لاہور، علماء نے تین کاموں کو غیر شرعی قرار دے کر فتویٰ جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
علمائے کرام نے فتوے میں کہا ہے کہ ہر وہ عمل جو جان کو خطرے میں ڈالے غیر شرعی ہے۔ اسلام انسانی جان کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ علماء کرام کے مطابق ہوائی فائرنگ، پتنگ بازی، ون ویلنگ جیسے جان لیوا کھیل اسلام میں سخت ممنوع ہیں، "یہ اعمال خودکشی کے مترادف ہیں"، اسلام خود کو ہلاکت میں ڈالنے سے روکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تین جان لیوا کام غیر شرعی قرار دیتے ہوئے علمائے کرام نے فتویٰ جاری کر دیا۔ تین کاموں میں ہوائی فائرنگ، پتنگ بازی اور ون ویلنگ غیر شرعی قرار دیئے گئے ہیں۔ علمائے کرام نے فتوے میں کہا ہے کہ ہر وہ عمل جو جان کو خطرے میں ڈالے غیر شرعی ہے۔ اسلام انسانی جان کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ علماء کرام کے مطابق ہوائی فائرنگ، پتنگ بازی، ون ویلنگ جیسے جان لیوا کھیل اسلام میں سخت ممنوع ہیں، "یہ اعمال خودکشی کے مترادف ہیں"، اسلام خود کو ہلاکت میں ڈالنے سے روکتا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران کا کہنا ہے کہ پتنگ کی ڈور، ہوائی فائرنگ کئی قیمتی جانیں ضائع کر چکی ہیں، صرف 20 روز میں ون ویلنگ کرنے والے 151 افراد گرفتار کئے گئے ہیں۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ پتنگ بازی کرنے پر 150 مقدمات درج کئے جا چکے، ہوائی فائرنگ کے مرتکب 118ملزمان کو جیل بھیجا جا چکا ہے، پولیس جان لیوا کھیلوں کی روک تھام کیلئے سخت کارروائی جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ والدین سے گزارش ہے بچوں کو غیر قانونی، غیر شرعی سرگرمیوں سے روکیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہوائی فائرنگ پتنگ بازی ون ویلنگ جان لیوا
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن قائم کرنے کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا فیصلہ معطل کردیا اور کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے؟
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے؟
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعدازاں عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا، عدالت نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن قائم کرنے کا جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا فیصلہ معطل کردیا اور کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا۔
Tagsپاکستان