آئی فون ایئر کی پروڈکشن کم نہیں کی جا رہی: رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
حال ہی میں متعدد رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹیکنالوجی کمپنی ایپل گزشتہ ماہ لانچ کیے جانے والے اپنے آئی فون ایئر کی پروڈکشن کم کر رہی ہے۔
اس متعلق یہاں تک دعویٰ کیا گیا کہ یہ فون تقریباً ’اینڈ آف پروڈکشن‘ موڈ میں داخل ہوچکا ہے۔ تاہم، نئی رپورٹ اس بات کی تردید کرتی ہیں۔
26 اکتوبر کو سرمایہ کاروں کو جاری ایک نوٹ میں کمپنی ٹی ڈی کاون کا کہنا تھا کہ ایپل 2025 میں بنائے جانے والے آئی فون ایئر یونٹس کی تعداد کم نہیں کر رہا۔
ٹی ڈی کاون کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اکتوبر کے لیے آئی فون ایئر کےحوالے سے پیشگوئیاں برقرار رہیں گی۔
آئی فون ایئر کے لیے 2025 کے تیسرے سہ ماہی کے فورکاسٹ 30 لاکھ جبکہ چوتھے سہ ماہی کے لیے 70 لاکھ رہے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئی فون ایئر
پڑھیں:
پی ایس او کا پہلی سہہ ماہی میں 9.4ارب روپے منافع کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او) نے مالی سال 2026 کی پہلی سہ ماہی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کمپنی نے بعد از ٹیکس منافع 9.4 بلین روپے اور فی شیئر آمدنی 20روپے کا اعلان کیا ہے۔
پی ایس او کے بورڈ آف مینجمنٹ کا اجلاس 28 اکتوبر 2025 کو منعقد ہوا جس میں 30 ستمبر 2025 کو ختم ہونے والی پہلی سہ ماہی کے دوران کمپنی اور گروپ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ گروپ کا مجموعی منافع بعد از ٹیکس 10.5بلین روپے تک پہنچا، جبکہ فی شیئر آمدنی 22.4روپے رہی۔
پی ایس او نے توانائی کے بدلتے ہوۓ منظرنامے کے باوجود مارکیٹ میں اپنی قائدانہ پوزیشن برقرار رکھی، وائٹ آئل کی فروخت میں سالانہ بنیاد پر 3.5 فیصد اضافہ سے 16 لاکھ میٹرک ٹن کی سطح تک پہنچی، جبکہ کمپنی کا مارکیٹ شیئر 42 فیصد رہا۔ موگیس (پٹرول) اور ڈیزل کی فروخت بالترتیب 7.85 لاکھ اور 6.72 لاکھ میٹرک ٹن رہی، جو کمپنی کی مستحکم سپلائی چین کا ثبوت ہے۔
پی ایس او نے اپنی ریٹیل آؤٹ لیٹس کے نیٹ ورک کو مزید وسعت دیتے ہوئے ملک بھر میں اپنے رییٹل آؤٹ لیٹس کی تعداد 3,649 تک پہنچادی، جبکہ ہائی سیکیورٹی ٹینکر سیلز سمیت لاجسٹکس میں بہتری سے آپریشنز کی سیکیورٹی اور شفافیت کومزید استحکام ملا ہے۔
گردشی قرضوں کے بحران کے باوجود، جس کے تحت پی ایس او کے قابل وصول واجبات 426 ارب روپے ہیں (جن میں سے 294 ارب روپے ایس این جی پی ایل پر واجب الادا ہیں)۔