امریکی ریاستیں ٹرمپ کے شہریت کا پیدائشی حق منسوخ کیے جانے کے فیصلے کیخلاف ڈٹ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
ڈیموکریٹس امیگریشن پالیسی تبدیل کیے جانے کے خلاف ڈٹ گئے اور ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے اختیارات سے تجاوز کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کی 18 ریاستوں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے شہریت کا پیدائشی حق منسوخ کیے جانے کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق صدارتی حکم نامے کے خلاف ڈیموکریٹس نے بھی محاذ بنا لیا ہے۔ ڈیموکریٹس امیگریشن پالیسی تبدیل کیے جانے کے خلاف ڈٹ گئے اور ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے اختیارات سے تجاوز کیا۔ اس کے علاوہ امریکی صدر نے غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بلومبرگ کے مطابق بھارت امریکا میں غیر قانونی رہائش پذیر 18 ہزار بھارتیوں کو واپس بلائے گا، بھارت ٹرمپ حکومت کے ساتھ تجارتی جنگ سے بچاؤ اور بہتر تعلقات چاہتا ہے۔ بلومبرگ کا کہنا ہے کہ بھارت اور امریکی انتظامیہ نے 18 ہزار غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کی شناخت کی ہے، امریکا میں موجود بھارتی تارکین وطن کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب ٹرمپ حکومت نے ایک ہزار 660 افغانیوں کی امریکا منتقلی کے منصوبے کو معطل کر دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیے جانے کے کے خلاف
پڑھیں:
بری خبر ،مختلف وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں سرکاری آسامیاں ختم کر دی گئیں
وفاقی حکومت کے رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت مختلف وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں سرکاری آسامیاں ختم کر دی گئیں، جس کا مقصد اخراجات میں کمی اور انتظامی ڈھانچے کو موثر بنانا ہے۔
دستاویزات کے مطابق گریڈ 1 سے لے کر گریڈ 22 تک مجموعی طور پر 32 ہزار 70 آسامیاں ختم کی گئی ہیں، جن کا سالانہ مالیاتی بوجھ 30 ارب روپے سے زائد بنتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کابینہ ڈویژن نے مزید 7 ہزار 826 ایسی ”ڈائنگ آسامیاں“ بھی شناخت کی ہیں، جو آہستہ آہستہ ختم کی جائیں گی۔ ان آسامیاں کا سالانہ مالیاتی حجم 6 ارب روپے سے زائد بتایا گیا ہے۔ختم کی گئی آسامیوں میں گریڈ 17 سے گریڈ 22 کی 1102 آسامیاں شامل ہیں جبکہ گریڈ 1 تا 16 کی 30 ہزار 968 آسامیاں بھی ختم کی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گریڈ 1 کی 7305، گریڈ 2 کی 2853، گریڈ 4 کی 2456، گریڈ 5 کی 2887، گریڈ 14 کی 1274 اور گریڈ 16 کی 1340 آسامیاں ختم کی جا چکی ہیں۔ان اقدامات کا مقصد سرکاری محکموں کو سست اور غیر ضروری بوجھ سے نجات دینا، ساتھ ہی مالی وسائل کی بچت اور کارکردگی میں بہتری لانا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق یہ عمل مرحلہ وار جاری رہے گا۔