افغان طالبان اور فتنتہ الخوارج دہشتگردی کو بڑھاوا دے کر عوام دشمنی کر رہے ہیں :دفاعی ماہرین
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
لاہور ( طیبہ بخاری سے )پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے افغانستان سے غیر ملکی اسلحے کی بڑی کھیپ پاکستان میں سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ۔ دفاعی ماہرین نے اس حوالے سے کہا ہے کہ افغان طالبان اور فتنتہ الخوارج پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کی تردید کرتے ہیں مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔ فتنتہ الخوارج کی قیادت اور اس سے منسلک دہشت گردوں کی افغانستان میں موجودگی افغان طالبان اور فتنتہ الخوارج کی ملی بھگت کاواضح ثبوت ہے۔
دفاعی ماہرین نےکہا ہے کہ یہ بات عیاں ہے کہ افغان چیک پوسٹوں کی جانب سے فتنةالخوراج کو سہولت کاری فراہم کی جارہی ہے،اسلحہ کھیپ کی برآمدگی اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ خوارج افغان طالبان کی چھتری تلے یہ سب کچھ کر رہے ہیں۔پاکستان نے افغانستان کے شہریوں کی معاشی مشکلات کو کم کرنے کے لیے اپنے بارڈر ٹرمینلز کھولےافغان طالبان اور فتنتہ الخوارج دہشتگردی کو بڑھاوا دے کر افغان عوام کے ساتھ بھی دشمنی کر رہے ہیں ۔
دفاعی ماہرین نے یہ بھی کہا کہ ایسی گھناؤنی کاروائیوں سےمحرومی کا شکار اور معاشی طور پر کمزور افغان تاجروں کے لیے مزید مشکلات پیدا ہو گئی ہیں ،عام افغان شہریوں کی بھلائی کے لیےضروری ہے کہ وہ افغان طالبان سےفتنتہ الخوارج کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کریں۔
آئندہ الیکشن سے پہلے اس کیس کا فیصلہ کر دیں گے،جسٹس جمال مندوخیل کے اوورسیز پاکستانیز کے حق ووٹ سے متعلق کیس میں مسکراتے ہوئے ریمارکس
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: دفاعی ماہرین
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔ جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشتگردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔