پالتو بلی کی غلطی سے استعفیٰ ارسال، خاتون نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
چین(نیوز ڈیسک)چین میں ایک خاتون نے حیران کُن دعویٰ کیا ہے کہ اس کی پالتو بلی کی غلطی سے لیپ ٹاپ کا بٹن دبنے سے اس کے باس کو استعفیٰ ارسال ہوگیا جس کے نتیجے میں اسکی نوکری چلی گئی۔جنوب مغربی چین کے علاقے چونگ کنگ میں رہائش پذیر 25 سالہ لڑکی نے بتایا کہ اس کے گھر میں اُس کے ساتھ 9 بلیاں رہتی ہیں۔خاتون نے بتایا کہ اس نے لیپ ٹاپ پر استعفیٰ لکھ رکھا تھا لیکن اسے بھیجنے کے حتمی فیصلے کے بارے میں شش و پنج میں مبتلا ہونے کے سبب سوچ و بچار میں مصروف تھی کیونکہ اسے اپنی پالتو بلیوں کی کفالت کے لیے مستقل آمدن کی اشد ضرورت تھی۔
خاتون کے بقول اسی سوچ و بچار کے دوران اچانک اس کی ایک پالتو بلی نے اچانک لیپ ٹاپ پر چھلانگ لگادی جس سے Enter کا بٹن دب گیا اور استعفیٰ کی میل خاتون کے باس کو ارسال ہوگئی۔خاتون کا دعوی ہے کہ اس کے گھر میں نگرانی کیلئے موجود سی سی ٹی وی کیمرے میں بھی یہ ناقابل یقین لمحہ ریکارڈ ہوگیا تھا۔اپنی نوکری بچانے کے لیے خاتون نے فوراً اپنے باس سے رابطہ کیا اور انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ استعفیٰ اُس نے نہیں بھیجا بلکہ بلی کی غلطی سے ارسال ہوگیا تھا تاہم باس نے خاتون کی اس وضاحت پر اعتبار کرنے سے انکار کردیا۔باس کی جانب سے استعفیٰ قبول کیے جانے کے بعد خاتون نہ صرف نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھی بلکہ سال کے آخر میں ملنے والا بونس سے بھی محروم رہ گئی جو اسے عنقریب ملنے والا تھا۔
مذکورہ چینی خاتون اب ایک نئی نوکری کی تلاش میں مصروف ہیں جن کا دعویٰ ہے کہ اب ان کے پاس اپنی بلیوں کو کھانا کھلانے کے پیسے بھی ختم ہوتے جارہے ہیں۔چینی خاتون کی یہ کہانی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو انٹرنیٹ صارفین کیجانب سے مختلف مذاحیہ ردعمل سامنے آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ایک صارف نے لکھا کہ آپ کی پالتو بلی دراصل آپ کے باس کی وفادار ہے جس نے بونس کے پیسے بچالیے۔ایک اور صارف نے لکھا کہ بلی کا شکریہ ادا کریں جس نے آپ کو فیصلے لینے میں مدد فراہم کی اور تذبذب سے نکال لیا۔
اسرائیلی آرمی چیف کا حماس کی جانب سے ہونے والے حملے میں ناکامی پر استعفے کا اعلان
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے استعفی دے دیا
کراچی:داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے نامساعد حالات کے باعث دوران مدت ملازمت اپنے عہدے سے استعفے دے دیا۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ثمرین حسین نے مستعفی ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اصولوں پر سودے بازی نہیں کرسکتیں، اسی وجہ سے اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں وزیراعلی ہاؤس، ایچ ای سی، حکومتی حلقوں یا کسی بھی اور کارنر سے کسی دباؤ کا سامنا نہیں تھا بلکہ وزیر سندھ نے ہمیشہ انہیں سپورٹ کیا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی کے لیے سرپلس بجٹ چھوڑ کر جا رہی ہیں جب تک وزیر اعلیٰ سندھ استعفیٰ منظور نہیں کرتے پالیسی میٹر کے علاوہ وہ یونیورسٹی کے روز مرہ امور انجام دیں گی۔
انہوں نے یہ استعفی یونیورسٹی امور میں پیش آنے والے بعض نامساعد حالات کے سبب ای میل کے ذریعے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو بھجوادیا ہے۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر ثمرین حسین نے بطور وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اپنی 4 سالہ مدت ملازمت کے ابھی 29 ماہ گزارے ہیں اور 19 ماہ ابھی باقی ہیں۔