لاہور:

حکومت کے خلاف اپوزیشن کی طرف سے لانگ مارچ، شارٹ مارچ، شٹر ڈاؤن ہڑتال اور دیگر ایشوز پر ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے حکومت کو اربوں روپے کے معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں پنجاب میں صوبائی دارالحکومت سمیت دیگر شہروں میں ایک دن کا احتجاج حکومت کو17سے 20 کروڑ روپے نقصان میں پڑتا ہے۔

صرف لاہور میں احتجاج روکنے کیلیے کیے جانے والے اقدامات پر4 کروڑ سے 6 کروڑ روپے تک اخراجات آجاتے ہیں۔

دستیاب معلومات و انتظامیہ کے مطابق گزشتہ دنوں لاہور میں پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنے کے لیے گاڑیوں ،بسوں ،کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ سمیت لاء انفورسٹمنٹ ایجنسی کے اہلکاروں کی خوراک وسکیورٹی مد میں پانچ سے چھ کروڑ روپے تک خرچ کئے گئے ہیں۔

صرف لاہور شہر میں داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرنے کیلئے مزدا بیوریج ٹرک، کارگوٹرک، بسز و دیگر ٹرانسپورت کو سڑکوں و راستوں بلاک کرنے کے لئے کھڑا کیا گیا۔

حکومت کی طرف سے حاصل معلومات کے مطابق ٹریفک پولیس اور پنجاب پولیس کے جوان اکٹھے ناکے لگا کر گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کرتے ہیں پھر بعد ازاں انہیں مختلف تھانوں اور ٹریفک سیکٹرز کے پاس بھیج دیاجاتا ہے۔

محکمہ ٹرانسپورٹ بھی اس عمل میں معاونت کرتا ہے ۔ پارٹی جانے والی  گاڑیوں کے کاغذات یا تھانے میں جمع ہوتے ہیں یا ٹریفک سیکٹر کے انچارج کے پاس ہوتے ہیں جو بعد ازاں انہیں کلیئر کرنے کے بعد معمولی سے معاوضے کے ساتھ دے دئیے جاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی، ’چور چور‘ کے نعرے

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان شدید ہنگامی آرائی ہوئی ہے، اور اس دوران چور چور کے نعرے لگائے گئے ہیں۔

اپوزیشن رکن اعجاز شفیع کے بولنے پر ن لیگ کے رکن اسمبلی احسن خان اور رانا محمد ارشد نے تقریر شروع کردی۔

حکومتی ارکان رانا ارشد طارق گل اور ملک وحید نے اپوزیشن رہنماؤں پر الزامات لگائے۔

اس موقع پر اپوزیشن رہنمائوں کی جانب سے چور چور کے نعرے لگائے گئے، جس سے ایوان کا ماحول خراب ہوگیا۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے حکومتی رکن طارق گل نے کہاکہ پنجاب میں اب صرف شیر کی حکومت ہوگی۔

ملک وحید نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گڈ گورننس کی اعلیٰ ترین مثالیں قائم کردی ہیں۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ جو فساد اور انار کی پھیلائے گا وہ سلاخوں کے پیچھے تو ہو سکتا ہے باہر نہیں، اب صرف ترقی کی بات ہوگی۔

اس موقع پر احسن رضا نے کہاکہ پی ٹی آئی کا ایجنڈا صرف ایک نشئی کو جیل سے رہائی دلانا ہے، وہ ایک مصدقہ چور ہے۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی والوں کو ریاست اور ملک سے کوئی دلچسپی نہیں، انہیں چاہیے کہ یہ اسمبلیوں سے استعفیٰ دیں اور سڑکوں پر جائیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ لوگ قابل معافی نہیں ہیں، ڈیڑھ سال سے یہ لوگ اس ہاؤس کو نہیں چلنے دے رہے، نوجوان نسل کو تباہ اور قوم کی ڈائریکشن کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔

ایوان میں ہونے والے شور شرابے کے اسپیکر ملک احمد خان کو اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اجلاس ملتوی پنجاب اسمبلی چور چور کے نعرے حکومت اپوزیشن ہنگامی آرائی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی، ’چور چور‘ کے نعرے
  • بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ جیت لیا، 1 ارب 25 کروڑ روپے انعام حاصل کیا
  •  پنجاب میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، مریم نواز
  • پنجاب،دفعہ 144میں 7روز کی توسیع، احتجاج اور جلسے جلسوں پر پابندی برقرار
  • پنجاب ، احتجاج، ریلیوں، دھرنوں و عوامی اجتماعات پر پابندی، دفعہ 144 میں 7 دن کی توسیع
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع، احتجاج اور اجتماعات پر پابندی برقرار
  • نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
  • نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس دینا ہوگا
  • بلوچستان حکومت کی الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی درخواست
  • بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کردی: الیکشن کمیشن ذرائع