آر ایس ایس و بی جے پی آئین کو ختم کرنا چاہتے ہیں، ملکارجن کھڑکے
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے تحریک آزادی ہند کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریک آزادی دنیا کی ایسی انوکھی تحریک رہی جو سچائی اور عدم تشدد کی بنیاد پر لڑی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کرناٹک کے بیلگاوی میں "جئے باپو، جئے بھیم، جئے آئین" مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس و بی جے پی کے لوگ آئین کو جلانے اور ختم کرنے والے لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کو توڑنے والے لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے تو ملک کو جوڑنے کے لئے کنیاکماری سے کشمیر تک پیدل سفر کیا۔ کانگریس صدر نے آج بیلگاوی میں عظیم الشان تقریب کے دوران چرخہ چلا کر "جئے باپو، جئے بھیم، جئے آئین" مہم کا آغاز کیا۔ اس موقع پر ان کے ساتھ کانگریس کے جنرل سکریٹری و رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی، جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، کرناٹک کے انچارج جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا، کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار سمیت کئی اہم پارٹی لیڈران موجود تھے۔ کانگریس نے اس ریلی کے ذریعہ آئین مخالف طاقتوں کے خلاف اعلانِ جنگ کر دیا ہے۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کا احترام کرنے کے لئے کانگریس نے جو کیا، ایسا شاید کوئی دوسرا نہیں کر سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی سے آئین ساز اسمبلی میں لانے کے لئے کانگریس نے اپنے رکن ایم آر جیکر کا استعفیٰ کرایا۔ اپنی تقریر کے دوران ملکارجن کھڑگے نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں بابا امبیڈکر کی بے عزتی کرتے ہوئے کہا کہ اگر اتنا نام بھگوان کا لیتے تو 7 جنموں تک جنت میں جاتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سبھی نے اس بے عزتی کے خلاف امت شاہ کے خلاف دھرنا دیا اور ان کا استعفیٰ مانگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آج بھی وہی مطالبہ ہے کہ امت شاہ کو اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینا ہوگا۔
اس تقریب سے پرینکا گاندھی نے بھی خطاب کی اور تحریک آزادی کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریک آزادی دنیا کی ایسی انوکھی تحریک رہی جو سچائی اور عدم تشدد کی بنیاد پر لڑی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس تحریک میں مہاتما گاندھی، نہرو جی، سردار پٹیل جی، امبیڈکر جی سمیت تمام مجاہدین آزادی نے کہا کہ ہم تشدد کا مقابلہ سچائی اور عدم تشدد سے کریں گے اور انگریزوں کو شکست دیں گے۔ وہ مزید کہتی ہیں کہ جہاں دنیا میں الگ الگ جگہ آزادی کے لئے تشدد ہوئے، خون کی ندیاں بہیں، وہیں ہماری تحریک آزادی میں عدم تشدد کی بنیاد پر اخلاقی طاقت سے انگریزی حکومت کو گرایا گیا۔ پرینکا گاندھی نے اپنے خطاب میں مودی حکومت کو بھی ہدف تنقید بنایا اور اس حکومت کو ڈرپوک تک قرار دے دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی تحریک ا زادی گاندھی نے کرناٹک کے کہا کہ ا امت شاہ کے لئے
پڑھیں:
وفاق نے معاملہ خراب کردیا، حکومت گرانا نہیں چاہتے لیکن گراسکتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے لوگ اب ایک چیز پر راضی ہوں گے کہ اس منصوبے کو ختم کیا جائے، ہمیں اس نہج پر نہ لے کر جائیں کہ ایسا فیصلہ ہو جس سے سب کا نقصان ہو، سندھ حکومت اس پروجیکٹ کو رکوانے میں کامیاب ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے نہروں کے معاملے کو بہت خراب کردیا، حکومت گرانا نہیں چاہتے لیکن گراسکتے ہیں، وفاقی حکومت منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کرے تاکہ بے چینی ختم ہو۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کینالز منصوبے کو رکوانے میں کامیاب ہے، کینالز کے معاملے پر بات آگے بڑھ رہی ہے، اس پروجیکٹ پر ابھی کام نہیں چل رہا، سندھ کے لوگ اب ایک چیز پر راضی ہوں گے کہ اس منصوبے کو ختم کیا جائے، ہمیں اس نہج پر نہ لے کر جائیں کہ ایسا فیصلہ ہو جس سے سب کا نقصان ہو، سندھ حکومت اس پروجیکٹ کو رکوانے میں کامیاب ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمارے پاس دلیل موجود ہے کہ یہ منصوبہ ملک کے لیے فائدہ مند نہیں، دھرنے کے باعث مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے باعث مویشی لانے والی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، احتجاج کریں لیکن سڑکیں بند نہ کریں۔
سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ ہم نے ارسا کے سرٹیفکیٹ کو چیلنج کیا ہے، جون سے یہ کیس سی سی آئی میں پڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارسا میں ان کی درخواست ہے 27 فیصد پانی سمندر میں جارہا ہے اس لیے کینالز کی اجازت دیں، درخواست میں یہ نہیں لکھا کہ پانی بچانے کے اقدامات کریں گے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ یہ نئی درخواست دیں کہ اتنا پانی بچائیں گے ان اقدامات سے اتنی بہتری ہے، پوچھتا ہوں کہ جولائی سے ستمبر تک کونسی گندم اگتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ وضاحت کریں ان نئے کینالز کے لیے پانی کہاں سے لائیں گے؟ بالائی علاقوں میں پانی کے پروجیکٹ پر زیریں علاقوں کی رضامندی لازمی ہے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پانی سے متعلق یہی مسئلہ پاکستان کا بھارت اور بھارت کا چین کے ساتھ ہے، سندھ میں کینالز کی لائننگ پر سرمایہ کاری کی گئی۔