تعلیمی میدان میں خواتین کی کامیابی شہید بینظیر کا خواب، آصفہ بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کراچی (سٹاف رپورٹر)خاتون اول اور رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خواتین کی تعلیم میں سرمایہ کاری دراصل پاکستان کے روشن مستقبل میں سرمایہ کاری ہے۔خواتین کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کے اس سفر کا حصہ بننے پر مجھے فخر ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے منگل کو گلوبل ہب گرلز کیڈٹ کالج ملیر میں شہید بینظیر بھٹو بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مہمان خصوصی بی بی آصفہ بھٹو زرداری کو کیڈٹ کالج جھنگ کی خواتین کیڈٹس کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو خواتین کے لئے تعلیم کی طاقت پر یقین رکھتی تھیں۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا خواب تھا کہ پاکستان کی خواتین تعلیمی میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑیں۔ آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ تعلیم یافتہ خواتین ایک خوشحال معاشرے کی بنیاد ہیں۔خواتین کی تعلیم میں سرمایہ کاری دراصل پاکستان کے روشن مستقبل میں سرمایہ کاری ہے۔خواتین کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کے اس سفر کا حصہ بننے پر مجھے فخر ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میں سرمایہ کاری خواتین کی
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24 اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔
نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔
مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51 فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔
اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ۔
نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔
حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے۔