اکشے کمار کب تک فلم انڈسٹری میں رہیں گے؟ بالی ووڈ اسٹار نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک) معروف بالی ووڈ اسٹار اکشے کمار نے حال ہی میں اپنے کیریئر اور کام کے اصولوں کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ تب تک کام کریں گے جب تک وہ کام کرسکتے ہیں، ان کا اس وقت تک کام چھوڑنے کا ارادہ نہیں جب تک ان کا جسم اور دماغ اس کی اجازت دیتے ہیں۔
لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے آرام اور ذہنی سکون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہفتہ اور اتوار کی چھٹی ہونی چاہیے، کام سے مناسب چھٹی لینے سے توانائی حاصل ہوتی ہے اور ذہن میں شفافیت آجاتی ہے جس سے کام پر دھیان دینے میں بھی مدد ملتی ہے۔
جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ وہ فلم میں کاروباری حوالے سے آنے والی مشکلات کا کیسے سامنا کرتے ہیں تو ان کا جواب تھا کہ فلم اچھی چلتی ہے یا نہیں، اس سے قطع نظر توجہ کے ساتھ کام کرتے رہنا چاہیے۔
انہوں نے اپنی زندگی کا فلسفہ 4 الفاظ میں سمو کر بیان کرتے ہوئے کہا کہ زندگی میں یہ 4 چیزیں ہونی چاہئیں؛ سُکھ، شانتی، سیوا اور صحت۔ اکشے کمار کا کہنا تھا کہ یہ 4 رہنما اصول ایک بامقصد زندگی میں بنیادی اہمیت کے حامل ہیں جس سے نہ صرف پیشہ وارانہ زندگی میں کامیابی ملتی ہے بلکہ ذاتی زندگی بھی کامیاب ہوتی ہے۔
مزیدپڑھیں:کیا حکومت 15 سال سے پرانی گاڑیوں کو ختم کرنے جا رہی ہے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سوشل میڈیا اسٹار عمر شاہ کے آخری لمحات کیسے تھے؟ چچا کا ویڈیو بیان وائرل
سوشل میڈیا اسٹار عمر شاہ کے چچا مرحوم بھتیجے کے آخری لمحات کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔
سوشل میڈیا پر عمر شاہ کے چچا کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں سوشل میڈیا اسٹار کے آخری لمحات کے بارے میں بات کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
عمر کے چچا نے بتایا کہ ’اس رات میرا بھتیجا بالکل ٹھیک تھا، انہیں کوئی طبی مسئلہ نہیں تھا، وہ صرف اپنے معمولات پر عمل کرتے ہوئے سوگیا تھا لیکن رات 2:30 بجے اچانک اس کی طبعیت خراب ہوئی تو ہم اسے ہسپتال لے گئے جہاں وہ صرف تیس منٹ کے اندر ہی انتقال کرگیا۔‘
https://www.instagram.com/reel/DOsrJm4CPKc/?utm_source=ig_web_copy_link
سوشل میڈیا اسٹار کے چچا کے مطابق یہ ان کے اور گھر والوں کے لیے ایک تکلیف دہ لمحہ تھا۔ پوری پاکستان نے عمر کی موت پر غم کا اظہار کیا اور اس کیلئے دعا کی۔ میں سب سے درخواست کروں گا کہ وہ عمر کے والدین کے لیے دعا کریں کیونکہ وہ بےحد تکلیف میں ہیں اور انہیں دعاؤں کی ضرورت ہے۔