تارک مہتا کا الٹا چشمہ کے سابق اداکار گرچرن سنگھ کی مشکلات بڑھ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
مشہور کامیڈی شو "تارک مہتا کا الٹا چشمہ" کے سابق اداکار گرچرن سنگھ، جو شو میں روشن سنگھ سودھی کے کردار کے لیے جانے جاتے ہیں، ان دنوں مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
حالیہ اطلاعات کے مطابق، شو کی ٹیم نے گرچرن سے رابطہ کیا لیکن انہیں کسی قسم کی مالی مدد فراہم نہیں کی۔
گرچرن سنگھ کے قریبی دوست بھکتی سونی نے ای ٹائمز کو بتایا کہ اگرچہ شو کی پبلک ریلیشن ٹیم نے ان سے بات کی، لیکن کسی نے یہ نہیں پوچھا کہ آیا انہیں مالی مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا "گرچرن سنگھ کو مالی مدد کی نہیں بلکہ کام کی ضرورت ہے، اور میں نے ان کے لیے ایک برانڈ ڈیل کا انتظام کر لیا ہے،"۔
بھکتی سونی کے مطابق، گرچرن سنگھ کو ایک برانڈ ڈیل ملی ہے جس سے انہیں 13 لاکھ روپے کی آمدنی ہوگی۔ یہ ڈیل نہ صرف ان کے قرض کی ادائیگی میں مددگار ہوگی بلکہ ان کے لیے ایک نئی امید بھی ہے۔ گرچرن جلد ہی اس شوٹ کے لیے ممبئی آئیں گے۔
گرچرن سنگھ پر تقریباً 1.
گرچرن سنگھ 2012 میں شو چھوڑنے کے بعد دوبارہ 2013 میں لوٹے تھے، لیکن 2020 میں مستقل طور پر شو سے الگ ہو گئے۔ ان کے مقبول کردار "روشن سنگھ سودھی" نے ناظرین کے دلوں میں خاص جگہ بنائی تھی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گرچرن سنگھ کے لیے
پڑھیں:
آج عدالتی آرڈر کی توہین ہو رہی ہے کل ہر ادارے کی ہوگی، علیمہ خانم
میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے
جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا، گفتگو
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ اگر آج عدالت کی اس طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے لیکن نیاز اللہ نیازی صاحب نے بات کی، کل ہماری پٹیشن لگے گی تو میں چیف صاحب سے بات کروں گی، چیف جسٹس ہمیں انصاف دلا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت خوف ہے اور عدالتی حکامات پر بالکل بھی عمل نہیں ہو رہا، اگر آج اسی طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا اسی لیے ہم محروم بیٹھے ہیں توہین عدالت کی سزا ہے کہ چھ ماہ کے لیے جیل جانا پڑتا ہے۔