תקף בדאחייה ובדרום לבנון אתרים תת-קרקעיים לייצור ואחסון כטב”מים וסדנה לייצור רחפנים
לפני זמן קצר, צה"ל תקף באופן ממוקד באמצעות מטוסי קרב, אתרי ייצור ומחסני כטב"מים בשימוש היחידה האווירית של ארגון הטרור חיזבאללה (127), בדאחייה שבביירות ובדרום לבנון.
היחידה האווירית הוציאה… pic.twitter.com/4CCd7obPjy
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ فضائی حملے میں تباہ کی گئیں یہ تنصیبات حزب اللہ کی ایئر ڈیفنس کے "یونٹ 127" کے زیر استعمال تھیں جہاں ہزاروں ڈرونز تیار کیے جا رہے تھے۔
بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ڈرونز بنانے کے یہ کارخانے ایران کی سرپرستی، تکنیکی معاونت اور مالی امداد سے چل رہے تھے۔
ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ڈرونز بنانے کے ان کارخانوں کا جاری رہنا نومبر میں طے پانے والے اسرائیل اور لبنان سیزفائر معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔
بیروت میں حملوں کے صرف چند گھنٹوں بعد ہی اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے قصبے "عین قانا" میں بھی شہریوں کو انخلاء کی وارننگ جاری کی۔
جس میں کہا گیا ہے کہ وہاں بھی حزب اللہ کی ڈرون ورکشاپس کو نشانہ بنایا جائے گا۔ اس علاقے سے انخلا کے بعد بھی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں تاہم تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل حماس جنگ کے دوران اب تک حزب اللہ کی قیادت سمیت 180 سے زائد جنگجوؤں کو صیہونی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔