گھارو: کمپنی انتظامیہ کے ظالمانہ اقدامات کیخلاف مقامی ماہی گیروں کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
گھارو (نمائندہ جسارت) ساحلی پٹی پر واقع زفائر ونڈ ٹربائن کمپنی کی جانب سے مقامی ماہی گیروں کا راستہ بند کرنے کے خلاف یوسی ککڑان کے چیئرمین حبیب الرحمان ضلعی کونسل کے ممبر سچل خاصخیلی، سیکورٹی انچارج ممتاز ہدیو بلوچ نے سینکڑوں ماہی گیروں نے ون ٹربائن کمپنی کے مین گیٹ پر احتجاج کیا اور دھرنا دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے راستہ بند کرنے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر رہنماؤں نے میڈیا سے کمپنی انتظامیہ پر امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے دروازے بند کر دیے اور اگر کوئی ملازم اپنے حق کے لیے آواز بلند کرے تو اسے بھی نوکری سے نکال دیا جاتا ہے، ساتھ ہی اس کا غصہ سمندر میں کام کرنے والے مقامی ماہی گیروں پر بھی نکالا جاتا ہے، اس دفعہ بھی انہوں نے ایسا ہی کیا اور سیکورٹی گارڈز کے احتجاج کو جو وہ اپنی تنخواہوں میں اضافے کے لیے کر رہے تھے، جواز بناکر سیکورٹی گارڈ کو بھی نکال دیا اور ماہی گیروں کا سمندری راستے بھی بند کر دیا جس کی وجہ سے غریب ماہی گیروں کو بے روزگار ہوکر رہ گئے ہیں اور اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سمندری راستے نہیں کھولے گئے تو ہم نیشنل ہائی وے پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ماہی گیروں
پڑھیں:
فلسطینی مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کو اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے خودمختاری دینے کے غیر قانونی دعوے کی سخت مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرایا جائے۔پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قابلِ افسوس اقدام بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے حقوق اور عالمی اصولوں سے اسرائیل کی مسلسل بے اعتنائی کی عکاسی کرتا ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ اس نوعیت کے اشتعال انگیز اور جان بوجھ کر کیے گئے اقدامات قابض طاقت کی جانب سے امن کی کوششوں کو سبوتاڑ کرنے اور اپنی غیر قانونی قبضے کو مزید مستحکم کرنے کے منظم عزائم کو ظاہر کرتے ہیں، ایسے یکطرفہ اقدامات نہ صرف علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ایک منصفانہ اور دیرپا حل کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اور فیصلہ کن اقدام کرتے ہوئے اسرائیل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائے، ایسے اقدامات نہ تو تسلیم کیے جا سکتے ہیں اور نہ یہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ حیثیت کو بدل سکتے ہیں۔پاکستان نے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقِ خودارادیت کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مشتمل، القدس الشریف کو دارالحکومت بنانے والی، ایک آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے ایک اور متنازع قدم اٹھاتے ہوئے پارلیمنٹ میں فلسطین کے مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور کرلی۔ مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور کرنے پر سعودی عرب، بحرین، مصر، انڈونیشیا، اردن، نائجیریا، فلسطین، قطر، ترکیے، متحدہ عرب امارات، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم نے شدید مذمت کی ہے۔سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی قابض حکومت کے ایسے اشتعال انگیز اقدامات 2 ریاستی حل کے ذریعے امن قائم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔