آئی سی سی چیئر مین جے شاہ کی اہم شخصیت سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیئر مین جے شاہ نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے صدر تھامس بیک سے ملاقات کی ہے۔
سوئٹزر لینڈ کے شہر لوزان میں دونوں عہدے داران کے درمیان یہ ملاقات 30 جنوری کو ہونے والے آئی او سی کے سیشن سے قبل ہوئی ہے۔ جس کے متعلق خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ پہلے سے طے شدہ تھی۔
آئی سی سی نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ 2028 میں لاس اینجلس اولمپکس میں کرکٹ کی شمولیت کا مومینٹم جاری ہے اور اس حوالے سے جے شا کی انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس بیک سے لوزان میں اس ہفتے ملاقات ہوئی ہے۔
گزشتہ ماہ برسبین کے دورے پر جے شاہ نے 2032 کے اولمپکس میں کرکٹ کی شمولیت کے حوالے سے بات کی تھی۔
بارڈر گواسکر ٹرافی کے تیسرے ٹیسٹ کے دوران برسبین میں جے شاہ نے 2032 برسبین اولمپک آرگنائزنگ کمیٹی ہیڈ سنڈی کُک اور کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او نِک ہوکلے سے ملاقات کی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جے شاہ
پڑھیں:
رجب بٹ کے مسائل کے پیچھے کونسی مشہور شخصیت ہے؟ ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کا دعویٰ
ٹک ٹاکر کاشف ضمیر نے ساتھی ٹک ٹاکر رجب بٹ کے مسائل کی وجہ کا انکشاف کردیا۔
ماضی میں مختلف اسکینڈلز اور ترک اداکار انگین التان سے جڑے متنازع معاملات کی وجہ سے خبروں میں رہنے والے ٹک ٹاکر کاشف ضمیر نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ رجب بٹ کے مسائل کے پیچھے ایک مشہور شخصیت کا ہاتھ ہے،
کاشف ضمیر نے کہا کہ رجب بٹ اب ایک بڑا نام بن چکا ہے اور اسے کافی شہرت حاصل ہوئی ہے، جسے بعض لوگ برداشت نہیں کر پا رہے۔ ان کے مطابق حسد کی وجہ سے رجب بٹ کی پرانی ویڈیوز کو وائرل کر کے اسے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے رجب بٹ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی ویڈیوز میں محتاط انداز اختیار کریں کیونکہ ان کی باتوں کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جاتا ہے جس سے وہ مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں۔
کاشف ضمیر نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ کسی شخص نے، جو فہد مصطفیٰ کو جانتا ہے، انہیں بتایا کہ رجب بٹ پر دائر قانونی مقدمات کے پیچھے فہد مصطفیٰ کا ہاتھ ہے، اور اس حوالے سے اسے شواہد بھی دکھائے گئے۔
تاہم کاشف ضمیر نے یہ شواہد پروگرام میں ظاہر کرنے سے انکار کردیا۔ ٹک ٹاکر کے اس دعوے نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔ صارفین ان کے دعوے پر بےحد حیران ہیں اور اس کے شواہد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔