اسلام آ باد:

عالمی بینک اگلے دس سال میں پاکستان کو 20 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی فراہمی کیلیے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک جمعرات کو جاری کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق عالمی بینک پاکستان کے لیے نئی کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک جاری کرے گا، عالمی بینک کی جانب سے دس سالہ منصوبے کے تحت پاکستان کو بیس ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے اور اس کا باضابطہ افتتاح عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن ریزر کریں گے۔

اس فریم ورک میں پاکستان کی مختصر اور درمیانی مدت کی معاشی ضروریات کو پورا کرنے کی حکمت عملی شامل ہے۔ عالمی بینک نے پاکستان کو درپیش بڑے خطرات کی نشاندہی کی ہے جن میں سیاسی تقسیم میکرو اکنامک کمزوریاں اور انسانی سرمائے کا بحران شامل ہیں۔

عالمی بینک نے مالی بدانتظامی، ماحولیاتی تبدیلی، قدرتی آفات اور جی ڈی پی میں ممکنہ بیس فیصد کمی جیسے خدشات کا اظہار کیا ہے، اس کے علاوہ عالمی بینک نے برآمدات مخالف تجارتی پالیسیوں،بنیادی سہولیات میں کمی اور بجلی کی تقسیم و ترسیل کے نظام میں بھاری نقصانات کی نشاندہی کی ہے۔

شفافیت، احتساب اورای گورننس کے شعبوں میں بھی بہتری کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ عالمی بینک نے نجی شعبے کی سرمایہ کاری،ایس ایم ایز کی قرض تک رسائی اور برآمدات بڑھانے کے لیے اصلاحات کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عالمی بینک نے پاکستان کو

پڑھیں:

ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کیلیے 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان

اسلام آباد:

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان  کیا گیا ہے۔

یہ امداد سماجی تحفظ کے مختلف پروگراموں میں استعمال کی جائے گی۔ اے ڈی بی کی سالانہ رپورٹ کے مطابق امدادی رقم سے 93 لاکھ افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ خصوصاً بچوں اور نوجوانوں کی تعلیم کے لیے مشروط نقد رقوم فراہم کی جائیں گی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس امداد کا مقصد بہتر غذائیت تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ اس اقدام سے خاص طور پر آفت زدہ علاقوں میں رہنے والی خواتین، نوجوان لڑکیوں اور بچوں کو فائدہ پہنچے گا۔

علاوہ ازیں صحت کی سہولیات کی فراہمی بھی امدادی پروگرام کا حصہ ہو گی۔
یہ سہولیات ان طبقات کے لیے ہوں گی جنہیں عمومی طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وسطی اور مغربی ایشیا کے ممالک کو ترقیاتی تفریق اور سماجی بہبود کے شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔
اے ڈی بی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان، کرغزستان اور پاکستان جیسے ممالک میں غربت کی شرح اب بھی بلند ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ ان ممالک کے عوام کو ضروری سہولیات تک رسائی محدود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بینک ایسے اقدامات کی حمایت کرتا ہے جو سماجی فلاح کو فروغ دیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے زر مبادلہ کے سیال ذخائر کی صورتحال
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کرنے کی نوید
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کیلئے 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان
  • پاکستان کی ایک اور کامیابی; 2 غیر ملکی بینکوں سے 1ارب ڈالر کے اہم مالیاتی سمجھوتے طے پاگئے
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کیلیے 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان
  • غیر ملکی بینکوں سے 1 ارب ڈالر قرض کے لیے مفاہمت طے
  • عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری
  • جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کی جانب سے فیصل آباد میں صاف پانی کی فراہمی اور تقسیم کےنظام کی تقریب
  • عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کی منظوری پر وزیر خزانہ کا اظہار تشکر
  • چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے “گلوبل چائنیز کمیونیکیشن پارٹنرشپ”میکانزم کا قیام