Jang News:
2025-06-09@16:43:45 GMT

اسلام آباد: کامسٹیک کا 2 روزہ سالانہ اجلاس

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

اسلام آباد: کامسٹیک کا 2 روزہ سالانہ اجلاس

— تصویر بشکریہ رپورٹر

اسلامی مملک کی تنظیم، تنظیمِ تعاون اسلامی (او آئی سی) کے ذیلی ادارے اسٹینڈنگ کمیٹی فار سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل کوآپریشن (کامسٹیک) کے تحت کنسورشیم آف ایکسیلنس کا 2 روزہ سالانہ اجلاس اسلام آباد میں شروع ہو گیا۔

اجلاس میں 13 اسلامی ممالک اور روس و چین کے سائنس و ٹیکنالوجی کے 52 ماہرین و سائنسدان اور ماہرینِ تعلیم شریک ہیں۔ 

ان ممالک میں ملائشیا، ایران، تنزانیہ، صومالیہ، بنگلا دیش، اومان، اُردن، فلسطین، ماریطانیہ، روس ، چین اور دیگر ممالک شامل ہیں۔

سیکریٹری جنرل او آئی سی کی پاکستان آمد

او آئی سی کے سیکریٹری جنرل اسلام آباد میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے منعقد ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے لیے پہنچ گئے۔

اجلاس کا باقاعدہ آغاز کامسٹیک کے کوآرڈینٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تقریر سے ہوا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں کہا کہ پاکستان میں سائنسدانوں اور ماہرینِ تعلیم کا میلہ سج گیا ہے۔ 

پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ فلسطین کی 3 جامعات کے سربراہان یہاں موجود ہیں، ہم فلسطین کی جامعات کی دوبارہ تعمیر کریں گے، کامسٹیک کے تحت فلسطینی طلبہ کے لیے 500 اسکالر شپس موجود ہیں جنہیں اور بڑھائیں گے، چین کامسٹیک کا بہترین ساتھی ہے، چین بھی اسکالر شپس فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کامسٹیک کا بنیادی مینڈیٹ OIC کے رکن ممالک کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی (S&T) میں تعاون کو مضبوط بنانا اور اُبھرتے ہوئے علاقوں میں تربیت کے ذریعے ان کی صلاحیتوں کو بڑھانا، OIC کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنا ہے۔ 

پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نےکہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی (S&T) میں مسلم ممالک کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے بنائے گئے پروگرام اور تجاویز پیش کریں تاکہ حتمی مقصد (S&T) کو سماجی و اقتصادی ترقی اور تیز رفتار صنعت کاری میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر استعمال کر کے سائنسی ثقافت کی تعمیر اور اسے پروان چڑھائیں۔

اجلاس سے چینی جامعہ کی چیف سائسندان لی ضیامن، قائدِ اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد، فاسٹ کے ریکٹر ڈاکٹر آفتاب، پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن ریگولیٹری ادارے کی چیئرپرسن ڈاکٹر ضیاء بتول اور چینی جامعہ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہو یوفن نے بھی خطاب کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دو روزہ دورہءِ سعودی عرب, ولی عہد کی طرف سے دیے گئے ظہرانے میں بطور مہمان خصوصی شرکت

جدہ (ویب ڈیسک) وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں پاکستانی وفد سعودی عرب کے دورے پر ہے، وزیرِ اعظم  نے شاہی دیوان میں ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے دئیے گئے خصوصی ظہرانے میں بطور مہمانِ خاص شرکت کی ۔ 

اس موقع پر ولی عہد سعودی عرب نے وزیرِ اعظم کا خصوصی استقبال کیا اور خود گاڑی چلا کر وزیرِ اعظم کو ظہرانے میں شرکت کیلئے لے کر گئے۔ظہرانے میں سعودی ولی عہد نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا بھرپور استقبال کیا اور دونوں رہنماؤں کے مابین غیر رسمی گفتگو بھی ہوئی،ا س ظہرانے میں مشرق وسطی کے اہم رہنماؤں سمیت سعودی کابینہ کے ارکان اور اعلی سعودی سول و عسکری قیادت شریک تھے۔

عید پر دہشتگردی کا منصوبہ بنانے والے 3 دہشت گرد لاہور سے گرفتار

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کا سعودی ولی عہد کی جانب سے شاندار استقبال اور ظہرانے میں بطور مہمان خاص شریک ہونا، پاکستان و سعودی عرب کے دیرنہ برادرانہ تعلقات اور وزیرِ اعظم کی قیادت میں پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کا مظہر ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • آئندہ مالی سال 26-2025ء کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • شیخ محمد العیسی کی پاکستان کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات
  • فیصل آباد سے گرفتار بھارتی ایجنسی ’را‘ کے 3 ایجنٹس کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے برادر اسلامی ممالک کے ہم منصبوں سے رابطے، عید کی مبارکباد دی
  • ’دیر لگی آنے میں تم کو‘، مودی کو جی 7 اجلاس کی دعوت مل ہی گئی
  • قیدیوں کیلئے خوشخبری، پنجاب بھر میں 90 روزہ سزا معافی کا اعلان
  • امام خمینی نے اپنی حکمت و بصیرت اور کمال دانشمندی سے اسلام مخالف قوتوں کو زیر کیا، علامہ قاضی نادر حسین علوی
  • ساحل کے سائے میں محرومیوں کی داستان
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دو روزہ دورہءِ سعودی عرب, ولی عہد کی طرف سے دیے گئے ظہرانے میں بطور مہمان خصوصی شرکت